|

وقتِ اشاعت :   September 8 – 2015

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی آرگنائزر سردار اختر جان مینگل کی زیر صدارت بی این پی ضلع کوئٹہ کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں پارٹی کے مرکزی میڈیا سیل کے سربراہ آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ ‘ ضلعی صدر اختر حسین لانگو ‘ مرکزی میڈیا کمیٹی کے رکن و ضلعی جنرل سیکرٹری غلام نبی مری ‘ سینئر نائب صدر یونس بلوچ ‘ نائب صدر میر غلام رسول مینگل ‘ ڈپٹی سیکرٹری ملک محی الدین لہڑی ‘ جوائنٹ سیکرٹری محمد لقمان کاکڑ ‘ انفارمیشن سیکرٹری اسد سفیر شاہوانی ‘ لیبر سیکرٹری ڈاکٹر علی احمد قمبرانی ‘ فنانس سیکرٹری حاجی محمد یوسف بنگلزئی ‘ کسان ماہی گیر سیکرٹری ملک محمد ابراہیم شاہوانی ‘ خواتین سیکرٹری منور سلطانہ نے شرکت کی اجلاس میں پارٹی کے مرکزی کنونشن کی تیاریوں ‘ 20 ستمبر کو کوئٹہ میں عظیم الشان جلسہ عام بیادپارٹی کے بزرگ رہنماء ماما بابے لہڑی مرحوم اور تنظیمی امور کے حوالے سے سیر حاصل گفتگو کی گئی اور مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئیں ان پروگرامز کو کامیاب بنانے کیلئے حکمت عملی ترتیب دی گئی اس موقع پر پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قومی پارٹی کو منظم بنانے کیلئے پارٹی کے سیاسی اور نظریاتی دوست اپنے تمام تر توانائیوں کو مرکوز رکھیں کیونکہ آنے والے چیلنجز اور مشکلات کا مقابلہ کرنے کیلئے عوام کی نظریں پارٹی کے اصولی موقف اور جدوجہد پر مرکوز ہیں کیونکہ پارٹی کے کارکنوں نے سخت اور مشکل وقت میں یہاں کے عوام کے ساتھ حکمرانوں کے روا رکھے گئے ناروا اور جاری توسیع پسندانہ پالیسیوں کا مقابلہ کرنے کیلئے انتھک محنت اور قربانیاں دینے سے دریغ نہیں کیااور کبھی بھی عوام کے اعتماد کو ٹھیس نہیں پہنچایا یہی وجہ ہے کہ کارکنوں کے لازوال اور ناقابل شکست قربانیوں کی وجہ سے پارٹی آئے روز ہردلعزیز قومی جماعت کے روپ میں مقبول ہوتی جا رہی ہے انہوں نے کہا کہ پارٹی کو مضبوط اور منظم کرنا وقت و حالات کی ضرورت ہے کیونکہ منظم جماعت کے بغیر کسی بھی صورت میں اپنی قومی حقوق ‘ واک و اختیار ‘ تہذیب و تمدن ‘ تشخص اور دفاع نہیں کرسکتے حکمرانوں نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ ہر صورت میں اپنے جاری توسیع پسندانہ اور یہاں کے وسائل پر قبضہ جمانے کیلئے مصروف عمل ہیں حکمرانوں کو یہاں کے عوام کی ترقی و خوشحالی‘ فلاح و بہبود‘ تعلیم ‘صحت ‘ روزگاری کی فراہمی سے کوئی سروکار نہیں ہے وہ اپنی تمام تر توانائیاں اور نظریں یہاں کے قدرتی دولت سے مالا مال وسائل کو اپنے دسترس میں لانے پر صرف کئے ہو ہے اکیسویں صدی میں قدرتی دولت سے مالا مال خطے کے فرزنددو وقت کی روٹی کے محتاج اور دربدر کی زندگی بسر کر رہے ہیں جو کہ اکیسویں صدی میں استحصال کی بدترین مثال ہے حکمران ہر صورت میں اپنے جارحانہ پالیسیوں کو پروانہ چڑھانے کیلئے یہاں کے عوام کے موثر سیاسی آواز کو طاقت کے زور پر دبانا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ بی این پی کے سیاسی اور نظریاتی کارکنوں کی موجودگی میں حکمرانوں کا یہ ارمان کبھی بھی پورا نہیں ہو گا پارٹی کے کارکنوں نے یہ عہد کیا ہوا ہے کہ وہ ہر صورت میں اپنے قومی حقوق کی حفاظت کیلئے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے اور نہ جدوجہد سے دستبردار ہونگے۔دریں اثناء بی این پی کے سربراہ سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ کارکنان مرکزی کونسل سیشن کے لئے بھر پور تیاری کریں پارٹی کے مرکزی کونسل سیشن بلوچستان کی سیاست پر گہرے اثرات نقش کرے گی کارکن پارٹی میں ریڈھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں گزشتہ دس سالوں میں بی این پی کے کارکنان نے تاریخی جد و جہد کی اور قربانیوں کی لازال داستانیں رقم کر دی ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے بی این پی ضلع جعفر آباد کے صدر احسان کھوسہ اور جنرل سیکرٹری دلشاد کھوسہ کی قیادت میں ملنے والے وفد سے گفتگو کے دوران کیا وفد میں پارٹی کے عہدیداروں مرز ا خان مینگل ،سلیم مینگل ،شادی خان مینگل ،علی مراد مینگل ،مراد بلوچ ،عبدالشکور سمالانی ،علی اصغر بادینی اور منظور کھوسہ شامل تھے بی این پی کے سربراہ نے کہا کہ آمریت کے سفاکانہ دور میں پارٹی ورکروں نے انتہائی جانفشانی کے ساتھ حالات کا مقابلہ کرتے ہوئے پارٹی کے پیغام کو عام کیا جو مبارکباد کے مستحق ہیں انہوں نے پارٹی کے عہدیداروں کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ کارکن پارٹی کے مرکزی کونسل سیشن کی تیاریاں تیز کریں کونسل سیشن اہم وقت پر منعقد ہو رہا ہے جس کے سیاسی اثرات بلوچستان کی صورتحال میں انتہائی اہمیت کا عامل ہونگے