کوئٹہ: بی ایس او آزادبلیدہ زون کا جنرل باڈی اجلاس زیرصدارت زونل صدرمنعقد ہوا۔ اجلاس کے مہمان خاص مرکزی کمیٹی کے رکن نودان بلوچ تھے۔عظیم بلوچ شہدا ء کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی کے بعد اجلاس کاباقاعدہ آغاز کیاگیا۔ اجلاس میں مرکزی سرکولر،سابقہ کارکردگی رپورٹ، تنظیمی امور، سیاسی صورتحال،تنقید ی نشست اور آئندہ لائحہ عمل کے ایجنڈے زیر بحث رہے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بی ایس اوآزاد کے رہنماؤں نے کہابلوچ عوام قومی جزبے سے سرشار ہوتے ہوئے آزادی کے جدوجہد میں شامل ہوچکا ہے، بلوچ عوام کی قومی جذبے کو اداروں کے تابع کر کے انہیں جہد آزادی میں متحرک کرنے کے لئے سیاسی قوتیں جدوجہد کررہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ نوآبادیاتی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے ریاست بلوچ سیاسی قوتوں کے خلاف اپنے گروہوں کو قوم پرستی کا لبادہ پہنا کر ان کے ذریعے وجود کو جواز فراہم کررہا ہے۔سیاست کے نام پر ان گروہوں کو قوم فروشی و لوٹ مار کی کھلی چھوٹ دی گئی ہے تا کہ ان گروہوں کو لالچ دے کر بلوچ سرزمین سے اپنے مفادات حاصل کیے جا سکیں۔نام نہاد قوم پرست پارٹیاں فورسز کے سول اداروں کی حیثیت سے بلوچ جہدکاروں و عوام کے خلاف متحرک ہیں، بلوچستان میں رائے عامہ کو گمراہ کرنے اور جہد آزادی میں عوامی شمولیت کو کم کرنے کے لئے پروپگنڈو ں و من گھڑت باتوں کا سہارا لیا جا رہا ہے۔ بی ایس ا وآزاد کے رہنماؤں نے کہا کہ ریاست قومی تحریک کو ختم کرنے اور بلوچ جغرافیہ کو دیگر ممالک کے ہاتھوں بیچنے کا باقاعدہ اعلان کر چکا ہے۔ چینی کمپنیاں بلوچستان میں کروڑوں ڈالر کی سرمایہ کے اعلان کے بعد اپنی کاروبار کو محفوظ بنانے کے لئے بلوچ عوام کی نسل کشی میں شریک ہیں۔کیوں کہ ان طاقتو ں کو بخوبی علم ہے کہ بلوچ عوام کی مرضی کے برعکس ہونے والے معاہدات بلوچ تحریک کی موجودگی میں پائیہ تکمیل تک نہیں پہنچ سکتے۔انہوں نے کہا کہ خطے کی تیزی سے بدلتی ہوئی حالات کو اپنے حق میں لانے کے لئے چائنا بلوچ سرزمین کو اپنی اقتصادی و فوجی مفادات کے تحفظ کے لئے استعمال کرنا چاہتا ہے جو کہ بلوچ قوم کی اجتماعی زندگی کے لئے ایک خطرہ ہے۔ان حالات میں بی ایس او آزاد کے کارکنوں و بلوچ نوجوانوں کی یہ زمہ داری بنتی ہے کہ وہ بلوچ قومی شناخت کو لاحق خطرات سے نمٹنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔اجلاس میں تمام ایجنڈوں پر بحث مباحثہ کے بعد سابقہ کابینہ تحلیل کرکے زونل ذمہ داریاں نئی کابینہ کو سونپی گئی۔