پشاور: سنہری مسجد روڈ پر سرکاری ملازمین کی بس میں دھماکے کے نتیجے میں 15 افراد جاں بحق اور 40 سے زائد زخمی ہو گئے۔
ایک بس پاک سیکرٹریٹ کے ملازمین کو مختلف دیہاتوں سے ان کے دفاتر کے لئے لا رہی تھی اور اور جیسے ہی سرکاری ملازمین کی بس سنہری مسجد روڈ پر پہنچی تو زوردار دھماکا ہو گیا جس کے نتیجے میں 15 افراد جاں بحق اور 40 سے زائد زخمی ہوگئے۔
عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کے وقت بس میں 40 سے زائد افراد سوار تھے، دھماکا اتنا شدید نوعیت کا تھا کہ اس کی آواز دوردور تک سنی گئی جب کہ قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ 27 زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کیا گیا جہاں انھیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ متعدد افراد کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے جب کہ اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ کنٹونمنٹ بورڈ اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دھماکے کے 20 زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا جنھیں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
ایس ایس پی آپریشنز کا کہنا تھا کہ دھماکا آئی ای ڈی ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا جو بس میں ٹول بکس کے قریب رکھی گئی تھی جس کے ساتھ ٹائم ڈیوائس بھی نصب تھی۔ ایس پی کینٹ کا کہنا ہے کہ دھماکے میں جاں بحق ہونے والے افراد میں سے زیادہ تر کا تعلق مردان سے ہے جب کہ دھماکے میں جاں بحق ہونے والے متعدد افراد کو ریسکیو حکام نے کاٹ کر باہر نکالا۔
صدر ممنون حسین، وزیراعظم نواز شریف اور پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے پشاور دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس میں ہونے والے جانی و مالی نقصان پر دلی افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف کا اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ دہشت گردی کو ہر صورت سے جڑ میں اکھاڑ پھینکیں گے۔
واضح رہے کہ ستمبر 2013 میں بھی پشاور کے چارسدہ روڈ پر سرکاری ملازمین کی بس میں دھماکے کے نتیجے میں 19 افراد جاں بحق جب کہ 40 سے زخمی ہوئے تھے۔ دھماکے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی تھی۔
پشاور میں سرکاری ملازمین کی بس میں دھماکا، 15 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی
وقتِ اشاعت : March 16 – 2016