|

وقتِ اشاعت :   January 31 – 2016

کوئٹہ: چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اللہ چھٹہ ڈپٹی گورنر سیستان اور بلوچستان علی اصغر میرشکاری نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران اپنی سرزمین کو کسی بھی صورت دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہونے دی گی پاک ایران بارڈر پر دونوں ممالک کے سیکورٹی حکام حالات کا بہتر بنانے کیلئے خواہاں ہیں اور بارڈر پر باڑ لگانے کی تجویز زیر غور نہیں ہے گوادر اور چابہار کے درمیان ریلوے لائن بچھانے کا منصوبہ زیر غور ہے اور جلد ہی سروے کا اہتمام کیا جائے گا غیر قانونی تارکین کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور غیرقانونی ڈیزل اور پٹرول کو سمگلنگ کرنے کی بجائے قانونی شکل دے کر فروخت کریں گے اور بارڈر کے قریب پاکستان کے محلقہ علاقوں کو بجلی کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا جائے گا ان خیالات کا اظہار چیف سیکرٹری بلوچستان اور ڈپٹی گورنر سیستان اور بلوچستان نے مقامی ہوٹل میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس سے قبل 19 واں سیشن پاک ایران بارڈر جوائنٹ کمیشن کی اختتامی تقریب کے دوران یادداشت پر بھی دستخط ہوئے پریس کانفرنس کے دوران سیکرٹری داخلہ بلوچستان ایرانی کونسل جنرل سمیت دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اللہ چھٹہ نے کہا کہ سیستان اور بلوچستان کے درمیان مختلف نوعیت کے معاملات پر بات چیت ہوئی اور تین دن کے دوران سیکورٹی معاملات سمیت دیگر امور پر بھی غور کیا گیا انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کی دوستی انتہائی گہری ہے اورایک دوسرے کے مفادات کا ہر حوالے سے خیال رکھا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ بارڈر کی سیکورٹی بہتر بنانے اور غیر قانونی تارکین غیر قانونی تجارت اور منشیات کو روکنے کیلئے بھرپور اقدامات اٹھائے جائیں گے انہوں نے کہا کہ بارڈر ٹریڈ کو بڑھانے کیلئے بھی اقدامات کئے جارہے ہیں اور کئی مقامات پر تجارتی مراکز بنائیں گے تاکہ لوگوں کو آسانی پیدا ہوسکے انہوں نے کہا کہ دونوں صوبوں کے درمیان غیرقانونی تیل اور سمگلنگ کرنے کے حوالے سے بھی معاملات طے اپ آگئے اور تیل کو قانونی شکل دیکر فروخت کریں گے انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں گورنر سیستان نے گوادرکا دورہ کیا گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی ‘ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری سے ملاقات کے دوران گوادر اور چابہار کے درمیان ریلوے لائن بچھانے کا منصوبہ بھی زیرغور لایا گیا اور جلد سروے بھی کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ پاک ایران جوائنٹ کمیشن کا اجلاس آئندہ زائدان میں ہوگا جس میں سیکورٹی معاملات سمیت دیگر امور کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں گے انہوں نے کہا کہ بارڈر پر باڑ لگانے کا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں ہے اور لوگوں کی آمدورفت کو مزید بہتر بنایا جائے گا ڈپٹی گورنر سیستان اور بلوچستان علی اصغر میرشکاری نے کہا کہ پاکستان اور بلوچستان کیساتھ پرانی اور اچھے تعلقات ہیں اور اس تعلقات کو کسی بھی صورت بری نظر لگنے نہیں دیں گے انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان اچھے تعلقات قائم کرنے پر اتفاق ہوا اور مستقبل میں اس کے اچھے نتائج برآمد ہونگے انہوں نے کہا کہ پاک ایران بارڈر پر سیکورٹی معاملات کو مزید بہتر بنانے کیلئے دونوں ممالک کے سیکورٹی حکام اپنا کردار ادا کریں گے اور بارڈر کے قریب چیک پوائنٹ قائم کریں گے اور دہشت گردی کے حوالے سخت اقدامات اٹھائے جائیں گے انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان سالانہ پانچ ارب ڈالر تک سرمایہ کاری کو بڑھایاجائے انہوں نے کہا کہ ایران نے ہمیشہ پاکستان کے ہر مشکل وقت میں مدد کی ہے اور دونوں ممالک اپنی سرزمین کو ایک دوسرے کیخلاف استعمال نہیں ہونگے دیں گے۔دریں اثناء پاک ایران جوائنٹ بارڈر کمیشن کا 19واں سیشن تین روزہ اجلاس کے انعقاد کے بعد اختتام پذیر ہوا۔ ڈپٹی گورنر سیستان بلوچستان علی اصغرمیر شکاری نے ایرانی وفد کی قیادت جبکہ چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ نے پاکستانی وفد کی قیادت کی۔ اجلاس میں سرحدوں کی سیکورٹی کو مؤثر بنانے، غیرقانونی تارکین وطن، اسمگلنگ اور منشیات کی سرحدوں پر روک تھام، تجارت کو فروغ دینے اور سرحدوں پر تجارتی مراکز قائم کرنے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے انہیں حتمی شکل دی گئی اور اس ضمن میں مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے گئے۔ اجلاس میں یہ بھی طے ہوا کہ جے بی سی کا 20واں سیشن چاہ بہار میں منعقد ہوگا۔