|

وقتِ اشاعت :   October 2 – 2015

کوئٹہ :  جمعیت علماء اسلام کے بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی و اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت بلوچستان کے تاریخ کی سب سے ناکام ترین حکومتوں میں شمار ہو گی بدقسمتی سے عوامی مسائل کی حل میں ناکام حکومت آج بجائے اس کے کہ اپنے ناکامیوں کا اعتراف کرتے ہوئے مستعفی ہونے کا اعلان کریں اسلام آباد میں حکمران جماعت کے سربراہ ایک بات کرتے ہے کراچی میں اس کی بات کچھ اور بن جاتی ہے لاہور میں پنجاب سے گلے جبکہ کوئٹہ میں مسلم لیگی وزیراعلیٰ کو مری معاہدے کے تحت حکومت منتقل کرنے کی باتیں کرتے نظر آتے ہیں وہ ایسے ناکام حکومت کرنے سے اپوزیشن میں خوش ہے ۔یہ بات انہوں نے عید کے مبارکباد کیلئے آنے والے وفد بات چیت کرتے ہوئے کہی،انہوں نے کہاکہ افسوس کا مقام ہے کہ ساحل وسائل کے نام پر اقتدار حاصل کرنے والوں نے اس نعرے پر ساحل کے باسیوں اور ان کے وسائل کو جونقصان پہنچایا ہے وہ بلوچستان کی تاریخ کا حصہ بن چکا ہے کہ جس طرح قوم پرستی کا لبادہ اوڑھ کر حکومت کرنے والوں نے ماضی میں عوام سے جو وعدے کیے تھے کہ وہ اقتدار میں آئے تو صوبے کے عوام میں پائی جانے والی مایوسیوں کے ختم کرنے کیساتھ عوام کی تقدیر بدل دینگے تقدیر ضرور بدلی ہے لیکن مایوسیوں کا خاتمہ کرکے مزید مایوس کرکے انہوں نے کہاکہ صوبے کی مفادات کا سودا کرکے حکومت حاصل کرنے والے قوم پرستوں نے اپنی سیاست کو پیٹ پرستی میں تبدیل کردیا ہے جہاں ان کا مقصد صرف اور صرف اپنے مفادات کی حد تک رہ گیا ہے اگر قوم پرست کچھ صوبے کو اپنے دور حکومت میں دیکر جارہے ہیں تو پسماندگی غربت اور صوبے کے عوام کے مفادات کا سودا کردیا ہے انہوں نے کہاکہ مری معاہدے سے انکاری خود کو نظریات کی جماعت کہنے والوں کی پہلے امین و صادق رہے ایک طویل عرصے کے بعد جب مری معاہدے کو منظر عام پر لایاگیا تو مجبوراً ان کو تصدیق کرنی پڑی کہ ان کی حکومت مری کے یخ ہواؤں میں بیٹھنے کے بعد ماروز وجود میں آئی ہے ڈھائی سال تک معاہدے کی روسے اقتدار کے مزے لوٹنے والے والوں نے اسے دعوے شروع کردئیے ہیں کہ جیسے صوبے میں دودھ وشہد کی نہریں بہانا شروع کردی ہے بجائے یہ خوشی کا اظہار کرتے کہ ان کو راہ فرار مل رہی ہے یا اپنے وزارت اعلیٰ کے منصب کو طویل دینے کی کوشش کررہے ہیں ۔