اسلام آباد: افغانستان میں مفاہمتی عمل بارے چار فریقی گروپ نے افغانستان میں تمام طالبان گروپوں سے مذاکرات اور رواں ماہ کے آخر میں افغان حکومت اور طالبان کے براہ راست امن مذاکرات کرانے کی کوششوں پر اتفاق کیا ہے اور کہا ہے کہ ا فغان مفاہمتی عمل کا نتیجہ افغانستان میں عدم تشدد اور پائیدار سیاسی امن کا حل ہونا چاہیے۔ چار فریقی گروپ کا آئندہ اجلاس 23 فروری کوکابل میں ہوگا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق افغانستان میں امن مذاکراتی عمل سے متعلق چار فریقی گروپ کا تیسرا اجلاس ہفتہ کو اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں ‘پاکستانی سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری ، افغان نائب وزیر خاجہ حکمت خلیل زئی‘ امریکہ کے پاکستان افغانستان کیلئے خصوصی نمائندہ رچرڈ اولسناور چینی وفد کی قیادت وینگ ژن جن نے کی۔ اجلاس کے بعد جاری مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ فروری کا آخر میں افغان حکومت اور طالبان کے درمیان براہ راست امن مذاکرات کرانے کی کوششوں پر اتفاق کیا گیا۔اجلاس میں امن مذاکرات میں تمام طالبان گروپوں کو شامل کرنے پر بھی رضا مندی ظاہر کی گئی ۔ اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ افغان مفاہمتی عمل کا نتیجہ افغانستان میں عدم تشدد اور پائیدار سیاسی امن کا حل ہونا چاہیے۔ رابطہ گروپ کے مذاکرات کیلئے روڈ میپ بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا ۔ چار ملکی گروپوں نے افغان حکومت اور افغان طالبان کے درمیان مذاکراتی عمل کے لئے کوششوں کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا اور یہ بھی عہد کیا گیا کہ مستقبل میں مفاہمتی اور امن عمل کو جاری رکھنے کیلئے باقاعدہ طور پر رابطے قائم رکھے جائیں گے جبکہ چار فریقی گروپس کے مزید اجلاس منعقدکرانے پر اتفاق کیا گیا اس سلسلے میں آئندہ اجلاس 23 فروری کوکابل میں ہوگا۔