|

وقتِ اشاعت :   February 24 – 2016

اسلام آباد: صدر مملکت ممنون حسین اور وزیر اعظم محمد نواز شریف نے پاک چین اقتصادی راہداری ، توانائی کے منصوبوں پر پیش رفت اور دہشت گردی کے خلاف آپریشن ضرب عضب کی مؤثر کارروائیوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک سے آخری دہشت گرد کے خاتمے تک یہ کارروائیاں جاری رہیں ۔ منگل کو ترجمان ایوان صدر کے مطابق وزیر اعظم محمد نواز شریف سہ پہر ایوانِ صدر پہنچے جہاں انھوں نے صدر مملکت سے ملاقات کی جو ایک گھنٹہ تک جاری رہی۔ اس موقع پر دونوں رہنماؤں کے درمیان قومی معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا اور وزیر اعظم نے صدر مملکت کو اپنی حکومت کی پالیسیوں اور مختلف منصوبوں پر ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے کراچی سمیت ملک میں امن و امان کی صورت حال پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا۔ انھوں نے آپریشن ضرب عضب کی کامیابیوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں آخری دہشت گرد کے خاتمے تک یہ کارروائیاں جاری رہیں گی۔صدر مملکت نے معیشت کے استحکام پر وزیر اعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں اْن کے رفقاء کی محنت کی تعریف کی اور کہا کہ حکومت کی پالیسیوں سے معیشت کا احیاء ہوا ہے جس کے فوائد عام آدمی تک بھی پہنچ رہے ہیں اور لوگوں کا معیار زندگی بلند ہوا ہے۔دونوں رہنماؤں نے اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ حکومت کی بہتر معاشی پالیسیوں کے ذریعے صحت اور تعلیم کے شعبوں میں بہتری لائی جائے گی۔صدر مملکت کو وزیر اعظم نے ملک میں توانائی کے منصوبوں پر ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا اور بتایا کہ توقع ہے کہ ان منصوبوں کی بروقت تکمیل سے ملک میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہو جائے گا۔ وزیر اعظم نے صدر مملکت کوقطر کے ساتھ ایل این جی معاہدے سمیت اپنے بیرونی دوروں اور ان مواقع پر مختلف حکومتوں کے ساتھ ہونے والے معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں کے بارے میں بھی اعتماد میں لیا۔ انھوں نے سرکاری اداروں کو منافع بخش بنانے کے بارے میں اپنی حکومت کے اقدامات سے بھی آگاہ کیا تاکہ عوام کو ان کی بہتر سروس مہیا ہوسکے۔دونوں رہنماؤں نے پاک چین اقتصادی راہداری پر کام کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان منصوبوں کی بروقت تکمیل نہ صرف پاکستان بلکہ اس خطے کے لیے بھی مفید ثابت ہوگی۔وزیر اعظم نے صدر مملکت کو مردم شماری کے انعقاد کے فیصلے سے بھی آگاہ کیا جس پر دونوں رہنماؤں نے توقع ظاہر کی کہ اس سے حکومت نہ صرف درست فیصلہ سازی کرسکے گی بلکہ عوام کی فلاح و بہبود اور ترقیاتی منصوبوں پر قومی وسائل کودرست طریقے سے استعمال کیا جاسکے گا۔دونوں رہنماؤں نے خطے کی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا اور اس خواہش کا اظہار کیا کہ پاکستان علاقے میں امن و استحکام کے لیے خطے کے تمام ہمسایہ ملکوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات کا خواہش مند ہے۔ دونوں رہنماؤں نے ملک کو درپیش چلنجوں سے نمٹنے اور ترقی اور خوش حالی کے لیے قومی اتحاد اور یک جہتی پر زور دیا۔ملاقات میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر آصف کرمانی اور دیگر معاونین بھی موجود تھے۔ nawaz energy دریں اثناء وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ بجلی کے زیادہ تر منصوبے اگلے سال مکمل ہو رہے ہیں اور 2018ملک سے لوڈ شیڈنگ کے مکمل خاتمے کا سال ثابت ہو گا ، پارلیمنٹ کا سولر منصوبہ پاک چین دوستی کی ایک اور مثال ہے اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت متعد د منصوبے زیر تعمیر ہیں منصوبے کی تکمیل سے دنوں ممالک کے ساتھ ساتھ خطے میں خوشحالی آئے گی ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز پارلیمنٹ ہاؤس کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے منصوبہ کا باقاعدہ افتتاح کرنے کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کے ہمراہ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق ، چیئرمین سینٹ رضاربانی ، وزیر خزانہ اسحق ڈار، چینی سفیر سن وی ڈونگ سمیت دیگر وزراء اور اراکین پارلیمنٹ بھی موجود تھے ۔واضح رہے کہ اس سے قبل اس منصوبے کا افتتاح چینی صدر شی چن پنگ نے 21اپریل 2015کو اپنے دورہ پاکستان کے موقع پر کیا تھا ، چین کے تعاون سے اس منصوبے پر تین ہزار سے زائد سولر پینل نصب کیے گئے ہیں جو سورج کی روشنی سے پارلیمنٹ کو بجلی فراہم کریں گے ۔ وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ پارلیمنٹ کا اپنی بجلی خود بنانے کا فیصلہ خوش آئند ہے ،پاکستان کے لیے بجلی کی پیداوار ایک بڑا مسئلہ بنا ہوا ہے جسے ٹھیک کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ، یہ ایک نمونہ ہے کہ پاکستان کی پارلیمنٹ بجلی کے معاملے میں ناصرف خود کفیل ہو گئی ہے بلکہ یہاں سے بجلی نیشنل گرڈاسٹیشن کو بھی جا رہی ہے ، منصوبے کی تکمیل کے لیے خوصی دلچسپی لینے پر سپیکر اور چیرمین سینٹ مبارکباد کے مستحق ہیں ، انہوں نے کہا پارلیمنٹ ایک ایسا مرکز ہے جہاں عوامی نمائندے ملک کے لیے قانون سازی ، پالیسیاں بناتے ہیں اور عوامی فلاح و بہبود کے لیے کام کرتے ہیں ،یہاں سے سولر منصوبے کا آغاز ایک خوش آئند بات ہے ،اس کی کرنیں پورے ملک تک پہنچنی چاہیں ، نجی او سرکاری دیگر شعبے اس منصوبے کی تقلید کریں اور اپنے اداروں کو بجلی کے معاملے میں خود کفیل بنائیں ،وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ بجلی کے مختلف شعبوں کے سب سیکٹرز پر کام تیزی سے جاری ہے اور بجلی کی پیدوار پر خوصی توجہ د ی جا رہی ، تما م زیر تعمیر منصوبوں کی خود نگرانی کر رہا ہوں بجلی کے زیادہ تر منصوبے 2017میں مکمل ہو جائیں گے او ر2018ملک سے بجلی کی قلت کے خاتمے کا سال ثابت ہو گا۔