کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے ایران پر عائد عالمی اقتصادی پابندیوں کے خاتمہ پر ایرانی قیادت اور عوام کو اپنے اور صوبے کی عوام کی جانب سے مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان پابندیوں کا خاتمہ ایران اور پاکستان کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعلقات کے فروغ کی بنیاد ثابت ہوگا جس کا فائدہ خاص طور سے سیستان و بلوچستان اور بلوچستان کے عوام کو پہنچے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایران کے قونصل جنرل سید حسن یحییٰ وی سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ جنہوں نے پیر کے روز یہاں ان سے الوداعی ملاقات کی۔ سینیٹر آغا شہباز درانی اور رکن صوبائی اسمبلی میر عاصم کرد گیلو بھی اس موقع پر موجود تھے۔ملاقات میں اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا گیا کہ گذشتہ چند برسوں کے دوران دونوں بردار اسلامی ممالک کے درمیان ہر سطح پر موجود تعلقات کو فروغ ملا ہے اور اس بات سے اتفاق کیا گیا کہ ایران پر اقتصادی پابندیوں کے خاتمہ کے بعد دنوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم کو کم از کم پانچ ارب ڈالر سالانہ تک پہنچایا جانا چائیے جو دونوں ممالک اوران کے عوام کو مزید قریب لانے کی بنیاد ثابت ہوگا۔ دونوں ممالک میں دوری کا تصور تک نہیں ہونا چائیے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ایران کے عوام نے طویل عرصے تاک عائد اقتصادی پابندیوں کا خندہ پیشانی ، حوصلے اور بہادری کے ساتھ مقابلہ کیا۔ اور جو قومیں ہمت اور استقامت کے ساتھ برا وقت گذارتی ہیں وہی کامیاب ہوتی ہیں۔ جس کا ثمر آج ایرانی قوم کو مل رہا ہے ، انہوں نے کہا کہ چین کے صدر نے اپنے حالیہ دورہ ایران کے موقع پر ایران کے ساتھ 6ارب ڈالر کے تجارتی معاہدے کیے جس پر وہ ایران کے سپریم کمانڈر، صدر اور عوام کو ایک مرتبہ پھر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ وزیرا علیٰ نے کہا کہ اقتصادی پابندیوں کے خاتمے کے بعد ایران اور پاکستان کے درمیان تعطل کا شکار اہم منصوبوں پر عملدرآمد کا آغاز ہوگا جو خطہ میں اقتصادی اور تجارتی سرگرمیوں کا فروغ ثابت ہوں گے۔ انہوں نے ایرانی قونصل جنرل کی جانب سے دونوں ممالک کے درمیان سالانہ تجارتی حجم کو 5ارب ڈالر تک پہنچانے کی تجویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس تجارتی حجم میں سالانہ مزید اضافہ بھی ہوناچائیے ، وزیر اعظم محمد نواز شریف اور حکومت بلوچستان ایران کے ساتھ تعلقات کو بہت زیادہ اہمیت دیتے ہیں اور وہ چاہ بہار اور گوادر کو سسٹر سٹی قرار دینے ،دونوں پورٹ سٹی کے درمیان ٹرین سروس اور دیگر تجارتی منصوبوں پر عملدرآمد اور ایران سے 1000میگاوٹ بجلی کے حصول کے منصوبوں پر عملدرآمد کے حوالے سے تفصیلات سے وزیر اعظم کو جلدآگاہ کریں گے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ان کے گذشتہ دورہ گوادر کے دوران ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان کے گورنر سے ہونے والی ملاقات میں طے پائے جانے والے امور کو حتمی شکل دینے اور معاہدوں پر دستخط کرنے کے لئے وہ جلد اپنی ٹیم کے ہمراہ سیستان وبلوچستان کا دورہ کرینگے۔اس موقع پر ایرانی قونصل جنرل نے کہا کہ انہوں نے بلوچستان میں اپنے پانچ سالہ قیام کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے فروغ کے لئے کام کیا جس کے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں، ان کے قیام کے دوران جوائنٹ ٹریڈکمیٹی، جوائنٹ بارڈر کمیشن اور ٹرانسپورٹیشن کمیٹی کے اجلاس دو دو مرتبہ منعقد ہوئے جن میں بجلی کی فراہمی ، باہمی تجارت کے فروغ اور مختلف شعبوں میں تعاون میں اضافہ سے متعلق امور پر بات چیت ہوئی اور کئی ایک امور کو حتمی شکل دی گئی زائرین ، تاجروں اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو 2لاکھ 20ہزارویزے جاری کئے گئے انہوں نے اس یقین کااظہارکیا کہ ایران پر اقتصادی پابندیوں کے خاتمے کے بعد اب دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم میں اضافے اور تعطل کا شکار منصوبوں کی تکمیل میں کوئی رکاوٹ حائل نہیں ہوگی۔چاہ بہار اور گوادر کے درمیان ٹرین اور فضائی رابطوں سے دونوں صوبوں کے عوام کوسفری سہولتیں ملے گی اور دونوں صوبوں کے پارلیمانی وفود بلخصوص خواتین اراکین اسمبلی کے دورے ممکن ہوں گے جبکہ، سفارتی، وزراتی اور انتظامی افسران کے درمیان مزید قریبی تعلقات استوار ہوں گے،انہوں نے کہا کہ ہم وزیر اعلیٰ کے دورے کے شدت سے منتظر رہینگے۔ وزیراعلیٰ نے بحیثیت قونصل جنرل ان کی خدمات کو سراہتے ہوئے توقع ظاہر کی ان کی جگہ تعینات ہونے والے قونصل جنرل بھی انکی تقلید کرینگے۔بعدازاں وزیر اعلیٰ نے ایرانی قونصل جنرل کو یادگاری شیلڈاور ایرانی قونصل جنرل نے وزیر اعلیٰ کوسووینئرپیش کیا۔ دریں اثناء بلوچستان کے تمام اضلاع کو ایک نظر سے دیکھیں گے تمام بلدیاتی نمائندوں کو ساتھ لیں کر چلیں گے، نچلی سطح پر اختیارات کے منتقلی ہمارا وژن تھا، ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں قلات نیشنل پارٹی کے سینئر رہنماء چیئرمین میونسپل کمیٹی قلات محمد نواز شاہوانی کے قیادت میں ایک وفود سے ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ اختیارات کے نچلی سطح پر منتقلی پر اب عوام کے مسائل ان کے دہلیز پر حل ہونگے، اب تمام اضلاع کو یکسا نظر سے دیکھیں گے ، بلدیاتی نمائندوں کو فنڈنگ اور مراعات دیئے جائیں گے، تاکہ وہ نچلی سطح پر عوام کے مسائل حل کرسکے، انہوں نے کہا کہ بلدیاتی نمائندوں کو فنڈنگ نہ ہونے سے ان کے مسائل بڑھ رہے ہیں اب ایسا نہیں ہونگے بلوچستان کو اب پنجاب کے طرز سے ترقی پر لائینگے، انہوں نے چیئرمین احمد نواز کو یقین دلایا کہ اب ان کے مسائل ان کے دہلیز پر حل ہونگے اور کونسلران کے تمام مراعات فنڈنگ جاری کرینگے، تاکہ وہ اپنے علاقوں میں ترقیاتی کاموں کا جال بچایا جائے اورعوام کی خدمت کریں، انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جتنے ڈیلی ویجز ملازمین ہے ان کو بہت جلد مستقل کیا جائے گا، میونسپل کمیٹی میں ڈیلی ویجز ملازمین میں بہت جلد مستقل ہونگے۔