|

وقتِ اشاعت :   November 30 – 2015

کوئٹہ: پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے چیف آرگنائزر سردار یار محمد رند نے کہا کہ اپنے ساحل وسائل سمیت بلوچستان کے اجتماعی حقوق کی جنگ اسلام آباد میں لڑینگے اٹھارویں ترمیم کے تحت صوبوں کو اختیارات کی منتقلی کا ڈرامہ پلاپ ہو چکا آج بھی اکثر محکمے مرکز کے پاس ہے ڈاکٹر مالک بلوچ یا مسلم لیگ ن کے آنے سے بلوچستان کے حالات پر کوئی فرق نہیں پڑے گا کرپشن اور وسائل کے لوٹ مار نے بلوچستان کے عوام کو پسماندگی کی اتھا گہرائیوں میں پھینک دیا۔ اب بلوچستان کے عوا م کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ وہ68 سالوں سے حقوق غضب کرنے والوں کا ساتھ دیں گے کرپشن زدہ نظام بھوک وافلاس بے روزگاری المیے کو سہتے رہیں گے یا تبدیلی کے عمل میں پاکستان تحریک انصاف کا ساتھ دیکر اپنے آنے والے نسلوں کے مستقبل کو روشن تابناک بنائینگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو کوئٹہ پہنچنے پر استقبال کیلئے آنے والے پی ٹی آئی کے کارکنوں اور ویلکم ریلی کے شرکاء سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر تے ہوئے اس سے قبل کوئٹہ ائیر پورٹ پہنچے پر کوئٹہ سمیت اندرون بلوچستان سے آتے ہوئے پی ٹی آئی کے ہزاروں کارکنوں اور رند قبیلے کے عمائدین ان کا بھر پور استقبال کیا اور پھولوں پتیاں نچاور کیں اسکری پارک چوک پر کارکنوں سے خطاب کر تے ہوئے یار محمد رند نے کہا کہ بلوچستان میں ظلم اور زیادتیوں اور وسائل کے لوٹ مار سلسلہ جاری ہے یہاں حکمران عوام کی خدمت نہیں لوٹ مار کر کے ان کا خون چوسنے کیلئے اقتدار میں آتے ہیں ماضی کے لٹل پیرس کو کھنڈرات میں تبدیل کر لیا گیا ہے۔ لیکن بلوچستان میں بھی تبدیلی کا آغاز ہو چکا ہے اب اس سلسلے کو آگے لیکر بلوچستان کے کونے کونے تک پی ٹی آئی کا پیغام پہنچائینگے۔ سرداریارمحمد رند نے ولہانہ استقبال اور ریلی کے انعقاد پر پی ٹی آئی کے تمام کارکنوں رہنماؤں اور رند برادری کا شکریہ ادا کیا مقامی ہوٹل میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر تے ہوئے سردار یارمحمد رند نے پی ٹی آئی کے کارکنوں کا چارج کراؤڈ بلوچستان میں حقیقی تبدیلی کی بیل ہے صوبے کے عوام تبدیلی کے خواہاں اور بلا شعبہ پی ٹی آئی ہی وہ واحد مرکزی جماعت ہے جو بلوچستان سمیت چھوٹے صوبوں کو آئین کے مطابق اختیارات کی منتقلی کیلئے سنجیدہ ہے انہوں نے کہا کہ عوام کی خدمت کے دعویدار تمام جماعتوں کو باری باری اقتدار ملا ہے تا ہم سب نے عوام کا استحصال کیا اب یہاں کے عوام کو خود سوچنا ہے کہ انہوں نے گزشتہ68 سالوں سے جن کو ووٹ دے کر اسمبلیوں میں بھیجا وہ عوامی تواقعات پر کیوں نہیں اتریں عوام کو اب پی ٹی آئی کے ہاتھ مضبوط کرنے ہوگی انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ضعیف العمر افراد، نوجوانوں اور خواتین کی ایک خاموش اکثریت پی ٹی آئی کے ساتھ ہے 2013 میں دھاندلی کے ذریعے مینڈیٹ چرانے والوں کو آئندہ انتخاب تک برداشت کرنے ہونگے تاکہ انہیں حیلے بہانے نہ مل سکیں آئندہ الیکشن بلوچستان میں پی ٹی آئی بھر پور کامیابی حاصل کریں گے سردار یار محمد رند نے کہا کہ موجودہ سیکرٹری الیکشن کمیشن کو3 سالہ مدت توسیع دے کر2018 کے انتخابات ان کی موجودگی میں کرائیں جانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں پی ٹی آئی ایسے عمل میں قطعی برداشت نہیں کریں گے اور نہ ہی ایسا فیصلہ پی ٹی آئی کو قابل قبول ہو گا۔ سردار یار محمد رند نے کہا کہ بلوچستان کے واحد نہری زرعی علاقے نصیرآباد ڈویژن میں حکومتی عدم توجہ کے باعث زرعی شعبہ تباہی سے دوچار ہے اور گزشتہ سال1300 روپے فی من فروخت ہونے والی شالی آج چھ سو روپے میں خریدنے کو کوئی تیار نہیں۔ ڈاکٹر مالک بلوچ اپنے پیش رو ہم منصب کی روایات کو چھوڑیں اور اپنے جیٹ طیارے سے زمین پر اتر کر عوام کی حالت زار دیکھیں مالک حکومت کی تین سالہ اقتدار میں عوام کو کوئی ریلیف نہیں ملا اور نہ ہی مری معاہدے کے تحت چہروں کی تبدیلی سے عوام کے حالت زار بدلنے کی توقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ نصیرآباد کے ڈویژن کے زمینداروں کو ریلیف کی فراہمی کیلئے حقیقی معنوں میں چاول کی امدادی قیمتوں کا تعین کیا جائے بصورت دیگر زراعت سے وابستہ اپنے بچوں کی زندگیاں بچانے کیلئے روڈ پر نکل آئینگے اور پی ٹی آئی ہم قدم ہونگے۔ سردار رند نے کہا کہ زرعی شعبے کو درپیش مسائل اجاگر کر نے کیلئے بہت جلد پی ٹی آئی کے چیئر مین عمران خان سے ملاقات کے بعد نصیرآباد ڈویژن میں کسان کانفرنس منعقد کی جائیگی جس میں آئندہ کا لائحہ طے کیا جائیگا۔