|

وقتِ اشاعت :   December 3 – 2015

تربت : وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ ملک میں عدلیہ کی آزادی، آئین کی حکمرانی کے لیے سیاسی پارٹیوں اور وکلاء کی قربانیاں ملک کی تاریخ کا درخشاں باب ہیں، انصاف پر مبنی معاشرے کو کبھی زوال نہیں آسکتا، تربت ہائی کورٹ بنچ کا قیام انصاف کی فراہمی میں انقلابی قدم ثابت ہوگا، پوری زندگی جمہوریت کے استحکام،عدلیہ ، الیکشن کمیشن اور پریس کی آزادی کے لیے جدوجہد کی ہے، ملک میں جمہوریت اور پارلیمنٹ کی بالادستی میں بار اور بنچ کا کردار انتہائی اہم رہا ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے تربت میں تربت سرکٹ بنچ کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، وزیراعلیٰ نے کہا کہ سرکٹ بنچ کا قیام مکران کے عوام کا درینہ مطالبہ تھا، انہوں نے کہا کہ تربت، پنوں، عطا شاد اور کریم دشتی کا شہر ہے یہاں دانشور ، افسانہ نگاری اور شاعری کے تمام رنگ موجود ہیں، انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس جناب جسٹس نور محمد مسکانزئی، جناب جسٹس ہاشم کاکڑ، جناب جسٹس شکیل احمد، جناب جسٹس جمال خان مندوخیل، جناب جسٹس اعجاز سواتی کی موجودگی نیک شگون اور مسرت کا مقام ہے، انہوں نے کہا کہ میں بحیثیت سیاسی کارکن جبکہ یہاں پر موجود جسٹس صاحبان وکالت کے شعبے سے وابستہ رہنے کے باعث ہمیشہ عوام کے درمیان رہے ہیں اور جسٹس صاحبان اپنی ذاتی محنت اور جدوجہد کے نتیجے میںیہاں تک پہنچے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ہمیں عوام کی تکالیف ، مشکلات کا بخوبی علم اور ادراک ہے، انہوں نے کہا کہ گذشتہ اڑھائی سالوں میں حکومت کی بہتر حکمت عملی ، پولیس، لیویز، ایف سی اور سیکورٹی فورسز کی قربانیوں اور عوام کے تعاون سے امن و امان کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے، انہوں نے کہا کہ پاک چائنا اقتصادی راہداری سے مکران ، بلوچستان سمیت پورے ملک میں ترقی اور خوشحالی کی نئی راہیں کھلیں گی، وزیراعلیٰ نے کہا کہ پورے بلوچستان کی ترقی ، عوام کے جان و مال کا تحفظ، تعلیم و صحت کی سہولیات کی فراہمی میری اولین ذمہ داریاں ہیں، تمام علاقوں کی یکساں ترقی کے لیے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، عدلیہ کا ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ہر ممکن وسائل فراہم کئے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ سخت سیکورٹی میں ترقیاتی عمل آگے بڑھا رہے ہیں، ترقی کے عمل اور تعلیم و صحت کے شعبے میں بہتری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا ، انقلاب کے نام پر تعلیمی اداروں ،کھجورکی پیداوار اور دیگر کاروبار میں رکاوٹیں پیدا کی جارہی ہیں، انہوں نے کہا کہ شادی کور ڈیم پر کام کا دوبارہ آغاز کر دیا گیا ہے پسنی تربت شاہراہ کی تعمیر کا کام جلد شروع کر دیا جائے گا، تربت یونیورسٹی، کالجوں کو تمام تر سہولیات اور آمدو رفت کے لیے بسیں فراہم کی گئیں ، وزیراعلیٰ نے کہا کہ تربت میں سیلاب سے متاثرین کی بحالی کے لیے 120پلاٹ الاٹ کر دئیے گئے ہیں انتظامیہ متاثرین کی آبادکاری کو فوری طور پر یقینی بنانے کے لیے اقدامات اٹھائے، وزیراعلیٰ نے اس موقع پر سینئر وکلاء ہادی شکیل ایڈوکیٹ اور علی احمد کرد ایڈوکیٹ کی تقریب میں موجودگی پر مسرت کا اظہار کیا اور ان کی خدمات کی تعریف کی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے لورالائی میں ہائی کورٹ سرکٹ بنچ کے قیام کے لیے صوبائی حکومت کی جانب سے کوششوں کی یقین دہانی کرائی۔ وزیراعلیٰ نے تربت ہائی کورٹ سرکٹ بنچ کی لائبریری کے لیے 50لاکھ روپے اور کیچ بار کے لیے 20لاکھ روپے کا اعلان کیا۔ قبل ازیں چیف جسٹس بلوچستان جناب جسٹس نور محمد مسکانزئی اور وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے تربت سرکٹ بنچ کا باقاعدہ افتتاح کیا اور ہائی کورٹ بنچ کی نوتعمیر شدہ عمارت کا معائنہ بھی کیا۔