|

وقتِ اشاعت :   February 5 – 2016

راولپنڈی: سیاسی و عسکری قیادت نے پاکستان کو محفوظ اور خوشحال ملک بنانے کیلئے دشمن کے عزائم مل کر ناکام بنانے اور دہشتگردی کیخلاف کارروائیاں مسلسل جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہاہے کہ پوری قوم دہشتگردی کیخلاف جنگ میں مسلح افواج اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ کھڑی ہے ۔ جمعرات کو سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم محمد نواز شریف اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے شرکت کی اور ملک کو درپیش اندرونی و بیرونی خطرات بشمول دہشتگردوں کے نیٹ ورکس اور انکے روابط کا جائزہ لیا ۔ اجلاس کے دوران دشمن انٹیلی جنس ایجنسیوں اور انکے حلیفوں کی طرف سے پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے اور پاکستان کے مفادات کو نقصان پہنچانے کی کوششوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ اجلاس کے دوران پاک افغان سرحد کی صورتحال اور نگرانی بہتر بنانے پر بھی غور کیا گیا ۔ آرمی چیف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں کو بیرون ملک سے فنڈنگ کی جاتی ہے اور ملک کے اندر سے انہیں سہولت مہیا کی جاتی ہے انہوں نے ملک میں مستقل اور پائیدار امن یقینی بنانے کیلئے آپریشن ضرب عضب اور انٹیلی جنس کی بنیاد پر کئے گئے آپریشنز میں حاصل کی گئی کامیابیوں کو برقرار رکھنے کیلئے ملک بھر میں جاری کارروائیوں کے تسلسل کی ضرورت پر زور دیا ۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے اہم کامیابیاں حاصل کرنے اور ملک کے سیکیورٹی ماحول میں قابل ذکر تبدیلی لانے پر فوج اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کی کوششوں اور کامیابیوں کو سراہا۔ وزیراعظم نے فرائض کی انجام دہی کے دوران اپنی جانیں قربان کرنیوالے فوج اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے بہادر افسروں اور جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا نواز شریف نے کہا کہ پوری قوم کو اپنی پریمیئر انٹیلی جنس ایجنسی ، اس کے افسروں اور جوانوں پر بجا طور پر فخر ہے جنہوں نے بے شمار کامیابیاں اپنے نام کی ہیں اور جس پر وہ تعریف کے مستحق ہیں ۔ وزیراعظم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت اور پوری قوم دہشتگردی کیخلاف جنگ میں اپنی مسلح افواج اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ کھڑی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایک محفوظ اور خوشحال ملک بنانے کیلئے ہم مل کر اپنے دشموں کے تمام عزائم ناکام بنا دینگے ۔ اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ نے بھی شرکت کی ۔ دریں اثناء آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ دہشتگردوں کا کوئی ملک ، مذہب یا فرقہ نہیں یہ ایک عالمی مسئلہ ہے اور دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے عالمی کوششوں کی ضرورت ہے ، عالمی امن اور انسانی فوائد کے لئے تجربات کا تبادلہ کرنے کیلئے تیار ہیں ۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے جمعرات کے روز انسداد دہشتگردی ٹریننگ سنٹر پبی کا دورہ کیا جہاں پر انہوں نے پاکستان ، مالدیپ اور سری لنکا کی مشترکہ مشقوں کا معائنہ کیا آرمی چیف نے اس موقع پر مشقوں کے شرکاء کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی ایک عالمی مسئلہ ہے دہشتگردوں کا کوئی مذہب ، ملک اور فرقہ نہیں ہے یہ پوری دنیا کے دشمن ہیں اور دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے یہ عالمی کوششوں کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک دہائی سے دہشتگردی سے متاثر ہے اور قومی عزم اور فوجی مہارت کے باعث ہم نے دہشتگردی پر کافی حد تک قابو پالیا ہے دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے پاکستان اپنے تجربات دنیا کے ساتھ شیئر کرنے اور تجربات کے تبادلے کے لئے تیار ہے ہم عالمی امن اور انسانی فوائد کے لئے تجربات کا تبادلہ چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں آپریشن ضرب عضب کی کامیابی کے بعد پاکستان کے دوست ممالک نے اپنے فوجیوں کی تربیت کی انہوں نے مشترکہ مشقوں کے دوران تربیت حاصل کرنے والوں کو مبارکباد دی اور کہا کہ ان مشقوں سے خطے سے دہشتگردی کے خاتمے میں مدد ملے گی ہم پولیس اور قانون نافذ کرن ے والے اداروں کو انسداد دہشتگردی کی تربیت دے رہے ہیں جس کے بعد یہ ادارے دہشتگردی سے بہتر طور پر نمٹ سکیں گے آرمی چیف کے ساتھ سری لنکا ، مالدیپ ، افغانستان اور جنوبی افریقہ کے وفود نے بھی مشقوں کا معائنہ کیا اور پاک فوج کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو سراہا