|

وقتِ اشاعت :   December 14 – 2015

کوئٹہ : کوئٹہ سمیت بلوچستان کے شمالی علاقے بدستور سردی کی لپیٹ میں ہے جس کی وجہ سے کاروبارزندگی مفلوج ہوکررہ گئی اورکوئٹہ کے شہری گیس کی عدم فراہمی کیخلاف سڑکوں پرنکل آئے اورشدیداحتجاج کیاتفصیلات کے مطابق کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں قلات ،مستونگ ،خانوزئی ،توبہ کاکڑی،توبہ اچکزئی ،ہربوئی سمیت دیگر علاقے شدید سردی کی لپیٹ میں ہے جس کی وجہ سے کاروباری زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی اکثر علاقوں میں لکڑیوں کی مانگ میں بھی اضافہ ہوگیاہے دکانداروں نے لکڑی کی قیمتیں بھی بڑھادی کوئٹہ شہرکے مختلف علاقوں میں چوتھے دن بھی گیس کی فراہمی بحال نہ ہوسکی جس کی وجہ سے تاجر برادری عوام اورلوگ سڑکوں پرنکل آئے شہریوں کاکہناہے کہ اگرشہرمیں گیس کی فراہمی تاحال نہ کی گئی توسوئی سدرن گیس کے دفترکاگھیراؤ کیاجائے گا،آل بلوچستان ریسٹورنٹ اینڈ ہوٹل ایسوسی ایشن اورجمعیت علماء اسلام نظریاتی کے زیراہتمام صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں گیس کی مصنوئی قلت اورپریشر میں کمی کیخلاف میٹھاچوک پرنس روڈ پرٹائر جلاکر احتجاج کیاگیامظاہرین نے گیس انتظامیہ کوتین یوم کاالٹی میٹم دیتے ہوئے کہاکہ اگرگیس پریشر میں کمی اورمصنوعی قلت کے مسئلے کوحل نہ کیاگیاتوہم شہرمیں شٹرڈاؤن ہڑتال اورشدیداحتجاج کریں گے جس سے حالات کی تمام ترذمہ داری گیس انتظامیہ پرعائد ہوگی احتجاجی مظاہرے کی قیادت آل بلوچستان ریسٹورنٹ اینڈہوٹل ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر رحیم آغا جمعیت علماء اسلام نظریاتی کے مرکزی سیکرٹری مالیات عبدالستارچشتی اورجماعت کے صوبائی رہنماء عبدالقادرگلستانی کررہے تھے مظاہرین نے گیس انتظامیہ کیخلاف شدیدنعرہ بازی کی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہاکہ گیس انتظامیہ کی جانب سے ہوٹل والوں سمیت عام شہریوں کوگیس کے بڑے بڑے بل بھیجے جارہے ہیں گیس کی قیمت میں اضافے کے ساتھ ساتھ بلوں میں مختلف ٹیکسز عائد کئے گئے ہیں شہریوں کی جانب سے بلوں کی ادائیگی کے باوجود انہیں گیس کی مصنوعی قلت پیداکرکے گیس کی فراہمی سے محروم رکھاگیاہے اورگیس پریشرمیں کمی اورمصنوعی قلت کی وجہ سے شدیدسردی میں عوام کی مشکلات بڑھ گئی ہے اورآج کوئٹہ میں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے گرنے کے بعد شدیدسردی میں بھی گیس کی بندش سے شہریوں کومشکلات کاسامناہے کوئٹہ شہرمیں گیس کی مصنوعی قلت پیداکرکے سوئی سدرن گیس کمپنی کی انتظامیہ کی جانب سے اپنے لاسزپورے کرنے کیلئے کی جارہی ہے جس سے امورخانہ داری میں خواتین اوربزرگ شہریوں سمیت بچوں کوشدیدمشکلات کاسامناہے کوئٹہ میں گیس کی مصنوعی قلت اورگیس پریشر میں کمی پرشہری سراپااحتجاج ہے لیکن صوبائی حکومت کی جانب سے گیس پریشر میں کمی اوربندش پرخاموشی باعث تشویش ہے جبکہ موجودہ حکومت اپنے آپ کوعوام کی ہمدرد اورخیرخواہ تصورکرتی ہے لیکن عوام کی مشکلات کودورکرنے میں حیل وحجت سے کام لے رہی ہے جس سے ان کی کارکردگی عوام کے سامنے عیاں ہے مقررین نے کہاکہ اگر گیس انتظامیہ نے تین یوم میں گیس کی مصنوعی قلت اورپریشر میں کمی کے مسئلے کودورنہ کیاتوہم کوئٹہ شہرمیں شٹرڈٖاؤن ہڑتال اورشدیداحتجاج کریں گے جس سے حالات کی تمام ترذمہ داری گیس انتظامیہ پرعائد ہوگی مظاہرین نے کہاکہ سوئی سدرن گیس کمپنی کے جنرل منیجراوردیگر حکام کی جانب سے شہرمیں گیس کی قلت اورپریشر میں کمی کے حوالے سے جوبیانات دئیے جارہے ہیں وہ حقیقت پرمبنی نہیں بلکہ عوام کوورغلانے کے مطابق ہے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں بعد میں مظاہرین اپنے مطالبات کے حق اورگیس انتظامیہ کیخلاف شدیدنعرہ بازی کرتے ہوئے پرامن طورپرمنتشرہوگئے۔