|

وقتِ اشاعت :   March 18 – 2016

نئی دہلی: ہندوستان کے وزیر دفاع منوہر پاریکر کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے چھوٹے واقعات کو بھی ‘جنگ’ کی نظر سے دیکھنا ضروری ہے. انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق لوک سبھا میں پٹھان کوٹ ایئر بیس واقعے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے منوہر پاریکر نے کہا ، ‘ہمارے دشمن محصول کی ادائیگی کیے بغیر نہیں جاسکتے’. پاریکر کا کہنا تھا، ‘اسے بالکل ایک جنگ کی نظر سے دیکھنا چاہیے، حتیٰ کہ دہشت گردی کے بہت چھوٹے واقعات سے بھی جنگ کی طرح نمٹنا چاہیے. آپ اس طرح کے آپریشنز کے حوالے سے ٹیلی ویژن پر براہ راست کمنٹری نہیں چلاسکتے، یہ سیکیورٹی فورسز کو بھی خطرے میں ڈال سکتا ہے.’ ان کا مزید کہنا تھا، ‘ہم یقینی طور پر اس عمل کو یقینی بنا رہے ہیں کہ ہمارے دشمن محصول کی ادائیگی کے بغیر نہ جاسکیں’. اس حوالے سے وضاحت دیتے ہوئے کہ انھوں نے پٹھان کوٹ آپریشن کے وقت سے پہلے ختم ہونے کی کوئی ٹوئیٹ نہیں کی تھی، منوہر پاریکر کا کہنا تھا، ‘یہ شاید ایک چھوٹی سی غلطی تھی، جسے فوری طور پر درست کرلیا گیا تھا’. یاد رہے کہ رواں برس 2 جنوری کو وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی جانب سے کی گئی ایک ٹوئیٹ میں کہا گیا تھا کہ ‘ تمام 5 حملہ آوروں کو ہلاک کردیا گیا ہے’ ، تاہم بعدازاں اس ٹوئیٹ کو ڈیلیٹ کردیا گیا تھا. منوہر پاریکر کا کہنا تھا کہ کل 6 مبینہ حملہ آوروں کو ہلاک کیا گیا، ان کا کہنا تھا، ‘تمام ہتھیاروں اور ایئرفورس ہیلی کاپٹروں کی مدد سے ساڑھے 5 بجے کے قریب ایک دہشت گرد کو ہلاک کیا گیا اور بعد میں 3 مزید دہشت گردوں کو بھی ہلاک کیا گیا، لہذا 3 بجے ایک میٹنگ کے دوران میں اس نتیجے پر پہنچا کہ مزید دہشت گرد بھی مجود ہیں، اسی لیے آپریشن کو جاری رکھا گیا، اگلے دن 11 بجے 2 مزید دہشت گردوں نے فائرنگ شروع کردی اور فورسز نے ان سے مقابلہ کیا’. ہندوستانی وزیر دفاع لوک سبھا میں پٹھان کوٹ ایئربیس واقعے اور پاکستان کے حوالے سے ہندوستانی حکومت کی پالیسیوں کے حوالے سے ارکان اسمبلی کے سوالات کے جواب دے رہے تھے. پاکستان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے منوہر پاریکر کا کہنا تھا، ‘جب وہ روایتی جنگوں میں ناکام ہوگئے، جیسا کہ وہ 1965 اور 1971 کی جنگ میں ناکام ہوئے تھے تو دشمن نے ہندوستان کو خون میں نہلانے کے لیے ہزاروں طریقوں کا سہارا لیا، پٹھان کوٹ واقعے کو بھی ایک جنگ کی نظر سے ہی دیکھا جائے گا’.