|

وقتِ اشاعت :   November 5 – 2015

کوئٹہ:  جمعیت علماء کے بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی و اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ جمعیت کے کارکنوں کے بے پنا ہ محبت نے ان کے حوصلے جوان کر دےئے ہیں صوبے ایک ایسے فعال اپوزیشن کا کر دار ادا کیا ہے جس پر پارٹی کے ہر کارکن کو فخر ہونا چاہے صوبائی حکومت کو جس طرح اصلا حات پر کیلئے مجبور کیا وہ ریکارڈ کا حصہ ہے کوئی اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ حکومت کیلئے ہمیں نرم گوشہ رکھنے پر مجبور کیاجائیگا ۔یہ بات انہوں نے گزشتہ روز کارکنوں سے خطاب کے دوران کہی‘جو ان سے اظہار یکجہتی کیلئے ان کی رہائش گاہ اور صوبے کے مختلف اضلاع سے آئے تھے انہوں نے کہا کہ ان کیلئے مقام شکر ہے کہ کارکن ان سے بے پناہ محبت کرتے ہیں اور ان سے یکجہتی کیلئے اکھٹے ہوئے ہیں جو کہ اس بات کا دلیل ہے کہ کارکن جمعیت کے نظریے کے ساتھ ہے اور ان کا دل نظریے اور نظریات کے ماننے والوں کے ساتھ دھڑکتا ہے انہوں نے کہا کہ کوئی اس خوش فہمی میں اگر مبتلا ہے کہ عوام کو لاوارث حکومت کیلئے چھوڑا جائے تو ایسا ہونا ممکن نہیں کیونکہ جس طرح روز اول سے موجودہ حکومت معروض وجود میں آئی تو چونکہ ہمارے ایک طویل اقتدار صوبے میں رہی تھی ایک سال کیلئے ہم نے حکومت کو فری ہینڈ دیا کہ وہ جو چاہئے جس طرح چاہئے کریں ہم ان کے ساتھ رہیں لیکن ایک سال میں کچھ کرنا تو دور کی بات ہمیں فرینڈ لی اپوزیشن کے تانے ملنے لگیں انہوں نے کہاکہ ہم بارہاحکومت کی توجہ عوام کے احتجاج کی جانب دلائی اور ان سے اپنی کارکردگی کو ٹھیک کرنا کا بارہا مطالبہ کیا لیکن جب حکومت اپنی کارکردگی ٹھیک کرنے میں ناکام رہی تو ہم نے ایک فعال اپوزیشن کاکردار ادا کرنا کا اعلان کردیا ہم بلوچستان کے عوام کو گواہ بنا کر کہتے ہیں کہ اس وقت سے آج تک ہم نے کبھی بھی عوامی حقوق کی حکومت کو اپنی حد تک سلب کرنے کی کوئی اجازت نہیں دی جس کی تصدیق عوام کرسکتی ہے انہوں نے کہا کہ وہ ایک فعال اپوزیشن کا کردار ادا کرتے رہیں گے اگر چہ کچھ قوتیں ایسے اقدامات کرکے ان کی توجہ اپوزیشن سے ہٹانے کی کوشش کررہے ہیں لیکن ان کو سوائے رسوائی کچھ نہیں ملنے والا اور اس وقت صوبے میں ایک فعال اپوزیشن وجود رکھتی ہے جو کہ کسی بھی قیمت پر حکومت سے نرم رویہ رکھنے کا قائل نہیں کیا جاسکتا انہوں نے کارکنوں پر زور دیا کہ وہ آپس میں اتحاد و اتفاق برقرار رکھیں دراصل کچھ قوتیں نہیں چاہتے کہ جس طرح جمعیت علماء اسلام صوبے کی نمائندہ جماعت ہے بننی ہوئی ہے اور عوام کی نظریے صرف جمعیت پر ہے اور جمعیت علماء اسلام کو اپنا مسائل کا حل سمجھتی ہے اور آئندہ الیکشن کے حوالے سے بڑا ایک اہم عوامی آراموجود ہے کہ اگر جمہوری طریقے سے الیکشن ہوئے تو صوبے کا وزیراعلیٰ انشاء اللہ جمعیت علماء اسلام کا ہوگا جس کیلئے ضروری ہے کہ کارکن سازشی عناصر کے سازشوں کو بنپ لیں اور پھونک پھونک پر قدم رکھیں۔