|

وقتِ اشاعت :   August 21 – 2015

نئی دلی: پاکستان کے کشمیر سے متعلق اپنے اصولی مؤقف پرڈٹ جانے کے بعد بھارت نے ایک بار پھر مذاکرات سے راہ فراد اختیار کرتے ہوئے پاک بھارت قومی سلامتی مشیروں کے مذاکرات منسوخ  کردیئے ہیں تاہم پاکستان کا کہنا ہے کہ بھارت نے سرکاری طور پر منسوخ کی اطلاع نہیں دی۔ بھارت نے پاکستان کی جانب سے قومی سلامتی کے مشیر سرتاج عزیز سے کشمیری رہنماؤں کی ملاقات کی سخت مخالفت کرتے ہوئے دھمکی دی تھی کہ اگر ایسا ہوا تو وہ قومی سلامتی کے مشیروں کے مذاکرات منسوخ کردے گا اور اب بھارتی میڈیا کا کہنا ہےکہ بھارت نے اسی جواز کو سامنے رکھتے ہوئے مذاکرات منسوخ کرنے کا اعلان کردیا ہے تاہم مودی سرکار کی طرف سے مذاکرات منسوخ ہونے کی سرکاری طور پر کوئی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔ دوسری جانب پاکستان کے دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی میڈیا رپورٹس پر کوئی تبصرہ نہیں کرسکتے کیونکہ بھارت نے مذاکرات کی منسوخی کی سرکاری سطح پر کوئی اطلاع نہیں دی اور بھارت کی جانب سے باضابطہ اطلاع ملنے کے بعد ہی پاکستان اپنے رد عمل سے آگاہ کرے گا۔ وزارت  خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان نے مذاکرات کی کوئی پیشگی شرط نہیں رکھی ہے اور بھارت بھی ایسی کوئی شرط نہ رکھے۔ واضح رہے کہ پاک بھارت قومی سلامتی کے مشیروں کے مذاکرات 23 اور 24 اگست کو طے تھے اور سرتاج کے دورہ بھارت کے دوران پاکستان ہائی کمیشن نے  کشمیری رہنماؤں کو سرتاج عزیز سے ملاقات کے لیے مدعو کررکھا تھا  جس پر بھارتی حکومت نے سخت ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کشمیری رہنماؤں کو نظر بند کردیا تھا اور دھمکی دی تھی کہ وہ کشمیری رہنماؤں کی سرتاج عزیز سے ملاقات کسی صورت برداشت نہیں کرے گا جب کہ پاکستان نے بھی جوابی ردعمل میں بھارت کو کرارا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ حریت رہنما مسئلہ کشمیر کے بنیادی فریق اور حقیقی نمائندے ہیں ان سے ملاقات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔