|

وقتِ اشاعت :   October 26 – 2015

پاکستان، افغانستان اور انڈیا کے مختلف علاقوں میں شدید زلزلہ آنے سے اب تک کی اطلاعات کے مطابق سو سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں سے سرکاری طور پر پاکستان میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 94 جبکہ افغانستان میں 34 بتائی گئی ہے۔

ریکٹر سکیل پر اس زلزلے کی شدت 7.5 تھی اور اس کا مرکز ہندو کش کا پہاڑی علاقہ ہے جو کہ ڈسٹرکٹ جرم کے جنوب مغرب میں 45 کلومیٹر دور واقع ہے۔ پاکستان کے زلزلہ پیما مرکز کا کہنا ہے کہ زلزلہ پاکستانی وقت کے مطابق 2:09 منٹ پر آیا۔ زلزلے کی وجہ سے مختلف علاقوں میں کچے مکانات منہدوم ہو گئے ہیں۔ صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلی پرویز خٹک نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کے مختلف علاقوں میں ہونے والے نقصان کے متعلق معلومات اکھٹی کر ر ہے ہیں۔ وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔ پاکستان کے صوبے پنجاب کے ریسکیو ذرائع کے مطابق صوبے میں زلزلے کے نتیجے میں ایک ہلاکت اور 14 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر سے بھی ایک شخص کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔ پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے ترجمان کے مطابق ہسپتال میں ایک شخص کی لاش لائی گئی ہے اور کم سے کم 96 افراد زخمی ہیں۔ اگرچہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ زلزلے سے سب سے زیادہ تباہی خیبر پختونخوا کے علاقے میں ہوئی ہے لیکن پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف شہروں میں بھی شدید زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔
پشاور شہر کے مختلف علاقوں سے نقصانات کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں
بی بی سی کے پشاور میں نامہ نگار کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں میں مکانات کے نقصان اور منہدم ہونے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ پاکستان کے صوبے گلگت بلتسان کے وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ ہنزہ اور نگر کے علاقے میں زلزلے کے بعد مٹی کے تودے گرے ہیں۔ابھی تک ایک بچی کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔ علاقے کا جائزہ لینے کے لیے فوج کی ہیلی کاپٹر منگوائے جا رہے ہیں۔
زلزلے میں ہلاکتیں
خیبر پختونخوا 71 ہلاک 589 زخمی
گلگت بلتستان 4 ہلاک
قبائلی علاقے 18 ہلاک
پنجاب 1 ہلاک 14 زخمی
مجموعی ہلاکتیں 94
پاکستان فوج کے ترجمان عاصم باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں آنے والے زلزلے کے بعد فوج، اور ہیلی کاپٹر حرکت میں آگئے ہیں جبکہ سی ایم ایچ ہسپتال اور ماہر امدادی کارکنوں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ انڈیا کے وزیراعظم نریندرا مودی نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ انھوں نے نقصان کا تخمینہ لگانے کے لیے فوری حکم دیا ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ وہ پاکستان، بھارت اور افغانستان میں سب کی خیریت کی دعا کرتے ہیں اور ہم، پاکستان اور افغانستان سمیت ہر جگہ مدد کے لیے تیار ہیں۔ افغانستان کے شمال مشرقی صوبے علاقے تخار میں حکام کے مطابق زلزلے میں کم از کم 19 افراد ہلاک اور 25 زخمی ہو گئے ہیں۔ گورنر کے ترجمان نے بی بی سی کو بتایا کہ زیادہ تر متاثرین ایک ہائی سکول کی لڑکیاں تھیں۔ زخمیوں میں سے بھی سات کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔