|

وقتِ اشاعت :   November 2 – 2015

کوئٹہ:  بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ موجودہ حکمرانوں نے استحصال کے سوا عوام کو کچھ نہیں دیا بنیادی انسانی ضروریات سمیت بلوچستان کے معاملات مزید بحرانات کی جانب گامزن ہیں 2013ء کے سلیکشن کے بعد کوئٹہ میں عوام کی خدمت کے بجائے اہم سرکاری املاک کو غیر قانونی طریقے سے کوڑیوں کے داموں اپنے ناموں پر الاٹ کیا جا رہا ہے آج بلوچستان کے تمام طبقہ فکر سراپا احتجاج ہیں پیڈ پارکنگ کے نام پر عوام کو لوٹا جا رہا ہے بلوچستان میں عوام پہلے سے استحصال ، معاشی تنگ کا شکار ہیں اب مزید بوجھ ڈالا جا رہا ہے کوئٹہ کے مٹن مارکیٹ کو اس لئے ختم کیا جا رہا ہے کہ یہاں پر اتحادی اپنے ناموں پر پلاٹ الاٹ کر سکیں بلوچستان کے غیور عوام بنیادی ضروریات سے محروم ہیں اکیسویں صدی میں کوئٹہ کے عوام ٹینکر مافیا کے ہاتھوں یرغمال ہیں تمام محکمے عوام کی خدمت میں ناکام ہو چکے ہیں کرپشن ، اقرباء پروری قبضہ گیری کا دور دورہ ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ بے گناہ بلوچ افسران کے خلاف تو جھوٹے مقدمات بنائے جا رہے ہیں لیکن موجودہ حکومت میں لوٹ مار ، بے ضابطگیوں پر خاموشی معنی خیز ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ بی این پی حکمرانوں پر واضح کرنا چاہتی ہے کہ وہ بلوچستان اور کوئٹہ کے اہم قیمتی املاک پر قبضہ گیری بند کریں پیڈ پارکنگ کا استحصالی نظام ختم کیا جائے کوئٹہ جو کربلا کا منظر پیش کر رہا ہے عوام کو صاف پانی تک فراہم نہیں کیا جا رہا ہے حکمرانوں کی نااہلی کے سبب اربوں روپے لیپس ہو رہے ہیں صوبائی حکمرانوں کے پاس کوئی ویژن نہیں کہ وہ بروقت صحیح معنوں میں پلاننگ کر کے عوام کو ریلیف دیں بیان میں کہا گیا ہے کہ بی این پی ترقی پسند ، روشن خیال ، قوم دوست ، وطن دوست سیاسی قوت ہے اور عوام کے ساتھ ہر ہونے والے ناروا سلوک کے خلاف آواز بلند کر رہی ہے اور عوام کی خدمت کو اپنی ترجیح سمجھتی ہے پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل کی ولولہ انگیز قیادت بلوچستان میں قوموں کے احساس محرومی ، بد حالی ، پسماندگی کے خاتمے کیلئے عملی جدوجہد کر رہی ہے لیکن موجودہ حکمرانوں نے ہر شعبہ زندگی کے عوام کو ریلیف دینے میں ناکام دکھائی دیتے ہیں کوئٹہ شہر کے لوگوں کو صاف پانی میسر نہیں تو دور دراز علاقوں میں انسانی بنیادی ضروریات سے محروم عوام کا کیا حال ہوگا بیان میں کہا گیا ہے صحت کے حوالے سے فقدان ، مخدوش حالات اور تعلیمی پسماندگی ، بدحالی کے حوالے سے رپورٹ میں تشویش کا اظہار کیاگیا ہے یہ حکمرانوں کے دعوؤں کی قلعی کھل رہی ہے اربوں روپے کرپشن کی نظر ہو رہے ہیں جبکہ اخباری بیانات ، تحریر و تقریر کے ذریعے عوام کو دھوکہ دیا جا رہا ہے ایم پی اے سکالرشپ باصلاحیت نوجوانوں کو دینے کے بجائے لسانی بنیادوں پر سیاسی جیالوں میں تقسیم کیا جا رہا ہے سپورٹس فیسٹیول کے نام پر کرپشن کا دور دورہ ہے ان حالات میں بی این پی عوام کو تنہا نہیں چھوڑے گی بلکہ حکمرانوں کے ناروا اقدامات عملی اور مثبت پالیسی اپناتے ہوئے اپنا قومی و جمہوری کردار ادا کرے گی بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالی بند کی جائے ماورائے عدالت قتل و غارت گری کا سلسلہ بھی بند ہونا چاہئے بیان میں جعفر ایکسپریس میں بے گناہ لوگوں کے جاں بحق ہونے کی بھی شدید مذمت کی گئی ہے ۔ بلوچستان میں عوام پہلے سے استحصال ، معاشی تنگ کا شکار ہیں اب مزید بوجھ ڈالا جا رہا ہے کوئٹہ کے مٹن مارکیٹ کو اس لئے ختم کیا جا رہا ہے کہ یہاں پر اتحادی اپنے ناموں پر پلاٹ الاٹ کر سکیں بلوچستان کے غیور عوام بنیادی ضروریات سے محروم ہیں اکیسویں صدی میں کوئٹہ کے عوام ٹینکر مافیا کے ہاتھوں یرغمال ہیں تمام محکمے عوام کی خدمت میں ناکام ہو چکے ہیں کرپشن ، اقرباء پروری قبضہ گیری کا دور دورہ ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ بے گناہ بلوچ افسران کے خلاف تو جھوٹے مقدمات بنائے جا رہے ہیں لیکن موجودہ حکومت میں لوٹ مار ، بے ضابطگیوں پر خاموشی معنی خیز ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ بی این پی حکمرانوں پر واضح کرنا چاہتی ہے کہ وہ بلوچستان اور کوئٹہ کے اہم قیمتی املاک پر قبضہ گیری بند کریں پیڈ پارکنگ کا استحصالی نظام ختم کیا جائے کوئٹہ جو کربلا کا منظر پیش کر رہا ہے عوام کو صاف پانی تک فراہم نہیں کیا جا رہا ہے حکمرانوں کی نااہلی کے سبب اربوں روپے لیپس ہو رہے ہیں صوبائی حکمرانوں کے پاس کوئی ویژن نہیں کہ وہ بروقت صحیح معنوں میں پلاننگ کر کے عوام کو ریلیف دیں بیان میں کہا گیا ہے کہ بی این پی ترقی پسند ، روشن خیال ، قوم دوست ، وطن دوست سیاسی قوت ہے اور عوام کے ساتھ ہر ہونے والے ناروا سلوک کے خلاف آواز بلند کر رہی ہے اور عوام کی خدمت کو اپنی ترجیح سمجھتی ہے پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل کی ولولہ انگیز قیادت بلوچستان میں قوموں کے احساس محرومی ، بد حالی ، پسماندگی کے خاتمے کیلئے عملی جدوجہد کر رہی ہے لیکن موجودہ حکمرانوں نے ہر شعبہ زندگی کے عوام کو ریلیف دینے میں ناکام دکھائی دیتے ہیں کوئٹہ شہر کے لوگوں کو صاف پانی میسر نہیں تو دور دراز علاقوں میں انسانی بنیادی ضروریات سے محروم عوام کا کیا حال ہوگا بیان میں کہا گیا ہے صحت کے حوالے سے فقدان ، مخدوش حالات اور تعلیمی پسماندگی ، بدحالی کے حوالے سے رپورٹ میں تشویش کا اظہار کیاگیا ہے یہ حکمرانوں کے دعوؤں کی قلعی کھل رہی ہے اربوں روپے کرپشن کی نظر ہو رہے ہیں جبکہ اخباری بیانات ، تحریر و تقریر کے ذریعے عوام کو دھوکہ دیا جا رہا ہے ایم پی اے سکالرشپ باصلاحیت نوجوانوں کو دینے کے بجائے لسانی بنیادوں پر سیاسی جیالوں میں تقسیم کیا جا رہا ہے سپورٹس فیسٹیول کے نام پر کرپشن کا دور دورہ ہے ان حالات میں بی این پی عوام کو تنہا نہیں چھوڑے گی بلکہ حکمرانوں کے ناروا اقدامات عملی اور مثبت پالیسی اپناتے ہوئے اپنا قومی و جمہوری کردار ادا کرے گی بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالی بند کی جائے ماورائے عدالت قتل و غارت گری کا سلسلہ بھی بند ہونا چاہئے بیان میں جعفر ایکسپریس میں بے گناہ لوگوں کے جاں بحق ہونے کی بھی شدید مذمت کی گئی ہے ۔