نوکنڈی: ڈپٹی چیئرمین سینٹ و جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ بلوچستان کے فیصلے بلوچستان میں نہیں کہیں اور ہوتے ہیں،صوبے میں امن وامان کی صورتحال حکومتی دعوؤں کے برعکس ہے گوادر تا کاشغرمعاہدے سے نہ صرف بلوچستان بلکہ پاکستان بھی خوشحال ہوگا ،گوادر کاشٖغر کو کالا باغ ڈیم نہ بنایا جائیں،ان خیالات کا اظہار انہوں نے نوکنڈی میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ بلوچستان معدنی ذخائر ،قدرتی وسائل سے مالامال ہے اور گرم ساحل جو بلوچستان کو لگتاہے جہاں ہمیشہ جہاز رانی ہوتی ہے دنیا میں کم ایسے مقامات ہے جو گوادر جیسی گہرائی رکھتے ہیں اور اسکی مثال نہیں ہے لیکن بد قسمتی یہ ہے کہ بلوچستان کے فیصلے کہیں اور ہوتے ہیں اس وقت پوری دنیا کی بڑی طاقتیں ہے جنہوں نے اپنی توجہ بلوچستان پہ مرکوزکی ہے جو امریکہ،روس اور انڈیا کی صورت میں ہوں انہوں نے کہا گوادر فکشنل ہونے کی صورت میں اور معدنی وسائل کو استعمال میں لا کر نہ صرف بلوچستان خوشحال ہوسکتا ہے اور اسکے ساتھ ساتھ ملکی معشیت میں استحکام آئیگی انہوں نے کہا اس لیے یہاں سازشیں چلتی رہتی ہے مقصد یہ ہوتا ہے کہ بلوچستان اسیطرح پسماندہ رہے،انہوں نے کہا کہ اٹھارہ ویں ترمیم بھی ہماری کوششوں کا نتیجہ ہے جس سے بہت سارے حقوق صوبوں کو دئیے گئے لیکن اس جد وجہد کو مذید جاریر کھے گے اور زیادہ قانون سازی کی ضرورت ہیا نہوں نے کہا کہ چائنا کیساتھ گوادر تا کاشغر معاہدہ ہواہے وہ گوادر،پنجگور،بیسمہ قلات کوئیٹہ ژوب میانوالی کا راستوں پر اس کے علاوہ لنک روڈزکراچی،خضدار بولان تفتان بھی ہے لیکن گوادر کاشٖغر کو کالا باغ ڈیم نہ بنایا جائیں انہوں نے کہا بعض قوتیں ایسی ہے جو بلوچستان کی ترقی ان کو ایک انکھ بھی نہیں بھاتی اور اسی طرح پاکستان کو اپنے پاؤں پہ کھڑا ہونا نہیں دیکھنا چائتے تو ایسی صورتحال پہ حکومت نیک نیتی اور پر عزم ہوکر عوام کی ترقی اور خوشحالی کیلئے مرتب پالیسیاں اپنائے انہوں نے کہا بلوچتان حکومت عوام کی مسائل کے حل مکمل ناکام ہے صوبے میں امن وامان نام کی کوئی گرفت نہیں دن دھاڑے لوگوں کو اتار کر موت کے گاڑ اتارا جاتاہے اور دسری طرف یہ بلند و بانگ دعوئے کہ بلوچستان میں سب کچھ ٹھیک ٹھاک ہے انہوں نے کہا کہ قومی شاہراوں پہ لوگ محفوظ نہیں ہے چوری ڈکیتی ،اغوا قتل و ٖغارت کی فضاء میں بلوچستان کے لوگ سانس لے رہے ہیں انہوں نے کہا ایجوکیشن کے میدان کوئی پیش رفت نہیں ہے جبکہ آج تلوار نہیں تعلیم سے مقابلے کئیے جاتے ہیں اس موقع پر حافظ حسین احمد،مولانا فیض محمد اور مولانا محمد عالم بھی موجودتھے۔