|

وقتِ اشاعت :   December 31 – 2015

ژوب: وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ کے مغربی روٹ کے آغاز سے منصوبہ کو متنازع بنانے کے پروپیگنڈوں کا خاتمہ ہوگیا ہے،وزیراعظم نے سنگ بنیاد رکھ کر بلوچستان اور پاکستان کی خوشحالی کی ضمانت فراہم کردی ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے یہاں ژوب مغل کوٹ شاہراہ کا سنگ بنیاد رکھنے کی پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ وزیراعظم محمدنوازشریف کا منصوبہ کا افتتاح کرنا بلوچستان اور یہاں کے عوام کے لئے انتہائی مسرت اور اطمینان کا مقام ہے جس سے صوبے میں ترقی وخوشحالی کا ایک نیا دروازہ کھل گیا ہے۔ عظیم منصوبے کی تکمیل سے نہ صرف پاکستان کی معاشی و اقتصادی حالات میں نمایاں بہتری آئے گی بلکہ گوادر شہر ، چین، افغانستان اور ایشیائی ممالک کے لئے گیٹ وے کا کام کرے گی۔ یہ منصوبہ پورے خطے کی تجارت اور معیشت کے لئے ایک گیم چینجر ثابت ہوگا۔ نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا کہ کوئی بھی ترقی مخالف قوت اس منصوبے کی راہ میں رکاوٹ نہیں ڈال سکتی، وزیراعظم محمد نوازشریف کی سیاسی بصیرت، عوام کی ترقی وخوشحالی کے لئے نیک نیتی اور اقدامات پاک فوج کی کاوشوں اور عوامی تعاون سے اقتصادی راہداری جلد پایہ تکمیل تک پہنچا کر رہے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی علاقے کی ترقی میں بنیادی ڈھانچے کی فراہمی خاص طور پر ذرائع مواصلات کی ترقی کلیدی اہمیت کی حامل ہوتی ہے۔ بلوچستان میں قومی شاہراہوں کی تعمیروترقی کے لئے شروع کئے گئے منصوبوں کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ گوادر، تربت، ہوشاب، پنجگور، سوراب شاہراہ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔ قومی شاہراہوں کا جال بچھ جانے سے چاروں صوبوں اور آزاد کشمیرو گلگت بلتستان کے عوام کے درمیان نہ صرف سیاسی، معاشی وثقافتی تعلقات کو فروغ حاصل ہوگا بلکہ پاکستان میں حب الوطنی اور قومی یکجہتی کو بھی زبردست فروغ حاصل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں امن وامان کی صورتحال میں جو نمایاں بہتری نظر آرہی ہے وہ وفاق کے سرگرم تعاون کے بغیر ممکن نہ تھی۔ آج ٹارگٹ کلنگ، اغواء برائے تاوان اور دہشتگردی کے حوالے سے بہتری وفاقی حکومت اورخاص طور پرسیکورٹی فورسز کے شاندار کردار کے باعث ہی ممکن ہوئی ہے۔ گوادر میں امن وامان بحال کردیا گیا ہے۔اس ضمن میں گوادر سیف سٹی پراجیکٹ قابل ذکر منصوبہ ہے۔ وفاقی حکومت کی پرامن بلوچستان پالیسی پر عملدرآمد جاری ہے۔ بھٹکے ہوئے نوجوان جوق درجوق قومی دھارے میں شامل ہورہے ہیں اور اس کے دوررس مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ وزیراعظم کی ذاتی دلچسپی اوروفاق کے فعال تعاون کے باعث ہی 15سالوں سے التواء کے شکار ٹرانسمیشن لائنیں ژوب ڈیرہ اسماعیل خان اورخضدار دادو کی تعمیر مکمل ہوئی ہے اور ہمیں یقین ہے کہ صوبہ میں بجلی کی فراہمی کے دیگر منصوبوں کو مکمل کرنے میں بھی وفاق کا تعاون ہمیں حاصل رہے گا۔ اس کے علاوہ گذشتہ ڈھائی سال میں وفاق نے بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے لئے فراخدلانہ تعاون کیا ہے جس کا اعتراف نہ کرنا ناانصافی اورزیادتی ہوگی۔ وفاقی حکومت نے صوبے کے مختص کردہ رقم صد فیصدریلیز کی ہے رواں سال بھی 43.7 ارب روپے صوبے کی ترقیاتی منصوبے کے لئے رکھے گئے ہیں اور ہم امید رکھتے ہیں کہ اس کا بھی مکمل اجراء کیا ہوگا۔ انہوں نے اپنی ترجیحات کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ حلف لینے کے بعد ایک لمحہ ضائع کئے بغیر میری حکومت کی ترجیحات میں گڈگورننس کے اصولوں کے تحت امن وامان، صحت، تعلیم، ٹرانسپورٹیشن اور پانی کے دیرینہ مسائل کے حل کے لئے صوبائی بیوروکریسی کو احکامات جاری کردیئے گئے ہیں اور اس سلسلے میں تفصیلی منصوبہ بندی جلد ہی وزیراعظم اور عوام کے سامنے لائی جائے گی۔ اس سلسلے میں گریٹر کوئٹہ واٹر سپلائی اسکیم کے تحت کوئٹہ میں پانی کا دیرینہ مسئلہ، گوادر شہر میں پانی کے مسئلے کا حل اورماس ٹرانزٹ کامنصوبہ سپیزنڈ سے کچلاک تک سامنے لانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ علاوہ ازیں پانی کو ذخیرہ کرنے کے مختلف پراجیکٹ بھی زیرغور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اعتراف ہے کہ جب سے وزیراعظم محمد نوازشریف برسراقتدار آئے ہیں ہمیں ان کی مہربانی اور وفاق کا تعاون حاصل رہا ہے تاہم ہم ایک بار پھر ان سے درخواست کرتے ہیں کہ بلوچستان کی پسماندگی اور احساس محرومی کو ختم کرنے کے لئے ان کی خصوصی توجہ اور عنایت درکار ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ صوبائی حکومت کو ہرقدم پر آپ کا تعاون اور سرپرستی حاصل رہے گی۔ وزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ زہری نے وزیراعظم محمدنوازشریف کا بھی خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ژوب آمد اور منصوبے کاسنگ بنیاد رکھنا ایک تاریخی موقع ہے جب خطے کی صورتحال معاشی طور پرتبدیل ہوکر سامنے آرہی ہے۔ وزیراعظم نے مغربی روٹ کا افتتاح کرکے بلوچستان کے غیور عوام کے دل جیت لئے ہیں۔