|

وقتِ اشاعت :   July 9 – 2015

کوئٹہ:  پشتونخوا اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار کے طلباء تنظیموں کی میٹنگ نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ میں نیشنل پارٹی کے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری اور بی ایس او پجار کے سابق چےئرمین محراب بلوچ کی صدارت میں منعقد ہوئی ۔ اجلاس میں نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات وزیر اعلیٰ بلوچستان کے ترجمان جان محمد بلیدی ، مرکزی کمیٹی کے رکن اسلم بلوچ ، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری سیدعبدالقادر آغا ، پشتونخو ااسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی سیکرٹری اول پارٹی کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری وزیر اعلیٰ کے کوارڈینٹر برائے امور نوجوانان احمد جان ، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری نظام عسکر ، جنوبی پشتونخوا زون کے سیکرٹری کبیر افغان ، سینئر معاون سیکرٹری محمود علی کاکڑ ، ضلع کوئٹہ کے سیکرٹری سمیع اللہ آغا اور بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار کے مرکزی چےئرمین اسلم بلوچ ، مرکزی جوائنٹ سیکرٹری حمید بلوچ ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات گہرام اسلم بلوچ ، مرکزی کمیٹی کے اراکین علاؤالدین مری ، جعفر بلوچ ، ظہیر بلوچ اور نجم بلوچ نے شرکت کی ۔ اجلاس میں صوبے کی مجموعی تعلیمی صورتحال پر غور وخوض کیا گیا اور حکومتی پارٹیوں سے منسلک طلباء تنظیموں کی حیثیت سے صوبے میں تعلیمی نظام کی بہتری کیلئے جدوجہد ومزید اقدامات کرنے اور بالخصوص صوبے کے سب سے بڑے تعلیمی ادارے بلوچستان یونیورسٹی میں گزشتہ 2سال سے جاری صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور کہا گیا کہ بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار اور پشتونخوا اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن بلوچ پشتون اقوام کے طلباء ونوجوانوں کی جمہوری ترقی پسند روشن فکر اور نمائندہ قومی طلباء تنظیمیں ہیں جن کا قومی جمہوری تعلیمی اور ثقافتی حقوق واختیارات کے حصول اور طلباء ونوجوانوں کو متحد ومنظم کرنے میں اہم کردار ہے لہٰذا دونوں برادر تنظیموں کے مابین باہمی رشتے اور رابطوں وتعلق کو مزید مضبوط بنا کر مشترکہ نکات اور تعلیم کی بہتری اور تعلیمی اداروں میں میرٹ پامالی ،کرپشن ،بدانتظامی اور نااہلی کیخلاف مشترکہ لائحہ عمل طے کرکے جدوجہد کرینگے اوردیگر طلباء تنظیموں سے رابطہ کرکے تمام تعلیم دشمن اقدامات وکرپشن کا راستہ روکیں گے ۔ اجلاس میں بلوچستان یونیورسٹی میں گزشتہ 2سالوں کے دوران یونیورسٹی کی کرپٹ انتظامیہ کی جانب سے میرٹ کیخلاف تعیناتیوں ، تعمیراتی کاموں میں کرپشن ، بی اے ۔ بی ایس سی کے گزشتہ امتحانات کے دوران امتحانی فیسوں میں خرد برد ، جعلی ڈگریوں کے سکینڈل ، نقل کے ناسور اور یونیورسٹی میں تعلیمی زبوں حالی پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کی پرزور مذمت کی گئی اورمطالبہ کیا گیا کہ ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کرکے میرٹ پامالی اور کرپشن میں ملوث تمام افراد کیخلاف قانونی کارروائی کرکے انہیں سزا دی جائے ۔ اجلاس میں طلباء تنظیموں ، سیاسی پارٹیوں ،حکومتی نمائندوں اور تعلیمی اداروں کی انتظامیہ کے مابین طے شدہ ضابطہ اخلاق کو عملی بنانے کیلئے جدوجہد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ صوبے میں ہماری پارٹیوں کی حکومت ہے اور ہم ذمہ دار ہے کہ یونیورسٹیوں سمیت صوبے کے تمام تعلیمی اداروں وشعبہ تعلیم میں میرٹ ، ڈسپلن ، ضابطہ اخلاق کو عملی بناکر میرٹ کیخلاف تعیناتیوں واقدامات، کرپشن ، بدانتظامی ونااہلی اور نقل کے ناسور کو ختم کرینگے ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دونوں برادر تنظیموں کے مابین تمام فیصلے افراد واشخاص کے بجائے تنظیموں کی سطح پر مرکزی قیادت کے ذریعے کرینگے اور اس سلسلے میں طے شدہ اصولوں کی پابندی کی جائیگی۔ اجلاس میں بلوچستان یونیورسٹی کی انتظامیہ کی جانب اپنی کرپشن ونااہلی کو چھپانے کیلئے طلباء تنظیموں میں مداخلت اور انہیں آپس میں دست وگریبان کرنے کے سازشوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ تمام طلباء برادری اور ان کی نمائندہ تنظیمیں یونیورسٹی میں میرٹ کی خلاف تعیناتیوں ، کرپشن، طلباء کے امتحانی فیسوں میں خرد برد ، نقل کے ناسور اور یونیورسٹی میں تعلیمی زبوں حالی کیخلاف متحد ہے اور میرٹ پامالی ، کرپشن ،بدانتظامی ، نقل کا خاتمہ سب کا مشترکہ مطالبہ ہے ۔