|

وقتِ اشاعت :   August 24 – 2015

کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ گزشتہ حکومتوں کے پاس ناراض بلوچوں کو منانے کا مینڈیٹ نہیں تھا، ہمیں اپنے بھائیوں سے مذاکرات کرنے اور انہیں منانے کا وفاق کی طرف سے مینڈیٹ دیاگیا ہے اور اس سلسلے میں بلوچستان کے بنیادی مسائل پر وزیراعظم کو بریفنگ بھی دی گئی ہے، موجودہ حکومت نے اے پی سی بلا کر لائحہ عمل طے کیاوہ گزشتہ شب نجی ٹی وی کے پروگرام میں اظہار خیال کر رہے تھے، وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ بلوچستان کا مسئلہ سیاسی ہے اور ہماری کوشش ہے کہ اسے سیاسی طریقے سے حل کریں، اس میں کوئی شک نہیں کہ بلوچستان کے لوگوں کی محرومیاں ہیں انہیں گزشتہ ادوار میں محروم رکھا گیا ان کی حق تلفی کی جاتی رہی، ہم ان کی محرومیوں کا ازالہ کرنے کی حتی الواسع کوشش کر رہے ہیں جب تک محرومیوں کا ازالہ نہیں ہوگا اس وقت تک موثر مذاکرات کا ہونا ممکن نہیں، ہمیں مایوس نہیں ہوناچاہئے، ہم چاہتے ہیں کہ بلوچ شورش کو مستقل طور پر ختم کرتے ہوئے ناراض بلوچ نوجوانوں کو قومی دھارے میں لائیں، میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ اگر بلوچستان کے عوام کو آن بورڈ لیا جائے، تو وہ ہماری بات ضرور سنیں گے سمجھ بھی لیں گے ہماری بھر پور کوشش ہے کہ ناراض بلوچوں کو قائل کریں کہ وہ پاکستان کے آئین کے اندر رہ کر اپنے مطالبات حکومت کے سامنے رکھیں