|

وقتِ اشاعت :   January 9 – 2016

کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے ارکان صوبائی اسمبلی نواب محمد خان شاہوانی ،سردار اسلم بزنجو ، میررحمت صالح بلوچ ، میرخالد لانگو ، حاجی محمداسلام بلوچ ،ڈاکٹر شمع اسحاق اور یاسمین لہڑی نے وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات احسن اقبال سے وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری کی موجودگی میں وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں ملاقات کی۔ نیشنل پارٹی کے پارلیمانی گروپ نے وفاقی وزیر سے بلوچستان و ملکی سیاسی صورتحال بالخصوص بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں ،پاک چائنا اقتصادی راہداری سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا ۔نیشنل پارٹی کے پارلیمانی گروپ نے کہا کہ بلوچستان میں غیر ملکی مہاجرین کی واپسی اور صوبے میں امن و امان کی مکمل بحالی تک نیشنل پارٹی مجوزہ مردم شماری کو کسی صورت قبول نہیں کریگی بلوچستان میں جنرل مشرف کی لگائی ہوئی آگ نے صوبے کے کئی اضلاع کو شدید متاثر کیا ہے اور متعدد اضلاع کے لوگ نقل مکانی کرچکے ہیں جبکہ بعض علاقوں میں امن و امان کی صورتحال مردم شماری کیلئے ابھی تک مخدوش ہے اسکے علاوہ لاکھوں غیرملکی مہاجرین بھی یہاں موجود ہیں ایسے حالات میں مردم شماری بلوچستان اور بلوچ کے حق میں نہیں حالات کی بہتری اور غیر ملکی مہاجرین کے انخلاء تک مردم شماری کو منسوخ کیا جائے پارلیمانی گروپ نے کہا کہ پاک چائنا اقتصادی راہداری بلوچستان پاکستان اور ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کیلئے انتہائی اہمیت کی حامل ہے لیکن اس ضمن میں گوادر اور بلوچستان کے عوام کے خدشات اور تحفظات کو دور کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے ہوئے مقامی لوگوں کی قومی شناخت ،جائیداد اور تشخص و بقاء کیلئے قانون سازی کی جائے تاکہ یہاں کے لوگ اقلیت میں تبدیل نہ ہوں اور عوام کے خدشات دور ہوسکیں۔ پارلیمانی وفد نے کہا کہ گواد ر سمیت بلوچستان میں فنی تعلیم کیلئے فنی ادارے قائم کئے جائیں اور یہاں کی افرادی قو ت کو ہنرمند بنایا جائے تاکہ وہ گوادر اور اقتصادی راہداری کی ضرورت کو پورا کرکے اس سے استفادہ کرسکیں۔ نیشنل پارٹی کے پارلیمانی وفد نے مزید کہا کہ اقتصادی راہداری کے معاشی فوائد بلوچستان کے تمام ڈویژنل اور ضلعی و مقامی لوگوں کو پہنچانے کیلئے وفاقی حکومت خصوصی منصوبہ بندی اور اقدامات اٹھائے تاکہ صوبے کی معاشی اقتصادی محرومیوں کا ازالہ ہو اور عوام کا منوصبہ پر اعتماد بحال ہو۔پارلیمانی رہنماوں نے کہا کہ وفاقی ملازمتوں میں بلوچستان کے 9.2فیصد کوٹہ پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے وفاقی حکومت ٹھوس اور نتیجہ خیز اقدام کرے جبکہ کارپوریشنز میں بھی صوبے کے ساتھ ہونے والی نا انصافیوں کا ازالہ کیا جائے نیشنل پارٹی کے رہنماوں نے کہا کہ نیشنل پارتی وفاقی اور صوبائی حکومت کی عوام دوست پالیسیوں کو برقرا رکھنے ،بلوچستان کی تعمیر و ترقی اور خوشحالی کیلئے اپنا تعاون اور مثبت کردارادا کرتی رہے گی۔ پارلیمانی گروپ نے وفاقی وزیر سے بلوچستان میں پی آئی اے کی پروازوں کی کمی ، پروازوں میں اضافے اور مکران کے تمام اضلاع سے کوئٹہ کیلئے روزانہ کی بنیادوں پر پروازوں کا آغاز کیا جائے جبکہ شارجہ سے گوادر ،تربت ،پنجگور پی آئی اے کی سروس کا آغاز کیا جائے۔پارلیمانی وفد نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم کسان پیکج سے بلوچستان کے کاشتکاروں کو ٹیوب ویلز کو بجلی سے شمسی توانائی پر منتقل کرنے کیلئے فنڈز مختص کئے جائیں ۔وفد نے مزید کہا کہ بلوچستان کے مسائل کے حل کیلئے ہرماہ ایک وفاقی وزیر صوبے کا باقاعدگی سے دورہ کرے تاکہ وفاق کے ساتھ صوبے کے معاملات کے حل میں آسانیاں پیدا ہوسکیں ۔وفد نے کہا کہ وزیراعظم محمدنواز شریف بلوچستان کی کابینہ اور ارکان صوبائی اسمبلی کو اسلام آباد بلائیں تاکہ بلوچستان کے مسائل مشکلات سے متعلق انہیں آگاہی فراہم کی جاسکے۔