سعودی سول ڈیفنس کے مطابق سعودی عرب میں مسلمانوں کے سب سے بڑے مذہبی اجتماع حج کے دوران بھگدڑ مچنے سے کم ازکم 220 حاجی ہلاک ہو گئے ہیں۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سعودی سول ڈیفنس نے کم ازکم 400 حاجیوں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سعودی ٹی وی چینل العریبیہ نیوز کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ مناسک حج کی ادائیگی کے دوران منیٰ میں شیطان کو کنکریاں مارنے کے دوران پیش آیا۔ منیٰ مکہ سے پانچ کلومیٹر دور واقع ہے جہاں حجاج مناسکِ حج کی ادائیگی کے لیے جاتے ہیں۔ جائے حادثہ پر امدادی کارروائیاں جاری ہیں جبکہ حکام کا کہنا ہے کہ 4000 کے قریب امدادی کارکن اور 220 ایمبولینسیں ریسکیو آپریشن میں حصہ لے رہی ہیں۔ پاکستان ٹیلی ویژن کے مطابق ڈائریکٹر جنرل حج آپریشنز ابو عاکف نے بتایا ہے کہ زخمیوں کو جائے حادثہ سے نکالا جا رہا ہے، اور اس واقعے کی تفصیلات حاصل کی جا رہی ہیں۔ یاد رہے کہ اسی ماہ کی 12 تاریخ کو مکہ کی مسجد الحرام کے صحن میں کرین گرنے سے 107 افراد ہلاک اور 200 سے زیادہ افراد زخمی ہو گئے تھے۔ دنیا بھر سے لاکھوں مسلمان فریضۂ حج کی ادائیگی کے لیے مکہ پہنچتے ہیں اور اس سال حج کے لیے مجموعی طور پر 30 لاکھ سے زیادہ مسلمان سعودی عرب میں موجود ہیں۔ خیال رہے کہ سعودی حکام کی جانب سے حفاظتی اقدامات میں بہتری کے بعد گذشتہ نو سالوں سے حج کے دوران کوئی بڑا حادثہ پیش نہیں آیا تھا۔ اس سے قبل سنہ 2006 میں منٰی میں شیطان کو کنکریاں مارنے کے دوران حادثے کے نتیجے میں 364 افراد ہلاک ہوئے تھے۔حج کے دوران منٰی میں بھگدڑ سے 220 حاجی ہلاک
وقتِ اشاعت : September 24 – 2015