|

وقتِ اشاعت :   September 2 – 2015

کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ عامل صحافیوں کے مسائل کے حل کے لیے حکومت ہر ممکن تعاون کرے گی، صحافیوں کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کی تحقیقات کے لیے ہائی کورٹ کے جج پر مشتمل جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کا جائزہ لیا جائیگا، صوبائی حکومت کی جانب سے قائم جرنلسٹ ویلفیئر فنڈ میں اضافہ کیا جائے گا، وہ بلوچستان یونین آف جرنلسٹ کے عہدیداروں اور سینئر صحافیوں پر مشتمل وفد سے بات چیت کر رہے تھے جس نے منگل کے روز یہاں ان سے بی یو جے کے صدر حماد احمد کی قیادت میں ملاقات کی۔ صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی ، مشیر خزانہ میر خالد خان لانگو، وزیر اعلیٰ کے کوآرڈینیٹر احمد جان ، خیر جان بلوچ، سیکریٹری داخلہ اکبر حسین درانی، پرنسپل سیکریٹری محمد نسیم لہڑی ، سیکریٹری اطلاعات عبداللہ جان اور ڈائریکٹر جنرل تعلقات عامہ کامران اسد بھی اس موقع پرموجود تھے، وفد نے وزیر اعلیٰ سے صحافیوں کو درپیش مسائل بالخصوص ٹارگٹ کلنگ میں جاں بحق صحافیوں کے لواحقین کے لیے معاوضوں میں اضافہ اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل سمیت دیگر امور سے متعلق بات چیت کی ، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ موجودہ حکومت نے توتک کمیشن کی رپورٹ کو من و عن شائع کیا اور ارشاد مستوئی او ر ان کے ساتھیوں کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعہ کی جوڈیشل رپورٹ کو بھی عوام کے سامنے لایا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ صحافیوں اور میڈیا ہاؤسز سمیت عوام کی جان و مال کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے جس کے لیے موثر اقدامات کئے جا رہے ہیں، انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ ارشاد مستوئی اور ان کے ساتھیوں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ملزمان کو گرفتار کر لیا گیاہے۔ وزیر اعلیٰ نے وفد کو یقین دلایا کہ جرنلسٹ ویلفیئر فنڈ میں اضافہ کیا جائے گا اور صحافیوں کی تجاویز اور سفارشات کی روشنی میں قابل قبول اور قابل عمل میڈیا پالیسی بنائی جائے گی تاکہ عامل صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر صحافیوں کے لیے رہائشی اسکیم کے لیے اراضی کی فراہمی کے حوالے سے امور کو جلد حتمی شکل دینے کی ہدایت بھی کی اور سیکریٹری اطلاعات کو میڈیا پالیسی اور جرنلسٹ ویلفیئر فنڈ میں اضافے کی سمری تیار کرنے کی ہدایت کی۔دریں اثناء وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ حکومت کی کوشش ہے کہ بڑے سرکاری ہسپتالوں کو خود مختار بناتے ہوئے انہیں تمام تر وسائل اور سہولتیں فراہم کی جائیں جن سے عوام کو علاج و معالجہ کی بہتر سہولتوں کی فراہمی ممکن ہو سکے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے شیخ زید بن سلطان النہان ہسپتال کے دورے کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزیر صحت رحمت صالح بلوچ، اراکین صوبائی اسمبلی یاسمین بلوچ، سپوژمے ، معصومہ حیات اور سیکریٹری صحت نور الحق بلوچ بھی اس موقع پر موجود تھے، جبکہ ہسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر تاج بلوچ نے وزیر اعلیٰ کو ہسپتال کی کارکردگی کے حوالے سے بریفنگ دی، انہوں نے بتایا کہ 225بستروں پر مشتمل اس ہسپتال میں ڈائیلاسسز ، ایم آر آئی اور سی ٹی سکین کی جدید مشینری موجود ہے، جسے عوام کے علاج و معالجہ کے لیے بروئے کار لایا جا رہا ہے، جبکہ ہسپتال میں 24گھنٹے ایمرجنسی کی سہولت بھی دسیتاب ہے، انہوں نے بتایا کہ ہسپتال میں نرسنگ سکول کے قیام کے منصوبے کی منظوری ہو چکی ہے جس پر جلد عملدرآمد شروع ہوگا، وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر کہا کہ عوام علاج و معالجے کی بہتر سہولتوں کی ان کی دہلیز پر فراہمی حکومت کی ترجیحات کا حصہ ہے، ضلعی ہسپتالوں کے ساتھ ساتھ بنیادی مراکز صحت اور دیہی مراکز صحت کی بہتری کی جانب بھی خصوصی توجہ دی جا رہی ہے جس کے لیے کثیر فنڈز مختص کئے گئے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ گائناکالوجسٹ سمیت سینئر ڈاکٹروں کو ضلعی ہسپتالوں میں تعینات کیا گیا ہے، وزیر اعلیٰ نے اپنے دورے کے دوران ہسپتال کے مختلف شعبوں کا معائنہ بھی کیا اور زیر علاج مریضوں کی عیادت کرتے ہوئے ان کی خیریت دریافت کی، وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ مریضوں کے علاج و معالجہ میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے اور ہسپتال میں صحت وصفائی کی صورتحال کا خصوصی خیال رکھا جائے۔