|

وقتِ اشاعت :   February 5 – 2016

تربت: نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر انجنیئر حمید بلوچ نے سیاسی رہنماء ڈاکٹر منان بلوچ اور اس کے ساتھیوں کی ماروائے عدالت قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ طاقت کے استعمال سے بلوچستان کا مسئلہ نہ پہلے حل ہوا ہے اور نہ ہی اب حل ہوگا۔ہڑتال جمہوری حق ہے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ہڑتال میں بند دکانوں اور بینکوں کو سیل کرکے اپنے حدود سے تجاوز کیا ہے۔وہ تربت کے وارڈ شیحانی بازار اور ملائی بازار میں نیشنل پارٹی کے کارکنوں کی اجلاس سے اپنے صدارتی خطاب میں اظہار خیال کررہے تھے۔اجلاس کے مہمان خاص میئر تربت قاضی غلام رسول بلوچ تھے اجلاس میں بڑی تعداد میں کارکنوں نے شرکت کی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہو ئے وارڈ سیکریٹری حامد بلوچ نے اپنے علاقہ کو ملازمتوں اورترقیاتی منصوبوں میں نظرانداز کرنے کی شکایت کی اور کہا کہ شیحانی بازار اور ملائی بازار وارڈ کو واٹر سپلائی ، سیوریج، پختہ روڈ کے مسائل کا سامنا ہے بوائز پرائمری اسکول کو مڈل کا درجہ نہ دینے، اسکول کی خستہ حالت عمارت پر تشویش کا اظہار کیا۔ تربت کے میئر قاضی غلام رسول بلوچ نے اپنے خطاب میں کہا کہ تمام علاقوں کو اپنے محدود وسائل سے ترقیاتی اسکیموں میں شامل کریں گے ۔ ترقیاتی اسکیموں کے حوالے سے نہ صرف پارٹی کے علاقوں کو بلکہ مخالفین کو بھی خوش آمدید کہا جائیگا۔ شیحانی بازار میں ترقیاتی کاموں اور عوام سے رابطہ کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جس کے اراکین وارڈ سیکریٹری حامد بلوچ ،کونسلر الہی بخش بلوچ، مقبول بلوچ، اللہ بخش اوربشیر کسانوی رند ہوں گے۔اپنے صدارتی خطاب میں انجنیئر حمید بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کے مسلے کا حل سیاسی ہے جسے گذشتہ کئی سالو ں سے طاقت سے حل کرنے کے کوئی نتائج برآمد نہیں ہوئے۔انہوں نے سیاسی رہنماء ڈاکٹر منا ن بلوچ اور اس کے ساتھیوں کی ماورائے عدالت قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے افسوس ناک قرار دیا۔انہوں نے ڈاکٹر منان کے قتل کے خلاف احتجاجی ہڑتال کے خلاف قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اقدامات کی مذمت کی اور کہا کہ ہڑتال عوام کا جمہوری حق ہے ہڑتال کرنے والے دکانوں کو سیل کرنے کا عمل ناقابل برداشت ہے انہوں نے سیل کئے گئے دکانوں کو فوری کھولنے کا مطالبہ کیاانہوں نے کہا کہ اس طرح کے منفی اقدامات سے بلوچستان کا مسئلہ اور بھی پیچیدہ ہوتا جارہاہے