اسلام آباد: گورنر خیبر پختونخوا سردار مہتاب احمد خان نے اپنا استعفیٰ تحریری طور پر وزیر اعظم نواز شریف کو پیش کر دیا ،آئندہ48 گھنٹوں میں استعفیٰ منظور کئے جانے کا امکان ہے ،حکومت نے سردار مہتاب احمد خان کی جانب سے پیش کئے جانے والے نئے گورنرکیلئے تین ناموں پر غوروغوض شروع کر دیا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ پیر کے روز گورنر سردار مہتاب احمد خان نے وزیرا عظم سے ملاقات کی جس میں انہوں نے گزشتہ روز گورنر کے عہدے سے استعفے دینے کی وجوہات سے سے آگاہ کیا ،ذرائع نے بتایا کہ گورنر نے وزیر اعظم کو عہدے سے مستعفی ہونے کیلئے قائل کر لیا ہے اور وزیر اعظم نے ان کا استعفیٰ قبول کرنے کی حامی بھر لی اور آئندہ48گھنٹوں میں گورنر سردار سردار مہتاب کا استعفیٰ منظور کئے جانے کا امکان ہے ،ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے سردار مہتاب احمد خان کی بطور گورنرخیبر پختونخوا اور پارٹی خدمات کو سراہا ہے اور کہا کہ پارٹی کارکن کی حیثیت سے ان کی خدمات قابل ستائش ہیں جن کو ہمیشہ یاد رکھا جائیگا،اس موقع پر سردار مہتاب احمد عباسی نے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انہوں نے اپنی ساری زندگی پارٹی کیلئے وقف کررکھی ہے اور آئندہ بھی سیاست میں بھر پور حصہ لیکر پارٹی کیلئے خدمات سرانجام دیتے رہیں گے ،انہوں نے مزید کہا کہ ملک کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے موجودہ حکومت کی پالیسیاں درست سمت جارہی ہیں ،ذرائع نے بتایا کہ ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے سردار مہتاب سے نئے گورنر کیلئے مشاورت کی اور ان سے تجاویز مانگیں تو سردار مہتاب عباسی نے نئے گورنر خیبر پختونخواہ کیلئے تین نئے نام پیش کئے ہیں جن میں مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل اقبال ظفر جھگڑا، صوبہ خیبر پختونخواہ کے پارٹی صدر صابر شاہ اور صلاح الدین ترمزی کے نام پیش کئے ہیں ،وزیر اعظم سے ملاقات سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنرخیبر پختونخوا نے کہا کہ سیاست کو عبادت سمجھتا ہوں اور اس کے بغیر نہیں رہ سکتا،بطو رگورنر سیاس سرگرمیوں سے دور ہوں اس لئے گورنر کے عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے ،انہوں نے کہا کہ 2018 کے الیکشن میں بھر پور طریقے سے حصہ لوں گا اس کے لئے ابھی سے تیاری شروع کر دی ہے اور امید ہے کہ جلد وزیر اعظم میرا استعفیٰ قبول کرلیں گے ۔انہو ں نے کہ کہ کافی عرصہ سے اپنے حلقہ کی عوام سے دور ہوں گورنر کے عہدے کے مستعفی ہونے کے بعد اپنے حلقے کی عوام میں دوبارہ جاؤں گا اور وہاں کی عوام کے مسائل سنوں گا اور حل کروں گا۔#/s#