کوئٹہ: بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ روز گیشکور میں فورسز نے آپریشن کرکے کئی گھروں کو جلایا۔ گیشکور کے قریبی علاقوں بزداد گیشتری، بزداد، بنڈگی اور گرد و نواع میں اسی ہفتے آپریشن میں دو درجن سے زائد گھروں کو جلایا گیا۔ یہ آپریشن بلوچستان کے طول و عرض میں جاری ہیں ۔ قلات جوہان میں منگل کے روز آپریشن کے دوران کئی گھروں کو جلا کر خاکستر کر دیا گیا ہے۔ بولان کے علاقے مارگٹ سے چار بلوچ فرزندوں کو اغوا کرکے لاپتہ کیا گیا ہے۔ فورسز نے گیشکور سنڈم میں واجداد، بدل، حمل، واحد بخش اور سیٹھ غفورکے گھروں کو جلاڈالا۔ گیشکور زیک میں سیٹھ واحد بخش کے گھروں کو جلایا گیا۔ گیشکو راور بزداد آپریشن اس آپریشن کا حصہ ہیں، جس میں عیدالفطر کے دن جیٹ جہازوں کی بمباری سے دودرجن سے زائد دیہات صفحہ ہستی سے مٹ گئے، اور سینکڑوں بلوچ ہلاک ، زخمی و در بدر ہوئے۔ ان علاقوں سے ہزاروں لوگوں کو زبردستی نقل مکانی پر مجبور کرکے بے گھر کر دیا گیاہے۔ عیدالفطرکو چھ مہینے گزرنے کے بعد بھی اتنے بڑے پیمانے کی تباہی دیکھنے کے لئے نہ میڈیا نے زحمت کی اور نہ انسانی حقوق کے علمبردار کوئی وقت دے سکے۔ انہی کی عدم دلچسپی کی بنا پر آج ایک دفعہ پھر ان علاقوں میں آپریشن میں شدت لائی گئی ہے۔ان علاقوں میں ہر روز کسی نہ کسی گاؤں میں آپریشن ہوتا آ رہاہے۔ بی این ایم ایک دفعہ پھر عالمی طاقتوں ، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کرتی ہے کہ بلوچستان میں مداخلت کرکے جنگی جرائم کے ارتکاب پر انصاف کے کٹہرے میں لاکر بلوچ نسل کشی کا نوٹس لیں۔