|

وقتِ اشاعت :   December 31 – 2015

ژوب :  وزیراعظم محمدنوازشریف نے کہا ہے کہ پاک چائنا مغربی اقتصادی راہداری سے نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے پاکستان کی معاشی ترقی وابستہ ہے اور اس منصوبے سے خطے میں ترقی کے ایک نئے باب کا آغاز ہوگا ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے ژوب مغل کوٹ سیکشن اور قلعہ سیف اللہ ویگم شاہراہ کے اپ گریڈشن منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ بلوچستان کو ترقی دینے اور سڑکوں کا جال بچھانے کے لئے وفاقی حکومت ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہی ہے جس سے نہ صرف لوگوں کو آمدورفت کے آسان ذرائع میسر ہوں گے بلکہ بلوچستان کی زرعی اور معدنی ذخائر کو ملک اور دیگر ممالک کی منڈی تک رسائی حاصل ہوسکے گی۔ انہوں نے کہا کہ ژوب مغل کوٹ روڈ کی لمبائی 81 کلومیٹر ہے جس پر 9 ارب روپے کی لاگت آئے گی جبکہ قلعہ سیف اللہ ویگم روڈ کی لمبائی 128 کلومیٹر ہے اور اس پروجیکٹ پر 8 ارب روپے لاگت آئے گی جو2017ء تک پایہ تکمیل تک پہنچے گی انہوں نے کہا کہ اسی طرح پاک چائنا مغربی اقتصادی راہداری 2459 کلو میٹر پرمشتمل ہوگی جو ڈیرہ اسماعیل خان، ژوب ،قلعہ سیف اللہ ، کوئٹہ ، سوراب اور خوشاب سے ہوتی ہوئی گوادر کو جا ملے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ آئندہ تین برسوں میں وفاقی حکومت بلوچستان میں شاہراہوں کی تکمیل کے لئے 200 ارب روپے خرچ کرے گی اس لئے 443 کلو میٹر پر مشتمل خضدار شہداد کوٹ شاہراہ پر کام کی رفتار تیز کردی گئی ہے اور یہ شاہراہ اگلے سال مئی 2016ء تک مکمل ہوجائے گی۔ جبکہ قلات کوئٹہ چمن شاہراہ بھی 2016ء تک تکمیل پاجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ گوادر بندرگاہ کے تمام منصوبے بین الاقوامی معیار کے مطابق بنیں اور گوادر میں ایک اعلیٰ معیار کے مطابق ایئرپورٹ تعمیر کی جائے گی جوکہ نہ صرف ملک بلکہ بین الاقوامی معیار کا ایئرپورٹ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ گوادر کراچی ساحلی شاہراہ کو موٹر وے میں تبدیل کیا جائے گا جس سے گوادر پورے ملک کے ساتھ منسلک ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ریلوے کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر کام ہورہا ہے جس سے ذرائع آمدورفت کی سہولیات میسر آنے کے ساتھ ساتھ تجارت اور زراعت کو بھی فروغ ملے گا۔ وزیراعظم محمدنوازشریف نے کہا کہ پاکستان میں بجلی کے پیدا کرنے کے مواقع موجود ہیں جنہیں بروئے کار لایا جارہا ہے تاکہ ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کوئلہ کے وافر مقدار میں ذخائر موجود ہیں اگر ملک میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کی کوشش کی جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ پاکستان میں بجلی کے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان معدنی وسائل سے مالا مال صوبہ ہے اور اس پر پہلا حق بلوچستان کے عوام کا ہے ۔ ہم چاہتے ہیں کہ ان معدنی وسائل سے عوام استفادہ کریں۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی بھرپور کوشش ہوگی کہ تعلیم عام ہو تاکہ یہاں کے بچے بھی تعلیم کے زیور سے آراستہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے کاشتکاروں کو آسان اقساط پر زرعی قرضے دیئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں تاپی گیس پائپ لائن کے معاہدے کا باقاعدہ افتتاح ہوچکا ہے جس سے ملک میں گیس کی قلت دور ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہمسایہ ممالک سے قریبی اور بہترتعلقات چاہتے ہیں اور بھارت کے وزیراعظم کے پاکستان کاد ورہ اس کی کڑی ہے اور اس سلسلے میں قومی سلامتی کے مشیر ناصرخان جنجوعہ نے اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے اور اگر ہم بھائی چارے کے ساتھ رہیں تو اس سے ملک اور خطہ ترقی کرے گا۔