لاہور: وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے بھارت سے بلوچستان میں مداخلت بند کرنیکا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی کو بھی اپنے ملک میں مداخلت کی اجازت نہیں دیں گے ، فرقہ واریت پھیلانے سے بیرونی قوتیں باز رہیں‘ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں اسکے لیے معنی خیز مذاکرات ضروری ہیں ’بھارت کے وزیر اعظم کو احساس ہو چکا ہے کہ پاکستان کو دھمکیاں دے کر اور الزام لگا کر ترقی نہیں کرسکتے ، اسی لیے وہ خود چل کر پاکستان آئے مگر اب بات آگے بڑھنی چاہئے یہ نہیں ہو سکتا کہ تجارت چل پڑے اور کشمیر پر بات نہ چلے ‘کشمیر تقسیم بھارت کا نامکمل ایجنڈا ہے‘مسئلہ کشمیر نے پورے خطے کی ترقی کو روکا ہوا ہے ، اقوام متحدہ کشمیریوں کو ان کا حق دلائے۔ وہ جمعہ کے روز یو م یکجہتی کشمیر کے حوالے سے (ن) لیگ کے زیر اہتمام الحمراء سے پنجاب اسمبلی تک نکالی جانیوالی ریلی سے خطاب کر رہے تھے جبکہ اس موقع پر(ن) لیگ کے رکن قومی اسمبلی و لاہور کے صدر ملک پرویز‘جنرل سیکرٹری لاہور خواجہ عمران نذیرسمیت (ن) لیگ کے کارکنوں کی کثیر تعداد نے شر کت کی ریلی میں شریک شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر کشمیریوں سے یکجہتی اور حق خود ارادیت کے نعرے درج تھے‘ شرکانے کشمیریوں پر بھارتی فوج کے تشدد کے خلاف نعرے بازی بھی کی اپنے خطاب میں خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہم پٹھانکوٹ واقعہ کے پاکستان پر لگائے جانیوالے الزامات کی مذمت کرتے ہیں ، ہم نہ توکسی ملک میں مداخلت کرنا چاہتے ہیں اور نہ ہی کسی اور کو اپنے ملک میں مداخلت کی اجازت دیں گے ،فرقہ واریت پھیلانے سے بیرونی قوتیں باز رہیں جبکہ بھارت کی جانب سے بلوچستان میں مداخلت بند کی جائے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر میں صر ف پاکستان اور بھارت فریق نہیں بلکہ کشمیری سب سے اہم فریق ہیں ،اب پلوں کے نیچے سے بہت سا پانی بہہ چکا ہے ،اب مسئلہ کشمیر کا دیر پاحل ناگزیر ہے ،پاکستان کشمیریوں کے وکیل صفائی کے طورپر موثر کر دار اداکرتا رہا ہے اور کرتا رہے گا،جب تک کشمیریوں کو آزادی نہیں ملتی پاکستان کا بچہ بچہ کھڑا رہے گا، کشمیر کی آزادی کی کو ششیں پورے زورو شور سے جاری رکھیں گے ،بھاری ہٹ دھرمی ترک کرکے خطے کے بہترین مفاد میں پیش قدمی کرے اورہندوستان کشمیریوں کو فتح کرکے غلام بنانے کا خیال دل سے نکال دے۔ ا