|

وقتِ اشاعت :   January 22 – 2016

ڈیووس: وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ آپریشن ضرب عضب کے بہترین نتائج سامنے آرہے ہیں ، دہشتگردی اور توانائی بحران پر قابو پانے کیلئے کوششیں کررہے ہیں ، پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے سے دنیا کی نصف کے قریب آبادی مستفید ہوگی تاپی گیس منصوبے سے خطے کے ممالک قریب آئیں گے افغانستان میں استحکام دیکھنا چاہتے ہیں بھارت کے ساتھ خوشگوار تعلقات کے خواہاں ہیں ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم کے موضع پر مباحثے کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے انہو ں نے کہا کہ دہشتگردی کی کمر توڑ دی ہے دہشتگرد بھاگ رہے ہیں بھاگتے دہشتگرد آسان ہدف کو نشانہ بنا رہے ہیں بھاگتے دہشتگردوں نے چار سدہ یونیورسٹی کو نشانہ بنایا انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کیخلاف آپریشن ضرب عضب جاری ہے دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کے بہترنتائج مل رہے ہیں پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بڑی قربانیاں دی ہیں انہوں نے کہا کہ دہشتگردی ختم ہو اور معاشی ترقی میں اضافہ ہورہا ہے پاکستان میں مجموعی طور پر بہتری آرہی ہے اقتصادی محاذ پر بھی کامیابیاں حاصل ہیں بے روزگاری میں کمی ہوئی ہے اور محصولات میں بھی اضافہ ہوا ہے ملکی اور بہتر ملکی سرمایہ کاروں بھی بڑھی ہے انہوں نے کہا کہ شرح نمو میں اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ بے روزگاری میں بھی کمی آئی ہے افراط زر میں دو فیصد پر آگیا ہے چین پاکستان میں چھیالیس ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کررہا ہے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ خطے کے مفاد میں ہے پاکستان درست راستے پر گامزن ہے ہمیں کسی بھی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے انہوں نے کہا کہ توانائی بحران پر قابو پانے کی کوشش کررہے ہیں حکومت آسان شرائط پر کاروبار کے لیے قرضے بھی فراہم کررہی ہے انہوں نے کہا کہ ہماری ستر فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے نوجوان ہماری معاشی ترق کے لئے بہت اہم ہیں حکومت نے نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے لئے مختلف سکیمیں شروع کی ہیں بے روزگاری کے خاتمے کیلئے خصوصی توجہ دی جارہی ہے نوجوانوں کو آسان شرائط پر قرضے دیئے جارہے ہیں اقتصادی ترقی کے لئے شرح سود میں کمی کی ہے نجی شعبے میں ملازمتوں کے مواقع ہماری اولین ترجیح ہیں انہوں نے کہا کہ ماضی میں صنعتوں کو قومی تحویل میں لینے کا فیصلہ درست نہیں تھا نجی شعبے کی صنعتیں واپس آرہی ہیں اقتصادی راہداری منصوبے خطے کی قسمت بدل دے گا دنیا کا مستقبل اب اس خطے سے وابستہ ہے ایک سو چھیالیس ارب ڈالر انفراسٹرکچر توانائی کے منصوبوں پر خرچ ہونگے 2017ء تک دس ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوجائے گی ملک میں پہلی دفعہ نجکاری پالیسی متعارف کرائی ہے نجکاری کے باعث اداروں کی کارکردگی بہتر ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تاپی گیس منصوبے پر کام شروع ہوگیا ہے منصوبے سے پاکستان کی گیس کی ضروریات پوری ہوں گی کاسا 1000 منصوبے پر بھی پیش رفت ہوئی ہے گوادر پورٹ پورے خطے کے لئے اہم ہے تاپی گیس منصوبے سے خطے کے ممالک قریب آسکیں گے انہوں نے کہا کہ افغانستان میں استحکام دیکھنا چاہتے ہیں بھارت کے ساتھ بھی خوشگوار تعلقات کے خواہاں ہیں پاک بھارت جامع مذاکرات پر آمادگی ظاہر کی ہے علاقائی رابطوں کو مربوط بنانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں انہوں نے کہا کہ ترقی کے لئے امن ضروری ہے وزیراعظم نے کہا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی سے فائدہ ملا ہے اور یہ ریلیف عوام تک منتقل کیا گیا ہے