اسلام آباد: مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پٹھانکوٹ حملے پر مزید پیشرفت کے لئے ٹھوس شواہد کی ضرورت ہے ۔ واقعہ کی ایف آئی آر درج کرنے میں قانونی پیچیدگیاں تھیں جس وجہ سے تاخیر ہوئی ۔ تحقیقاتی ٹیم کے دورہ بھارت کے بعد ہی ذمہ داروں کے نام سامنے آ سکتے ہیں ۔ پیر کو ایک سیمینار میں خطاب کرتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہے اور پٹھانکوٹ حملے کے ایف آئی آر درج کرنا اس کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ پاکستان دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے سنجیدہ کوششیں کر رہا ہوں انہوں نے کہا کہ پٹھانکوٹ واقعہ کا مقدمہ درج کرنے میں تاخیر اس لئے ہوئی کہ اس میں کچھ قانونی پیچیدگیاں تھیں اور ایف آئی آر درج کرنے میں مقام اور شواہد کے بارے میں معلوم نہیں تھا کیونکہ یہ حملے سرحد پار ہوا تھا تاہم یہ درست نہیں کہ مقدمہ درج کرنا مشکل فیصلہ تھا انہوں نے کہا کہ مقدمے کا اندراج تفتیش میں پہلا قدم ہے اور مزید پیشرفت کے لئے بھارت کی جانب سے مزید شواہد درکار ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ٹیلی فون نمبرز کی بنیاد پر کسی کا نام ایف آئی آر میں درج نہیں کیا جا سکتا اس حوالے سے ہ ماری ٹیم بھارت جائے گی اور پٹھانکوٹ جائے وقوعہ کا دورہ کرے گی جس کے بعد ہی اس پر مزید پیشرفت ہو سکتی ہے اور اس دوران واقعہ کے ذمہ داروں کے نام سامنے آ سکتے ہیں واضح رہے کہ پٹھانکوٹ واقعہ جنوری کے دوسرے ہفتے پیش آیا تھا جس میں 7 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے تھے اور حملہ آور بھی مارے گئے تھے واقعہ کی ایف آئی آر گوجرانوالہ میں اعلی حکام کے کہنے پر درج کی گئی تھی ۔