کوئٹہ: پاکستان مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے صوبائی صدر سینئر صوبائی وزیر و چیف آف جھالاوان نواب ثناء اللہ زہری نے کہاہے کہ براہمداغ بگٹی ہمارے چھوٹے بھائی ہیں انکو منانے اور واپس لانے کیلئے گرینڈ جرگہ تشکیل دیاجائے گا ان کے خلاف کے کیسز ریاست نے بنائے کسی شخص کے نہیں جس کو ریاست خود واپس لے سکتا ہے صوبے میں وزیراعلی کی تبدیلی کا تحریری معائد ہ موجودہ اگر وہ الیکشن کے دن سے مری معائدے کے رو سے دیکھا جائے تو وہ ۱۱نومبر کو اگر وزیراعلی کے حلف کے دن سے تو ۹ دسمبر کو وزیراعلی ہونگے یہ بات انہوں نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام نیا پاکستان میں بات چیت کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ وہ ابھی بات چیت کے عمل کو بڑھانے کیلئے خان آف قلات سے مل کر آئیں ہیں انہوں نے مجھ سے کھل کر باتیں کی ہے اس بات کو آگے بڑھانے کیلئے وزیراعظم سے ملاقات کرونگا اور یہ باتیں ان کے ساتھ شیئر کرونگااور انکی پہلی کوشش یہی ہوگی وفاقی حکومت اسٹبلشمنٹ اور صوبائی حکومت کی یہی خواہش ہے کے خان آف قلات کوجو بلوچوں کے خان ہیں کو واپس وطن لے کر آئیں کیونکہ قیام پاکستان سے پہلے اور قیام پاکستان کے بعد بلوچستان کے معمالات میں خان آف قلات کا ایک اہم رول رہا ہے لوگ اس کی عزت کرتے ہیں انہوں کہا کہ اگر خان آف قلات اگر واپس آتے ہیں اور ناراض لوگوں سے بات چیت کرنے جاتے ہیں تو انکی قیادت میں جانے والے جرگے میں وزن ہوگا کوئی انکی بات کو مسترد نہیں کریگا چاہیے وہ پنجاب میں سندھ میں آباد بلوچ ہیں ہمارے دوسرے دوست جو وہاں بیٹھے ہوئے وہ بھی مزاکرات کی طرف آئیگی کچھ ایسے باتیں ہیں جن کو اب پبلک نہیں کیا جاسکتا ہے براہمداغ بگٹی نے خود بی بی سی پر کہہ دیا ہے ہم اس کو گرم جوشی سے خوش آمدید کرتے ہیں اور ہم کہتے ہیں کہ وہ پاکستا ن ائے پاکستان کی سیاست میں حصہ لے جس طرح انکے دادا لیتے تھے وہ وفاقی وزیردفاع رہے وزیراعلی رہے گورنر رہے اس نے پاکستان کی سیاست کی ہم براہمداغ کو بھی یہی مشورہ دیتے ہیں کہ وہ آئے انہوں نے کہا کہ ہم براہمداغ کے پاس جائنگے اور انکو کہیں گے کہ اگر وہ بلوچستان کی سیاست کرنا چاہیتے ہیں تو وہ بلوچ کی سیاست کریں پاکستان کی سیاست کرنا چاہتے ہیں تو وہ کریں اگر بلوچستان کی عوام انکو مینڈیٹ دیا ہے تو اپنے لوگوں کی خدمت کریں حکومت کریں یہاں پر بیٹھکر سیاست کریں مار دھاڑ اور بردار کوشی بہت ہوگی ہے وہ نوجوان ہمارے چھوٹے بھائی ہیں اس نے بڑی مثبت بات کی ہے انہوں نے کہا کہ گرینڈ جرگہ جب خان آف قلات نہیں ہوتا تو چیف آف جھالاوان اور چیف آف سروان بناتے ہیں اور بہت جلد گرینڈ جرگہ بنائے گئیں جس میں صوبے کے بڑے بڑے سرداروں کو اس میں شامل کرینگے اس کو واپس لانے کیلئے گروانڈ صیح کرینگے اب اس مذاکرات ہوگی ہوسکتا یہ مذاکرات تین ماہ چلے چھ ماہ چلے کیونکہ اس کو ایک انٹرویو میں ڈھائی سال لگے کیسسزریاست نے کیں ہیں تو اس کو واپس بھی ریاست لے سکتا ہے کسی کا ذاتی کیس نہیں ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ڈھائی سال بعد وزرات اعلی کی تبدیلی کا تحریری معائدہ ہوا ہے جو کہ کوئی بھی انٹرنیٹ پر دیکھ سکتا ہے اگر الیکشن کی دن سے معائدے کو دیکھا جائے تو گیارہ نومبر ہوگا اور جس دن سے ڈاکٹر مالک نے حلف اٹھایا ہے تونو دسمبر ہوگا۔