ژوب سے مغل کوٹ سیکشن 81 کلو میٹر طویل ہوگا جس پر 9 ارب روپے لاگت آئے گی، جبکہ قلعہ سیف اللہ سے ویگم رُد کے 128 کلو میٹر سیکشن کی تعمیر پر 8 ارب روپے خرچ ہوں گے۔
دونوں منصوبوں کی تعمیر کے لیے ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) امداد فراہم کرے گا اور منصوبے اگلے دو سال میں مکمل ہوں گے.
منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھنے کے موقع پر وزیر اعظم کے ہمراہ وفاقی وزراء عبد القادر بلوچ، جام کمال، قومی سلامتی کے مشیر، جنرل (ر) ناصر جنجوعہ، سیاسی رہنما مولانا فضل الرحمان، مشاہد حسین سید، میر حاصل بزنجو، محمود خان اچکزئی اور میاں افتخار حسین بھی ہمراہ تھے۔
تقریب سے خطاب میں وزیر اعظم نواز شریف نے اقتصادی راہداری منصوبوں کے لیے سیاسی رہنماؤں کی حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان خوشحالی کا منبع ہے، خوشحالی کے نئے سفر کا آغاز بلوچستان سے ہوگا، منصوبوں کی تکمیل سے ملک میں خوشحالی آئے گی اور مجھے امید ہے منصوبے تیزی سے مکمل ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے مل جل کر ملک کی ترقی کے لیے ایک دوسرے کا ہاتھ بٹانا ہے، جبکہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بھی مل کر کام کریں گے۔
بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بلوچستان میں سڑکوں کا جال بچھ رہا ہے، گوادر سے خوشاب تک 194 کلو میٹر طویل سڑک تعمیر کی جارہی ہے جو آئندہ ماہ جنوری میں مکمل ہوجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ پہلے کی طرح آج بھی بلوچستان مسلم لیگ (ن) کے ایجنڈے میں سرفہرست ہے، اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ اور موٹرویز کی تعمیر پر بھرپور توجہ دے رہے ہیں، بلوچستان میں شاہراہوں کی تعمیر پر 200 ارب روپے خرچ کیے جارہے ہیں جبکہ شاہراہوں کی تعمیر میں سیکیورٹی مسائل سے نمٹنے والے خراج تحسین کے مستحق ہیں۔
ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ لاہور کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستانی وزیر اعظم سے لاہور میں بہت اچھی گفتگو رہی، ہم خطے میں ایک دوسرے کے دشمن بن کر نہیں رہ سکتے اس لیے ہندوستان سے ازسر نو ڈائیلاگ شروع کریں گے اور باہمی تنازعات بھائی چارے اور دوستی کی فضا میں حل کریں گے۔
قبل ازیں نومنتخب وزیر اعلیٰ بلوچستان ثنا اللہ زہری کا کہنا تھا کہ اقتصادی راہداری کے منصوبوں سے بلوچستان کے عوام خوشحال ہوں گے اور اب اقتصادی راہداری سے متعلق منفی پراپیگنڈے کا خاتمہ ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر صوبے کے ترقیاتی منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں گےاور منصوبوں کی راہ میں کوئی رکاوٹ حائل نہیں ہونے دیں گے۔
اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ کا سنگ بنیاد
وقتِ اشاعت : December 30 – 2015