|

وقتِ اشاعت :   August 16 – 2015

کو ئٹہ :  مشرقی بائی پاس پر مسلم لیگ(ن) کے رکن اسمبلی اورقائمہ کمیٹی برائے ریونیو ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن میرعامر خان رند کی گاڑیوں کو ریموٹ کنٹرول دھماکے سے نشانہ بنایا گیا تاہم ایم پی اے گاڑی میں موجود نہیں تھے جبکہ دھماکے میں انکے چھوٹے بھائی میرامجد خان رند معجزانہ طورپر محفوظ رہے ۔رکن اسمبلی میر عامررند نے واقعہ کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ انکے چھوٹے بھائی اپنے گھر رندگڑھ سے اپنے زرعی فارم کی جانب جارہے تھے کہ گھر سے سو میٹر کے فاصلے پر گاڑیوں کے قافلے کو ریموٹ کنٹرول بم سے نشانہ بنایا گیا تاہم وہ خود گاڑی میں موجود نہیں تھے یہ دھماکہ گاڑیاں گزرنے کے چند سیکنڈ بعد ہواجس کے باعث امجد رند معجزانہ طورپرمحفوظ رہے ۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کی بزدلانہ کاروائیوں سے ہمیں ڈرایا نہیں جاسکتادشمن سامنے آکرلڑے منہ توڑجواب دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے قبائلی معاشرے میں اس طرح کے غیراخلاقی دہشت گردی کے واقعات قبائلی اورقانونی روایات کے منافی ہیں جس کی بھرپورمذمت کرتے ہیں ۔دریں اثناء تربت سے ایک شخص کی تشدد ذدہ لاش برامد، شناخت لیاقت کے نام سے ہوئی ۔تربت کے نواحی علاقے ہوشاپ سے ہفتے کی صبح ایک شخص کی لاش لیویز فورس نے برامد کرلی جس کی شناخت لیاقت علی سکنہ گورکوپ سری کلگ کے نام سے کی گئی ضروری کاروائی کے بعد لیویز فورس نے لاش ان کے لواحقین کے حوالے کردیا۔ یاد رہے کہ مقتول لیاقت کے بارے میں چند ہفتے ایک کالعدم نے اپنے کمانڈر کو قتل کرنے کا دعوی کرتے ہوئے اسے گرفتار کرنے کا اعلان کیا تھاجبکہ اس کے بھائی وارث علی کو کالعدم تنظیم نے قتل کردیا تھا۔