کراچی: وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اﷲ خان زہری سے ہونے والی ملاقات کے دوران عالمی بنک کے صدر ڈاکٹر جم یونگ کم نے تعلیم اور صحت کے شعبوں میں صوبائی حکومت کے اصلاحاتی پروگرام اور سماجی شعبوں میں جاری ترقیاتی عمل پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے مختلف شعبوں میں عالمی بنک کی جانب سے جاری معاونت میں اضافہ کا جائزہ لینے کی یقین دہانی کرائی ہے جبکہ ملاقات میں فیصلہ کیاگیا کہ بلوچستان کی ترقی میں عالمی بنک کی معاونت میں اضافے سے متعلق امور کا جائزہ لینے کیلئے عالمی بنک کے ماہرین جلد صوبے کا دورہ کریں گے۔ ملاقات میں عالمی بنک کے مختلف شعبوں کے سربراہان، چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اﷲ چٹھہ ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقیات نصیب اﷲ بازئی سمیت دیگر متعلقہ حکام کے علاوہ سینٹر آغا شہباز درانی اور رکن صوبائی اسمبلی میر عاصم کرد گیلو بھی شریک تھے۔ ملاقات میں تعلیم اور صحت کے شعبوں میں جاری اصلاحات اور معدنیات ، واٹر سیکٹر، ماحولیات، اور صوبے کے نوجوانوں کو فنی تربیت دیکر روزگار کے مواقعوں کی فراہمی سے متعلق امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیاگیا۔ صوبائی حکام کی جانب سے بنک حکام کو صوبے کے مجوزہ ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیاگیا جن میں ماں اور بچے کی صحت کا منصوبہ ، اساتذہ کی استعداد کار میں اضافہ کا پروگرام کوئٹہ ، پشین ریو ڈویلپمنٹ پراجیکٹ ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کا جائزہ اور اس کے تدارک کی تدابیر کا پروگرام، کوئٹہ اور ساحلی علاقوں کی ترقی کا جامع منصوبہ اور زراعت اور مالداری کے شعبوں کی ترقی کے پروگرام شامل تھے۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے بات چیت کرتے ہوئے صوبائی حکومت کی ترجیحات پر روشنی ڈالی ۔انہوں نے کہا کہ تعلیم اور صحت کے شعبوں کی ترقی صوبائی حکومت کی ا ولین ترجیح ہے جس کیلئے تعلیم کے بجٹ کو پانچ فیصد سے بڑھا کر 24فیصد اور صحت کے بجٹ کو 4فیصد سے بڑھا کر 12فیصد کردیاگیا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہمارا سب سے اہم مسئلہ پانی کی کمی ہے جس سے زراعت اور مالداری کے شعبے بری طرح متاثر ہورہے ہیں۔ جبکہ صحت اور تعلیم کے شعبوں پر بڑھتا ہوا دباؤ اور بیروزگاری بھی اہم مسائل میں شامل ہیں جن کا ہمیں سامنا ہے۔ انہوں نے اس حوالے سے عالمی بنک کی معاونت میں اضافے کی ضرورت پر زور دیا ۔عالمی بنک کے صدر نے کہا کہ صوبے کی ضروریات کے حوالے سے صوبائی حکام کی جانب سے پیش کیاگیا ایجنڈا نہایت جامع ہے عالمی بنک کے ماہرین اس ایجنڈے کا تفصیلی جائزہ لیں گے جس کے بعد عالمی بنک کی معاونت کو مزید بڑھایا جائے گا عالمی بنک کی نائب صدر انیتی ڈکسن نے کہا ہے کہ وہ بلوچستان کا دورہ کرچکی ہیں جبکہ بنک حکام جلد صوبے کا دورہ کریں گے جس میں بلوچستان حکومت کی جانب سے پیش کی گئی تجاویز کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا ۔ اس موقع پر عالمی بنک کے کنٹری ڈائریکٹر پچماتو الانگوان نے بتایا کہ عالمی بنک کی جانب سے 2011میں بلوچستان کی ترقی کے حوالے سے مرتب کردہ دستاویز کا جائزہ لیکر اس میں صوبے کی ضروریات کے مطابق مزید بہتری لائی جائے گی۔ واضح رہے کہ اس وقت صوبے میں مختلف شعبوں میں عالمی بنک کی معاونت کا تخمینہ تقریباً 60ارب روپے ہے جن میں سے چند منصوبے پایہ تکمیل تک پہنچ چکے ہیں کچھ پر کام جاری ہے اور چند منصوبوں پر جلد عملدرآمد کا آغاز ہوگا۔