|

وقتِ اشاعت :   February 19 – 2016

کوئٹہ: چین کی حکومت گوادر سمیت صوبے کے دیگر علاقوں کی ترقی میں بھرپور کردار ادا کرے گی، اقتصادی راہداری کے تحت صوبے میں فری زون، اکنامک زون اور سپیشل زون قائم کئے جائیں گے اور ووکیشنل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ قائم کر کے فنی تربیت کی فراہمی کے ذریعے گوادر اور صوبے کے دیگر علاقوں کے نوجوانوں کو سی پیک کے منصوبوں اور بیرون ملک روزگار حاصل کرنے کے قابل بنایا جائیگا۔ اس بات کی یقین دہانی چائنا فاؤنڈیشن فار پیس اینڈ ڈویلپمنٹ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل مسٹر جی پنگ (Mr. Ji Ping) اور چائنا اوورسیزپورٹس ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ کے چیئرمین مسٹر ژینگ باؤ ژونگ(Mr. Zhang Bao Zhong) کی قیادت میں چین کے اعلیٰ سطؑ حی وفد نے وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری سے ہونے والی ملاقات کے دوران کرائی۔ صوبائی وزراء عبدالرحیم زیارتوال، ڈاکٹر حامد خان اچکزئی، صوبائی مشیران میر خالد خان لانگو، عبیداللہ بابت، محمد خان لہڑی، سینیٹر آغاشہباز خان درانی، چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ، گوادر پورٹ اتھارٹی کے چیئرمین دوستین جمالدینی ، آئی جی پولیس اور دیگر متعلقہ حکام بھی ملاقات میں شریک تھے، ملاقات میں چین کی معاونت سے گوادر کی ترقی اور سی پیک کے منصوبوں پر بات چیت کی گئی، وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ گوادر سے صرف بلوچستان اور پاکستان کا ہی نہیں بلکہ چین کا بھی اقتصادی مستقبل وابستہ ہے، اقتصادی راہداری کا منصوبہ خطے کے لیے اہم اور گیم چینجر کی حیثیت رکھتا ہے، اس تناظر میں ضرورت اس امر کی ہے کہ اقتصادی راہداری کے گوادر اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں منصوبوں پر کام کی رفتار کو تیز کیا جائے، فری زون، اکنامک زون اور اسپیشل زون فوری طور پر قائم کئے جائیں اور گوادر کے نوجوانوں کو فنی تربیت کی فراہمی کے لیے ووکیشنل ٹریننگ کے ادارے بنائے جائیں تاکہ وہ گوادر کے ترقیاتی منصوبوں میں روزگار حاصل کر کے صوبے کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکیں، چینی وفد نے یقین دلایا کہ چائنا فاؤنڈیشن فار پیس اینڈ ڈویلپمنٹ ناصرف صوبے میں ووکیشنل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ قائم کرے گی، بلکہ بیوٹمز اور بہادر خان وویمن یونیورسٹی میں جدید سہولتوں کی فراہمی کے لیے معاونت بھی فراہم کرے گی، ملاقات میں حکومت بلوچستان اور چین کے متعلقہ اداروں کے درمیان مربوط روابط کے فروغ پر اتفاق کیا گیا، بعد ازاں وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے وفد کے اعزاز میں عشائیہ دیا گیا اور یادگاری شیلڈز کا تبادلہ کیا گیا۔دریں اثناء چین کے اعلیٰ سطحی وفد نے بروز جمعرات بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی انجینئرنگ اینڈ مینجمنٹ سائنسز کا دورہ کیا وفد کی سربراہی چائنا فاؤنڈیشن فار پیس اینڈ ڈولپمنٹ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل جی پینگ اور جانگ باؤ جونگ نے کی جبکہ وفد میں چین کے دیگر اعلیٰ و کاروباری افسران بھی ہمراہ تھے وائس چانسلر بیوٹمز احمد فاروق بازئی نے چینی وفد کا بیوٹمز پہنچنے پر استقبال کیا جبکہ بیوٹمز کے متعلق جامع بریفینگ دی، چینی وفد نے بیوٹمز کے مختلف حصوں کا دورہ کیا اور طلباء، اساتذہ اور بیوٹمز کے دیگر عہدے داران سے ملاقات کی۔طلباء اور اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے چائنا فاؤنڈیشن فار پیس اینڈ ڈولپمنٹ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل جی پینگ نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری بلوچستان کے ہونہار طلباء اور ہنر مند افراد کیلئے بہترین مواقع پیدا کرے گی جس سے شرح آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ اور بیروزگاری پر قابو پایا جاسکے گا۔جبکہ اس معاشی استحکام سے خطے میں امن بھی قائم ہوگابیوٹمز آنا میرے لئے حیران کن ہے بلوچستان کے ہونہار طلباء میں آگے بڑھنے کا جذبہ قابل ستائش ہے ۔ مستقبل میں بیوٹمز کے ساتھ باہمی تعاون اور تعلیمی و تحقیقی معاونت کے منصوبوں کام کیا جائے گا ۔پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ کے تحت گوادر اور بلوچستان بھر میں ہزاروں فیکٹریاں اور پلانٹس لگائے جائیں گے جہاں افرادی قوت اور روزگار کے مواقع ترجیحی بنیادوں پر بلوچستان کے لوگوں کو دئیے جائینگے۔وائس چانسلر بیوٹمز احمد فاروق بازئی نے اپنے خطاب میں چینی وفد کا بیوٹمز آمد پر شکریہ ادا کیا ان کا کہنا تھا کہ پاک چین برادرانہ تعلقات اور اقتصادی راہداری کے منصوبے سے بلوچستان بھر کے طلباء اور تعلیم یافتہ نوجوانوں کو روزگار کی دستیابی اور معاشی بہتری میسر آئے گی جس سے ناصرف بے روز گاری پر قابو پایا جا سکے گا بلکہ ملکی معیشت کوبھی سہارہ ملے گا ان کا کہنا تھا بیوٹمز نہ صرف ملک کی بہترین یونیورسٹیز میں شمار ہوتی ہے بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی اپنی کامیابی کا لوہا منوا رہی ہے وائس چانسلر بیوٹمز احمد فاروق بازئی نے چینی وفد کا بیوٹمز آمد پر شکریہ ادا کیا اور بیوٹمز کی جانب سے یادگاری شیلڈ پیش کی۔