|

وقتِ اشاعت :   October 14 – 2015

کوئٹہ: ڈپٹی قونصل جنرل جاپان مسٹرشینٹو نے کہاہے کہ جاپان کے تاجربرادری بلوچستان میں سرمایہ کاری اورکاروبارکرنے کے خواہاں ہے تاہم امن وامان کی صورتحال کے باعث وہ یہاں آنے کوتیارنہیں باہمی تبادلے کاوفد اس وقت یہاں ممکن ہوگاجب بلوچستان میں حالات بہترہوجاپان نے ہمیشہ پاکستان کی ہرممکن مدد کی ہے اورآئندہ بھی کرتے رہیں گے ان خیالات کااظہارانہوں نے چیمبرآف کامرس بلوچستان کے عہدیداروں سے چیمبرآف کامرس میں خطاب کرتے ہوئے کیااس موقع پراعزازی قونصل جاپان ندیم عالم شاہ،چیمبرآف کامرس کے صدرجمال ترہ کئی،نائب صدر سمیع اللہ بلوچ اورسابق ایگزیکٹیوممبرشاہدہ ولی نے بھی خطاب کیاڈپٹی قونصل جنرل جاپان شینٹونے کہاکہ جاپان دنیاکے ہرملک کے ساتھ کاروباربڑھانے کے خواہاں ہے تاہم اس وقت پاکستان اورخاص کربلوچستان میں حالات ٹھیک نہیں ہے جس کی وجہ سے جاپان کی تاجربرادری اورٹوکیوچیمبرآف کامرس کاوفد یہاں آنے کوتیارنہیں جیسے ہی حالات بہترہونگے توجاپان کی تاجربرادری یہاں آکر بلوچستان کی تاجربرادری کے ساتھ کاروبار کرینگے اوریہاں سرمایہ کاری بھی کریں گے لیکن وقت اورحالات اس کااجازت نہیں دے رہاجب یہاں حالات بہترہوتوجاپان کی تاجربرادری خود یہاں آکرسرمایہ کاری کریں گے انہوں نے کہاکہ بلوچستان کی تاجربرادری کراچی میں جاپان پاکستان بزنس فورم کے ساتھ مل کراپنے کاروباربڑھانے کیلئے وہاں بلوچستان کاچیپٹرقائم کرے تاکہ مستقبل میں آہستہ آہستہ بلوچستان میں بھی یہاں کے تاجربرادری کے ساتھ کاروباربڑھانے میں تعاون کرے انہوں نے کہاکہ جب تک بلوچستان اورجاپان کے چیمبرآف کامرس کے وفودایک دوسرے تبادلہ نہیں کریں گے اس وقت تک کوئی بھی یہاں سرماریہ کاری کوتیارنہیں ہوگاچیمبرآف کامرس بلوچستان کے صدر جمال خان ترہ کئی نے کہاکہ بلوچستان رقبے کے لحاظ سے پاکستان کاسب سے بڑا صوبہ ہے اورجغرافیائی لحاظ سے ایک مخصوص اہمیت کاحامل ہے ایران اورافغانستان کے ساتھ ایک وسیع بارڈر اس کی جغرافیائی پوزیشن کووسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ مزیدتقویت بخشتاہے بلوچستان کاکل رقبہ 34.8ملین ایکڑ ہے جبکہ چارفیصدحصہ قابل کاشت ہے صوبے کے جی ڈی پی میں 52فیصد حصہ لائیواسٹاک کاہے پاکستان کا90فیصد ساحلی عالقہ اس صوبے میں ہے انہوں نے کہاکہ بلوچستان بہت سے قدرتی وسائل سے مالامال ہے اوراس کاموسم اورزمینی بناوٹ اس کوپھلوں اورسبزیوں کی پیداوار میں مزیداہمیت دیتاہے پھلوں کی کثیرپیداوار کی وجہ سے اس کوپاکستان کافروٹ باسکٹ کہاجاتاہے گوادرایک نہایت ہی اہم ساحلی شہرہے اس ساحلی علاقے کی اہمیت اس کے مخصوص خواص کی وجہ سے ہے انہوں نے کہاکہ گوادر بندرگاہ کی حقیقت پاکستان کے لئے وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ ایک صدردروازے کی اہمیت رکھتاہے اکنامک کوریڈور کی وجہ سے اس پورے خطے کی تقدیربلد جائے گی اورکثیرالعلاقائی اورمعاشی ترقی کیلئے ایک نئے دورکاآغاز ہوگاانہوں نے کہاکہ یہاں بہت سے معدنی وسائل ہے جس میں کرومائیٹ،خام لوہا،تانبا،اونیکس ،گرینائیٹ،سیسہ اورزنک جوخاص طورپرشامل ہے انہوں نے کہاکہ بلوچستان کی ترقی کومدنظررکھتے ہوئے معاشی اورقدرتی وسائل اچھی منڈی صوبے میں معدنیات کے قدرتی ذرائع سمیت دیگرصنعتوں کے قیام کی لاتعداد مواقع موجودہیں انہوں نے کہاکہ یہاں کے لوگ جاپان کے سامان کوبہت زیادہ اہمیت دیتے ہیں اوریہی وجہ ہے کہ بلوچستان کے کاروباری افراد جاپان سے کئی دھائیوں سے بزنس کررہے ہیں جس کی اکثریت بلوچستان کے علاقے چمن سے ہیں ہمیں فخرہے ان کی تعلیم نہ ہونے کے باوجود جاپان کے قانون اورقاعدے کااحترام کرتے ہوئے اپنے کاروبارکوجاری رکھے ہوئے ہیں انہوں نے کہاکہ ہم امیدکرتے ہیں کہ جاپان کے گورنمنٹبھی ان کے ساتھ مکمل تعاون کریگی انہوں نے کہاکہ ہم جاپان کے حکومت سے پرزورمطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بلوچستان میں ڈائریکٹ انویسٹی منٹ کرے اوران صنعتوں کے قیام گوادراوربوستان انڈسٹریل اسٹیٹ میں کیاجاسکتاہے اوران سیکٹرز کی نشاندہی کرنے میں ہماراتعاون تاجربرادری کے ساتھ ہے۔دریں اثناء جاپان کے پاکستان میں متعین ڈپٹی قونصل جنرل مسٹریوشاھاروشینٹو(YASUHARU SHINTO)نے کہاہے کہ موجودہ وفاقی اورصوبائی حکومتوں نے قیام امن کویقینی بنانے کیلئے موثراقدامات اٹھاتے ہوئے دہشت گردی کاقلع قمع کرنے کی کوششیں جاری ہے کیونکہ بدامنی کی وجہ سے سرمایہ کاری نہیں ہوسکتی جاپانی حکومت بلوچستان اورپاکستان کے تاجروں کوتجارت کے فروغ کیلئے وسیع مواقع فراہم کرنے کی خواہاں ہے اس لئے بلوچستان کی تاجربرادری قانونی تقاضوں کوملحوظ خاطررکھتے ہوئے ویزے کے حصول اورتجارت کے حوالے سے جاپانی منڈیوں تک رسائی کیلئے آگاہی حاصل کرے ہم انہیں تمام سہولیات فراہم کرنے کیلئے اقدامات اٹھائیں گے کیونکہ بلوچستان کی ہینڈی کرافٹ اوردیگرپروڈکٹس دنیابھرمیں ایک اہمیت رکھتی ہیں ان خیالات کااظہارانہوں نے منگل کوچیمبرآف سمال ٹریڈرزاینڈسمال انڈسٹری کے دفترمیں عہدیداروں اوردیگرممبران سے اظہارخیال کرتے ہوئے کیااس موقع پرکوئٹہ میں جاپان کے اعزازی قونصل جنرل ندیم عالم شاہ ،نائب صدر بصیراحمد ،حاجی جمعہ خان ،عطاء جعفر،ملک ندیم احمدکاسی،جعفررضاخان،قاری عبیداللہ،وومن چیمبرکی فرزانہ کریم بلوچ سمیت دیگر بھی موجود تھیں اس موقع پرچیمبرآف سمال ٹریڈرزاینڈسمال انڈسٹری کے عہدیداروں نے جاپانی ویزے میں حائل رکاوٹوں کودورکرنے اوربلوچستان سمیت پاکستان میں جاپان کی جانب سے انڈسٹری کے قیام اوردونوں ممالک کے مابین تجارت کے مزیدفروغ کوبہتربنانے کیلئے مختلف تجاویز پیش کرتے ہیں کہاکہ جاپانی پروڈکٹس اورپاکستانی ایشیاء کی جاپانی مارکیٹ تک رسائی کیلئے مختلف نمائش منعقد کی جائیں جس میں بلوچستان کے تاجروں اورجاپان کے تاجروں کے وفودکوایک دوسرے ملکوں میں بھیجاجائے اس موقع پرجاپان کے ڈپٹی قونصل جنرل مسٹریوشاھاروشینٹو(YASUHARU SHINTO) نے کہاکہ بلوچستان میں آکریہاں کے حوالے سے پائے جانے والامیراموقف یکسرطورپرتبدیل ہوچکاہے کیونکہ بلوچستان ایک پرامن صوبہ ہے اوریہاں کی بزنس کمیونٹی اورمقامی ہینڈی کرافٹ اوردوسری ایشیاء کوجاپانی مارکیٹ میں متعارف کرانے بلکہ وہاں کی مارکیٹ تک انہیں دسترس حاصل ہونی چاہئے انہوں نے کہاکہ میری ساؤتھ ایشاء کے تاجروں سے بھی یہی درخواست رہی ہے کہ اپنی اشیاء جاپان میں قانونی طریقے سے اگرمتعارف کرائیں گے تووہاں سے نہ صرف اچھابزنس حاصل کرسکتے ہیں بلکہ وہاں کے مارکیٹ کواپنے دستکارمیں لاسکتے ہیں انہوں نے کہاکہ کچھ افریقن ممالک کے لوگوں کی وجہ سے جاپانی ویزے کے حصول میں مشکلات پیداہوئی ہے لیکن اگرقانونی طریقے سے اورباقاعدہ ملاقات کے ذریعے ویزہ کے حصول کویقینی بنایاجائے تواس کیلئے تمام قواعدوضوابط پورے کرنے کیلئے تحریری طورپردرخواستیں دی جاسکتی ہیں اس میں جاپانی حکومت ہرطریقے سے سہولیات فراہم کریگی انہوں نے کہاکہ اگربنگلہ دیش تاجرجاپان میں اپنی اشیاء متعارف کرواکراچھابزنس حاصل کرسکتے ہیں توپاکستان اورخاص کربلوچستان اوراس کے تاجرکیوں نہیں انہوں نے کہاکہ جاپانی حکومت بلوچستان میں سرمایہ کاری کرناچاہتی ہے لیکن اس کیلئے مختلف منصوبوں کے بارے میں بھی سوچناہوگااس کیلئے مین کرداربزنس مین ہی اداکرسکتے ہیں انہوں نے کہاکہ جاپانی ویزے کے حصول کیلئے تاجروں کوقانونی طورپرمکمل آگاہی حاصل ہونی چاہئے تاکہ ویزے کے حصول میں کسی قسم کی دشواری کاسامنانہ کرناپڑے انہوں نے کہاکہ میں نے کوئٹہ آکربزنس کمیونٹٰ اورچیمبرزکے عہدیداروں اورممبران سے بھی اسی لئے ملاقات کی ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے فروغ کیلئے تاجربرادری کوآگاہی دیں تاکہ وہ قانون طریقے سے تجارت کوفروغ دینے کیلئے افغانستان میں بھی اپنے بزنس کووسعت دیں انہوں نے بتایاکہ ہماری حکومت چھوٹی تنظیموں کوبزنس کے فروغ کیلئے سہولیات فراہم کرناچاہتی ہے یہی ہماری ترجیحات میں شامل ہے اوراسے ہم ترجیح دیتے ہیں اس لئے بلوچستان کے تاجروں کی چھوٹی بزنس تنظیموں کوآگے آناہوگاتاکہ انہیں جاپان میں تجارت کوفروغ دینے میں مدد دی جاسکے انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے تاجروں کوویزے کے حصول سمیت دیگر مشکلات کودورکرنے کیلئے تمام اقدامات اٹھائیں گے انہوں نے کہاکہ جہاں پردہشت گردی ہووہاں پرتجارت فروغ نہیں پاسکتی اس لئے بدامنی والے علاقے میں کوئی بھی سرمایہ کاری کیلئے تیارنہیں ہوتالیکن شکرہے کہ پاکستان کی وفاقی اورصوبائی حکومتوں نے دہشت گردی کاقلع قمع کرکے امن کی بحالی کیلئے جواقدامات اٹھائے ہیں وہ قابل تحسین ہے جن کی بدولت آج امن وامان قائم ہورہاہے تقریب کے اختتام پرچیمبرآف سمال ٹریڈرز اینڈسمال انڈسٹری کی جانب سے جاپان کے ڈپٹی جنرل قونصل مسٹریوشاھاروشینٹو(YASUHARU SHINTO)کواعزازی شیلڈ دی گئی۔