|

وقتِ اشاعت :   January 31 – 2016

کوئٹہ: بلوچ نیشنل موؤمنٹ کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ آج علی الصبح فورسز نے مستونگ کے علاقے کلی دتو میں ایک آپریشن کے دوران بی این ایم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر منان بلوچ کو شہید کیا۔ فورسز نے گھر کا گھیراؤ کرکے بھاری ہتھیاروں سے گھر کے بیٹھک میں موجود ڈاکٹر منان بلوچ، ساجد بلوچ، اشرف بلوچ ، حنیف بلوچ اور بابو نوروزبلوچ کو شہید کیا۔ ڈاکٹر منان بلوچ کی شہادت بی این ایم اور بلوچ قوم کیلئے ایک قومی سانحہ اور نقصان ہے۔ ان کی شہادت سے بلوچ قوم پرستی کی سیاست میں ایک ایسا خلاف پیدا ہوگیا ہے ، جسے بھرنے میں صدیوں لگتے ہیں۔ ڈاکٹرمنان بلوچ بی این ایم کے ساتھ بلوچ قوم کیلئے ایک سرمایہ تھے، جو طب کے شعبے میں مہارت کے ساتھ سیاست و عالمی امور پر مہارت رکھتے تھے۔ان کی قربانی بلوچستان کی جد و جہد میں شہدا کا تسلسل ہے۔ بی این ایم ان کے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے جد و جہد جاری رکھے گی۔ بلوچ رہنماؤں کو چن چن کر شہید کرنا یا اغوا کرنے کا ایک ختم نہ ہونے والا سلسلہ ایک دہائی سے جاری ہے ۔یہ پہلی دفعہ نہیں ہے کہ فورسز نے پرامن سیاسی رہنماؤں کو نشانہ بنایا ہے۔ اس سے پہلے بی این ایم کے بانی سربراہ غلام محمدبلوچ کو اغوا کرکے چھ دن بعد ان کی مسخ شدہ لاش ایک ویرانے میں پھینک دی۔ ان کے ساتھ لالا منیر بلوچ اور بی آر پی کے رہنما شیر محمد بلوچ بھی تھے۔ بی این ایم کے جوائنٹ سیکرٹری رسول بخش مینگل کو بھی اسی طرح اغوا کرکے تشدد زہ لاش پھینکی گئی۔ بی این ایم کے رہنما ڈاکٹر دین محمد بلوچ، غفور بلوچ اور رمضان بلوچ سمیت کئی رہنما و کارکن خفیہ زندانوں میں بند ہیں۔ بی ایس او کے سیکر ٹری جنرل رضا جہانگیر کو بھی اسی طرح ایک گھر پر مارٹر حملہ کرکے شہید کیا گیا، جبکہ بی ایس او کے چیئر مین زاہد بلوچ اور ذاکر مجید بلوچ کئی سالوں سے اغوا کے بعد لاپتہ ہیں۔فورسز کی اس بربریت اور بین الاقوامی قوانین کے منافی اقدام کے خلاف بی این ایم بلوچستان میں میں 31 جنوری، یکم فروری اور 2 فروری کو تین روزہ پہیہ جام اور شٹر ڈاؤن ہڑتال اور ڈاکٹر منان بلوچ جیسے عظیم رہنما کی شہادت پر چالیس روزہ سوگ کا اعلان کرتی ہے۔بی این ایم بیرون ملک تمام زونوں کو احتجاج اور عالمی اداروں کو خطوط ارسال کرنے کی ہدایت کرتی ہے، تمام زون فوری طور اپنے ممالک سے اجازت نامہ لیکر احتجاجی شیڈول کا اعلان کریں۔ ہم ڈاکٹر منان بلوچ اور دوسرے شہدا کو سرخ سلام اور خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ بلوچ نیشنل موؤمنٹ ایک پر امن سیاسی جماعت ہے جو اقوام متحدہ کے قوانین کے مطابق بلوچ قوم کی وحدت، قومی تشخص اور آزادی کی جدو جہدکر رہی ہے۔جبکہ ریاست کی طرح تمام بین الاقوامی قوانین کو روند کر بلوچ نسل کشی میں مصروف ہے۔ اس کی تدارک کیلئے مہذب ممالک اور اقوام متحدہ بلوچستان میں مداخلت کرکے ایک عظیم انسانی بحران سے بچنے کیلئے اپنا حقیقی کردار ادا کریں۔ ڈاکٹر منان بلوچ پارٹی کے مرکزی دورے پر مستونگ میں موجود تھے ،انھیں علی الصبح ساتھیوں سمیت نشانہ بنا کر شہید کر نا بلوچ قومی جہد میں سیاسی کارکنوں اور عوام میں خوف پیدا کرنے کی کوشش ہے ،مگربلوچ نیشنل موؤمنٹ کی تاریخ گواہ ہے کہ شہید قائد چیئرمین غلام محمد بلوچ سے لے کر تمام رہنماؤں اور سینکڑوں کارکنوں نے ریاستی جبر کے سامنے سرنگوں ہونے کے بجائے اپنی قیمتی جان قربان کی ہے۔ڈاکٹر منان بلوچ اور ساجد بلوچ کو کھڈ کوچہ میں بی آرپی کے شہید رہنما سنگت ثناء بلوچ کی قبر کے ساتھ دفن کیا جائے گا۔