اسلام آباد: سیکولر اور لبرازم کو روکنے کیلئے مذہبی جماعتوں نے پھر متحدہ مجلس عمل کو بحال کرنے کیلئے اتفاق کرلیا ہے۔گزشتہ روز جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے گھر ہونے والے مشاورتی اجلاس میں یہ طے پایا کہ سیکولرازم اور لبرل ازم جس تیزی سے ملک میں سرایت کرتا چلا جارہا ہے اس کی روک تھام کیلئے تمام مذہبی جماعتوں کو اتفاق کرنا پڑے گا۔ابوالخیر زبیر اور علامہ عارف وحدی نے کہا کہ علماء کرام اور تمام مذہبی جماعتیں جب تک متحد نہیں ہوجاتیں اس وقت تک اس قسم کے مسائل کا سامنا ہوتا رہے گا،اگر ہم اکٹھے نہ ہوئے تو پھر کبھی اکٹھے نہیں ہوسکیں گے۔اجلاس میں تمام مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے اتفاق رائے کرتے ہوئے 15مارچ کے اجلاس میں حتمی اعلان کرنے کا اعادہ کیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ 15مارچ کے اجلاس میں ناموس رسالت اور سیکولرازم مخالف تحریک چلانے کی بھی حکمت عملی طے کی جائے گی اور مولانا فضل الرحمان کی رائے کے بعد چلنے والی تحریک کو بعد ازاں سیاسی اتحاد کی شکل بھی دی جائے گی اور اس تحریک کو ملک بھر کے کونے کونے تک پھیلانے کے علاوہ دینی اتحاد ملی یکجہتی کونسل میں شامل جماعتوں کو سیاسی اتحاد میں شامل کرنے کے حوالے سے بھی غور کیا جائے گا۔آن لائن ذرائع کے مطابق متحدہ مجلس عمل کی بحالی کے حوالے سے تمام تر کام مکمل ہوچکا ہے اور چند دن کے بعد باقاعدہ اعلان کیا جائے گا اور اس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں آئندہ حکمت عملی اور سفارشات کے حوالے سے ملک بھر کے عوام کو آگاہ کیا جائے گا۔