اسلام آباد : پارلیمانی کمیٹی برائے پاک چین اقتصادی راہداری کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سیدنے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ ملکی ترقی و خوشحالی میں اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے، قومی ایشوز پر سیاسی و صوبائی وابستگی سے بالاتر ہوکر باہمی تعاون میں اضافہ ناگزیر ہے،منصوبے سے ملک بھر کے پسماندہ علاقوں بالخصوص بلوچستان اور خیبرپختونخواہ میں ترقی کی نئی راہیں کھلے گے۔ جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقدہ پارلیمانی کمیٹی برائے پاک چین اقتصادی راہداری کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے سینیٹر مشاہدنے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں پر مشتمل کمیٹی ممبران بالخصوص وفاقی وزیربرائے منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات پروفیسر احسن اقبال کا خیرمقدم کیا،تلاوت قرآن پاک کے بعد کمیٹی کے پہلے اجلاس بتاریخ 15 ستمبر2015 ء کے میٹنگ منٹس، قواعد و ضوابط اور آئیندہ کے لائحہ عمل کی منظوری دی گئی۔ سینیٹر مشاہد کا کہنا تھا کہ پارلیمانی کمیٹی کا قیام وزیراعظم ہاؤس میں رواں برس مئی میں منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس کے نتیجے میں عمل میں آیا،اس وقت سینیٹر مشاہد نے اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ کی جلدازجلد تعمیر کی اہمیت پر زور دیا تھا۔ سینیٹر مشاہد نے اجلاس کے شرکاء سے اظہارِ خیال کرتے ہوئے آئیندہ 6ماہ میں کمیٹی کے لائحہ عمل میں مختلف حکومتی اعلیٰ حکام سے اقتصادی راہداری سے متعلقہ اہم ایشوز پر بریفنگ ،گوادر،مغربی روٹ کے علاقے کے دورے کوبنیادی اہمیت کا قراردیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر احسن اقبال کی جانب سے کمیٹی ممبران کو جامع بریفنگ بھی دی گئی، وفاقی وزیر جوکہ حکومتِ پاکستان کی جانب سے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے فوکل پرسن بھی ہیں،نے آگاہ کیا کہ مغربی روٹ پر تعمیراتی کام ترجیحی بنیادوں پر تیزی سے جاری ہے،انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ گوادر کو کوئٹہ سے منسلک کرنے کیلئے گوادر سے سوراب 650کلومیٹر کی شاہراہ کی تعمیر آئندہ برس دسمبر تک مکمل ہوجائے گی، گوادر کا چین کے شہر کاشغر سے رابطہ قائم کرنے کیلئے مغربی روٹ کی بقیہ سڑک 2518کلومیٹر پر مشتمل ہے جس پر آل پارٹیز کانفرنس میں کیے گئے فیصلوں کے مطابق پیش رفت جاری ہے۔وفاقی وزیر احسن اقبال نے پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت مختلف پراجیکٹس کے متعلق بھی معلومات فراہم کیں جن میں گوادر پورٹ، توانائی ، بنیادی ڈھانچے کی تعمیر، ذرائع نقل و حرکت اور انڈسٹریل پارکس ، اقتصادی زونز کا قیام شامل تھے۔کمیٹی ممبران نے وفاقی وزیر کی بریفنگ پر اظہارِ اطمینان کرتے ہوئے آل پارٹیز کانفرنس کے تناظر میں موجودہ حکومت کیجانب سے اقتصادی راہداری کیلئے اقدامات کو خوش آئیندقرار دیا۔ چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین نے اختتامی کلمات میں کہا کہ کمیٹی کے فیصلوں میں تمام ممبران کی رائے کو نہائت اہمیت حاصل ہے اور اس سلسلے میں کمیٹی کا اگلا اجلاس 26اکتوبرکوپارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوگا،انفراسٹرکچر کی تعمیر کے حوالے سے چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی بریفنگ دیں گے، پارلیمانی کمیٹی کے ممبران کواگلے ماہ نومبر میں گوادر اور مغربی روٹ کے دورے کا اہتمام بھی کیا جائے گا ۔کمیٹی اجلاس کا اختتام سوال و جواب سیشن کے بعد سینیٹر مشاہد کی جانب سے سیکرٹری قومی اسمبلی محمد ریاض اور ایڈیشنل سیکرٹری قمر سہیل لودھی کیلئے تشکرانہ کلمات کے بعد ہوا۔