|

وقتِ اشاعت :   September 11 – 2015

سعودی عرب کے شہر مکہ میں واقع مسجد الحرام کے احاطے میں تعمیراتی سرگرمیوں میں استعمال ہونے والی کرین گرنے سے کم از کم 65 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

شہری دفاع کے سعودی ادارے کے حکام نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ جمعے کو پیش آنے والے اس واقعے میں 80 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ حکام کی جانب سے ہلاک شدگان کی شناخت اور قومیتوں کے بارے میں فی الحال کچھ نہیں بتایا گیا ہے۔ سعودی حکام کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے کیونکہ جس وقت حادثہ پیش آیا مسجد الحرام نمازیوں سے بھری ہوئی تھی۔ سوشل میڈیا پر شائع کی جانے والی تصاویر میں بھی بہت سی لاشوں اور زخمیوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ دنیا بھر سے لاکھوں مسلمان فریضۂ حج کی ادائیگی کے لیے مکہ پہنچے ہوئے ہیں اور اس سال حج کے لیے مجموعی طور پر 30 لاکھ سے زیادہ مسلمانوں کی سعودی عرب آمد متوقع ہے۔ یہ واضح نہیں کہ اس حادثے کی وجہ کیا بنی تاہم عرب ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ کرین تیز ہواؤں کی وجہ سے مسجد کی چھت پھاڑتے ہوئے نیچے جا گری۔ خیال رہے کہ حاجیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے مکہ میں حرم کی حدود میں اضافے کے لیے تعمیراتی کام ایک عرصے سے جاری ہے۔ ماضی میں بھی حج کے موقع پر سعودی عرب میں حادثات پیش آتے رہے ہیں۔ سنہ 2006 میں حج کے دوران منیٰ کے مقام پر رمی جمرات کے دوران بھگدڑ مچنے سے ساڑھے تین سو کے قریب حاجی ہلاک ہوئے تھے۔