|

وقتِ اشاعت :   January 22 – 2016

پشاور: وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے جمعرات کو پشاور کا ایک روزہ دورہ کیاوزیراعلیٰ گورنر ہاؤس گئے جہاں انہوں نے گورنر خیبر پختونخوا سردار مہتاب احمد خان سے ملاقات کی اور ان سے باچا خان یونیورسٹی چارسدہ میں رونما ہونے والے دہشت گردی کے واقعہ پر افسوس اور صوبے کے عوام اور حکومت کی جانب سے یکجہتی کا اظہار کیا ۔سینیٹر آغاشہباز درانی اور رکن صوبائی اسمبلی میر عاصم کرد گیلو بھی انکے ہمراہ تھے۔اس موقع پر گورنر خیبر پختونخوا نے وزیراعلیٰ کو سانحہ چارسدہ کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ یونیورسٹی کے سیکورٹی گارڈز نے دہشت گردوں کا دلیری سے مقابلہ کرتے ہوئے انہیں آگے جانے سے روکا بصورت دیگر جانی نقصان زیادہ ہوسکتا تھا انہوں نے بتایا کہ فوج اور پولیس کی جانب سے فوری ردعمل کے نتیجے میں دہشت گردوں کا جلد خاتمہ ممکن ہوسکا۔وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ کے پی کے اور بلوچستان کو دہشت گردی کے حوالے سے ایک جیسے چیلنجز کا سامنا ہے گزشتہ دنوں کوئٹہ میں بھی پولیو ورکرز کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار شہید ہوئے دونوں رہنماوں نے اس بات پراتفاق کیا کہ اگر آپریشن ضرب عضب پانچ سال قبل شروع کیا جاتا تو دہشت گردوں کو مضبوط ہونے کا موقع نہ ملتااور اب تک ملک دہشت گردوں سے پاک ہوچکا ہوتا۔ دونوں رہنماوں نے دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں پاک افواج ،سیکورٹی فورسز اور عام شہریوں کی جانی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ بھر پور طریقے سے جاری رکھی جائے گی اور ہمت و حوصلے اور بہادری سے لڑی جانے والی اس جنگ میں فتح بالآخر پاکستانی قوم کی ہوگی۔ ملاقات میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ سیاست اور ہر قسم کے مفادات سے بالاتراور متحد ہوئے بغیر دہشت گردوں کے خلاف کامیابی حاصل کرنا ممکن نہیں ہوگااورہماری نوجوان نسل کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے والوں کو بے رحمی کے ساتھ سبق سکھانا ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر گورنر کے پی کے کو بلوچستان میں امن و امان کے قیام کیلئے حکومتی اقدامات اور مفاہمتی عمل کے تحت جاری مذاکرات کی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا۔وزیراعلیٰ نے چارسدہ کے شہداء کی روحوں کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ بھی پڑھی۔ گورنر کے پی کے نے وزیراعلیٰ کی آمد پر انکا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انکی آمد اور یکجہتی کے اظہار سے ہمارے حوصلے بلند ہوئے ہیں۔ بعد ازاں وزیراعلیٰ کے اعزاز میں گورنر کی جانب سے ظہرانہ دیا گیا اور سوینر پیش کئے گئے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک سے بھی ملاقات کی سینیٹر آغا شہبازدرانی اور رکن صوبائی اسمبلی میر عاصم کرد گیلو بھی انکے ہمراہ تھے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سے سانحہ چارسدہ یونیورسٹی پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انکے دورہ پشاور کا مقصد شہداء کے خاندانوں سے تعزیت اور ہمدردی اور خیبرپختونخوا کے عوام کے ساتھ بلوچستان کے عوام کی جانب سے یکجہتی کا اظہارہے ۔انہوں نے کہا کہ اسوقت بلوچستان اور خیبر پختونخوا بالخصوص اور پورا ملک بالعموم دہشت گردی کا سامنا کر رہا ہے اور دونوں صوبوں کو سرحد پر واقعہ ہونے کی وجہ سے دہشت گردی کے زیادہ واقعات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے تاہم انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ دہشت گردوں کا جواں مردی اور بہادری سے مقابلہ کرتے ہوئے انہیں شکست دی جائے گی اور ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹاجائے گا ۔وزیراعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک نے وزیراعلیٰ بلوچستان کے جذبات اور احساسات کو سراہتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد صرف کے پی کے اور بلوچستان کے لئے ہی نہیں بلکہ پورے ملک کیلئے خطرہ ہیں لہذا دہشت گردی کے خاتمے کیلئے قوم کو متحد ہونا پڑے گا۔دونوں رہنماوں نے تعلیمی اداروں پر دہشت گردوں کے حملے کو خطرناک رجحان قرار دیتے ہوئے اس بات پر اتفاق کیا کہ دشمن ہمارے تعلیمی نظام کو تباہ کرنا چاہتے ہیں تاہم انہوں نے اس عزم کا بھی اظہارکیا کہ دشمن کے ناپاک عزائم کو ناکام بنادیا جائے گا۔ انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ طلباء ،اساتذہ اور عوام دہشت گردوں سے خوفزدہ نہیں بلکہ انکا ڈٹ کر مقابلہ کرنا جانتے ہیں۔ وزیراعلیٰ کے پی کے نے دہشت گردی کے خلاف جاری اقدامات کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ تمام سیکورٹی ادارے اور ایجنسیاں دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کارروائیاں کر رہے ہیں اور بڑی تعداد میں گرفتاریاں کی جارہی ہیں تاہم انکا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی فنڈنگ کو روکنا اورانکے سہولت کاروں کو کیفر کردار تک پہنچانا ہوگا۔ انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان کی پشاور آمد پر انکا شکریہ ادا کرتے ہوئے اسے کے پی کے کے عوام کیلئے باعث حوصلہ قرار دیا۔دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ بلوچستان کے عوام اور سیکورٹی ادارے عزم و ہمت اور بہادری کے ساتھ دہشت گردوں کا مقابلہ کر رہے ہیں بلو چستان کی حکومت عوام کے تعاون سے دہشت گردی کے خاتمے اور ایک پرامن بلوچستان کے قیام کیلئے پرعزم ہے وزیراعظم محمد نواز شریف اور پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کا دہشت گردی کی جنگ کو منطقی انجام تک پہنچانے کا عزم پوری قوم کیلئے باعث حوصلہ ہے اور انہیں پوری قوم کی تائید و حمایت حاصل ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں سانحہ چارسدہ کے زخمیوں کی عیادت کے بعد گورنر کے پی کے سردارمہتاب خان کے ہمراہ صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر آغاشہباز درانی اور رکن صوبائی اسمبلی میر عاصم کرد گیلو بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ زہری نے کہا کہ خیبر پختونخوا کی طرح بلوچستان کو بھی دہشت گردی کا سامنا ہے تاہم ہم نے دہشت گردی کے خاتمے کا عزم کر رکھاہے۔ انہوں نے کہا کہ کے پی کے کے طلباء اور عوام کا حوصلہ و ہمت قابل تحسین ہے جو دہشت گردی کی جنگ میں بے پناہ جانی قربانیا ں دے رہے ہیں اسی طرح بلوچستان کے عوام اور سیکورٹی ادارے بھی دہشت گردوں کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اگر دہشت گرد سمجھتے ہیں کہ وہ قتل و غارت کے ذریعے عوام کو خوفزدہ کرسکتے ہیں تویہ انکی بھول ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کے سوا کوئی اور راستہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرحد پر واقع ہونے کی وجہ سے دہشت گردوں کے خلاف کسی بھی کارروائی کا ردعمل کے پی کے اور بلوچستان میں ہوتا ہے تاہم پنجاب میں بھی وزیرداخلہ کو شہید کیا گیااور پورا ملک دہشت گردی سے متاثر ہے ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی دین مذہب اور قوم قبیلہ نہیں ہوتا وہ صرف دہشتگرد ہیں جنہیں ہر صورت کیفر کردار تک پہنچایاجائے گا۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ انہیں کے پی کے کے عوام کا حوصلہ دیکھ کر خوشی ہوئی ہے اور وہ بلوچستان کے عوام کی جانب سے یکجہتی کا پیغام لیکرآئے ہیں قبل ازیں انہوں نے سانحہ چارسدہ کے زخمیوں کی عیادت کی اورانکی جلد صحت یابی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ وزیراعلیٰ نے زخمیوں کو پھولوں کے گلدستے بھی پیش کئے۔