|

وقتِ اشاعت :   February 5 – 2016

کوئٹہ: بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ ممتاز قوم پرست رہنما، بی این ایم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر منان بلوچ اور ان کے ساتھیوں کافورسز کے ہاتھوں قتل کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ لندن برطانیہ میں برطانوی وزیر اعظم ہاؤس کے سامنے بی این ایم کا احتجاجی مظاہرہ ہوااور ڈاکٹر منان بلوچ کے قتل کے بارے میں وزیر اعظم ہاؤس میں ایک میمورنڈم پیش کیا گیا۔مظاہرے میں کئی بلوچوں اور انسانی حقوق کے اراکین نے شرکت کی۔ مظاہرین نے بینر اور پلے کارڈز اُٹھا رکھے تھے،جن پر مظالم کے خلاف نعرے اور ڈاکٹر منان بلوچ و دوسرے شہدا کی تصویریں تھیں۔ اسی طرح میلبورن آسٹریلیا میں پارلیمنٹ کے سامنے مظاہرہ کیا گیا اور پمفلٹ تقسیم کئے گئے۔آسٹریلیا میں پارلیمنٹ، نیوز ایجنسیوں، انسانی حقوق کی تنظیموں اور دوسرے اداروں میں ڈاکٹر منان بلوچ و ساتھیوں کے قتل کے بارے میں تحریری رپورٹ جمع کئے گئے۔ کل بلوچستان میں کولواہ کے مختلف علاقوں، کیچ ڈنڈار، سکگ، بلور، بند ملک، ماد قلات، گیشکور سحر اور ہور میں ڈاکٹرمنان بلوچ، اشرف بلوچ، بابو نوروز، حنیف بلوچ اور ساجد بلوچ کے قتل کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ ایک آزادی پسند عظیم رہنما کو جس طرح ایک دہشت گرد قرار دیکر بے دردی سے قتل کیاگیا ، اس پر سول سوسائٹی، میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے اب تک خاموشی حیران کن ہے۔ ایچ آر سی پی مکران کے علاوہ تمام ادارے اپنی ذمہ داریوں سے غافل چپ سادھ رکھے ہوئے ہیں۔