کراچی : چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہماری پارٹی چائنا،پاکستان اکنامک کوریڈورکو تکراری نہیں بنانا چاہتی لیکن اس 46۔ارب ڈالرز کے میگا منصوبے میں بلوچستان کے حقوق کو یقینی بنایا جائے ۔ان خیالات کا اظہار بلاول بھٹو زرداری نے منگل کے روز بلاول ہاؤس میں سابق ایم این اے عبدالرؤف کی سربراہی میں بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا، وفد میں سابق ایم پی ایز اکبر مینگل، اختر لانگو اور محمد قاسم شامل تھے، اس موقع پر سینیٹر شیری رحمان، سینیٹر یوسف بلوچ اور جمیل سومرو بھی موجود تھے، بی این پی ( مینگل) کے وفد نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو چائنا۔پاکستان ایکنامک کاریڈور کے روٹس تبدیل کرنے کے حوالے سے بلوچستان کے خدشات کے متعلق آگاہ کیا اور بتایا کہ اس منصوبے سے صرف ایک صوبے کو ہی فائدہ ہوگا جب کہ بلوچستان کو کچھ بھی نہیں ملے گا،بلاول بھٹو زرداری نے اس منصوبے کے حوالے سے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی حکومت نے 18۔ویں ترمیم کے تحت تمام صوبوں کو خودمختیاری دی لیکن موجودہ حکومت صوبوں کو مالی اور دیگر وسائل کی تقسیم کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کر رہی یہ عمل خطرناک ہے، بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ وفاقی پارٹی ہوتے ہوئے پیپلزپارٹی چائنا۔پاکستان ایکنامک کاریڈورجیسے اہم منصوبے کو بے فائدہ اور تکراری بنانے کی ہرگز اجازت نہیں دیگی لیکن اس حوالے سے بلوچستان اور فیڈریشن کے تمام یونٹس کے حقوق کو ہر صورت میں تحفظ ملنا چاہیے، بی این پی(مینگل) کے وفد نے چیئرمین پیپلزپارٹی کو 10جنوری کو اسلام آباد میں’’ چائنا۔پاکستان ایکنامک کاریڈور،گوادر۔بلوچستان کے مستقبل کا منظرنامہ‘‘ کے عنوان تحت ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی جس پر بلاول بھٹو زرداری نے یقین دلایا کہ پیپلزپارٹی اس کانفرنس میں شرکت کرے گی اور اس حوالے اپنی پالیسی بھی پیش کریگی جو کہ بلوچستان اور اس کے عوام کے اصل حقوق کا تحفظ کریگی۔