|

وقتِ اشاعت :   October 31 – 2015

اسلام آباد: پنجاب کے 12 اور سندھ کے 8 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے جب کہ مختلف پولنگ اسٹیشنز پر ہنگامے اور جھگڑے بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔ سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے لیے پہلے مرحلے کی پولنگ کا عمل صبح ساڑھے 7 بجے شروع ہوا جو شام ساڑھے 5 بجے تک جاری رہے گی تاہم کئی حلقوں میں بدانتظامی اور لڑائی جھگڑے دیکھے گئے ہیں۔ لاہور، گجرات، قصور، وہاڑی، شکارپور، خیرپور اور جیکب آباد میں کئی پولنگ اسٹیشنز پر ہنگامے اور جھگڑے دیکھنے میں آئے جب کہ کئی پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ کا سامان ہی تاخیر سے پہنچا۔ گجرات کے یوسی 11 میں جھگڑے اور ہنگامی آرائی کے بعد پولنگ کا عمل روک دیا گیا جب کہ تحریک انصاف کے امیدوار کے بھائی نے جعلی ووٹ ڈالنے والے کو پکڑا تو پولیس اہلکار امیدوار کے بھائی کو ہی گرفتار کر کے اپنے ہمراہ لے گئی جس کے بعد تحریک انصاف کے کارکنوں کی بڑی تعداد پولیس اسٹیشنز پر دھاوا بول دیا، شکار پور کی یونین کونسل پیربخش میں 2 سیاسی گروپوں میں جھگڑے کے نتیجے میں 9 افراد زخمی ہوگئے جب کہ جعلی ووٹ کاسٹ کروانے پر اسسٹنٹ پولنگ آفیسر شاہ میرعباسی کو گرفتار کرلیا گیا۔ خیرپورمیں الیکشن ڈیوٹی پر مامور ایس ایچ او عبدالستار کلہوڑو دل کا دورہ پڑنے پر جاں بحق ہوگئے جب کہ گجرات میں پبلک اسکول نمبر 2 کا پریزائیڈنگ آفیسرمحمد شریف بھی دل کا دورہ پڑنے سے چل بسا۔ الیکشن کمیشن نے گزشتہ روز ہی سامان انتخابی عملے کے حوالے کردیا تھا تاہم ایک مرتبہ پھرعملے کی نااہلی سامنے آئی اور کئی پولنگ اسٹیشنز پر سامان امیدواروں کے شور شرابے پر پہنچایا گیا۔ پنجاب اور سندھ میں ووٹرز کو3، 3 بیلٹ پیپرز ملیں گے، پنجاب میں کونسلرکے لیے بیلٹ پیپرکا رنگ سفید، چیرمین اور وائس چیرمین کے لیے بیلٹ پیپرکا رنگ نیلا رکھا گیا ہے جب کہ سندھ میں چیرمین اور وائس چیرمین کے لیے سبزبیلٹ پیپرز ہوں گے۔ بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں پنجاب کے 12 اضلاع میں 2 کروڑ 85 ہزار سے زائد اور سندھ کے 8 اضلاع میں 46 لاکھ 18 ہزار سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے جب کہ ووٹرزکو اپنے ہمراہ اصل شناختی کارڈ لانا لازمی ہوگا تاہم زائدالمعیاد شناختی کارڈ پر بھی ووٹ ڈالنے کی اجازت ہوگی۔ پنجاب کے جن اضلاع میں پولنگ ہورہی ہے  ان میں لاہور، فیصل آباد، گجرات، چکوال، بھکر، ننکانہ صاحب، قصور، پاکپتن، اوکاڑہ، لودھراں، ویہاڑی اور بہاول نگر شامل ہیں  جب کہ سندھ  کے 8 اضلاع سکھر، خیرپور، گھوٹکی، لاڑکانہ، شکارپور، جیکب آباد، کشمور اور قمبرشہدادکوٹ میں پولنگ کا عمل جاری ہے۔ الیکشن کمیشن نے پنجاب کے 16 ہزار 266 پولنگ اسٹیشنز میں سے 3 ہزار 551 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس اور 8 ہزار 300 پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا ہے، سب سے زیادہ ایک ہزار 29 پولنگ اسٹیشنز فیصل آباد میں انتہائی حساس قرار دیئے گئے ہیں جب کہ لاہور میں 839، گجرات 182، چکوال میں 265، پاکپتن کے 250، اوکاڑہ کے 99 ، وہاڑی 274، لودھراں 121، بہاول نگر کے 49، بھکر 53، ننکانہ صاحب 125 اور قصور کے 265 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قراردیا گیا ہے جہاں سخت سیکیورٹی انتظامات کئے گئے ہیں۔ دونوں صوبوں میں بلدیاتی انتخابت کے پر امن انعقاد کے لیے سیکیورٹی فورسز کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے، پولیس، رینجرز کے دستے سیکیورٹی کے فرائض انجام دے رہے ہیں جب کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے پاک فوج کو اسٹینڈ بائی رکھا گیا ہے۔