|

وقتِ اشاعت :   March 25 – 2016

کوئٹہ : چیئرپرسن قائمہ کمیٹی برائے محکمہ جات آبپاشی، توانائی، ماحولیات، جنگلات وجنگلی حیات کا اجلاس چیئرپرسن قائمہ کمیٹی محترمہ یاسمین لہڑی کی زیرصدارت اسمبلی سیکریٹریٹ کے کمیٹی روم میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں مشیر جنگلات وجنگلی حیات عبیداللہ بابت، ایڈیشنل سیکریٹری محکمہ توانائی منظوراحمد، ڈائریکٹر جنرل محکمہ توانائی نصرت بلوچ، ایڈیشنل سیکریٹری محکمہ آبپاشی خدائے داد خجک، چیف انجینئر محکمہ آبپاشی ودیگر نے شرکت کی۔ محکمہ توانائی کی جانب سے اجلاس کے شرکاء کو بتایا گیا کہ نیشنل گرڈ اسٹیشن سے صوبہ بلوچستان کے لئے صرف چار فیصد بجلی مختص کی گئی جس کی ترسیل مکمل طور پر صوبے کو نہیں دی جارہی۔ چیئرپرسن محترمہ یاسمین لہڑی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس مسئلے کو فوری طور پر حل اور عوام کو ریلیف دیں اور مختص شدہ بجلی کے کوٹہ کے حصول کے لئے چیئرپرسن نے تمام متعلقہ اداروں کا ایک اجلاس 5اپریل کو طلب کرنے کی ہدایت کی۔ چیئرپرسن قائمہ کمیٹی نے محکمہ انرجی کے متعلقہ حکام کو ہدایت جاری کیں کہ وہ آئندہ اجلاس میں مکمل تیاری کے ساتھ آئیں اور شمسی توانائی پر منتقل ہونے والے ٹیوب ویلز کی زیرزمین پانی کی سطح پر پڑنے والے اثرات پر مکمل بریفنگ دیں۔ چیئرپرسن قائمہ کمیٹی نے محکمہ آبپاشی کے حکام کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ پٹ فیڈر کینال کی بھل صفائی کی مد میں مختص شدہ فنڈز کی صاف وشفاف طریقے سے استعمال کو یقینی بنائیں۔ محکمہ آبپاشی کے حکام نے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے بلوچستان کے لئے منظورشدہ سو ڈیمز کی تعمیر پر مرحلہ وار کام جاری ہے جس کو جلد پایہء تکمیل پہنچایا جائے گا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ کوئٹہ اور اس کے مضافات میں زیرزمین پانی کی سطح کو برقرار رکھنے کے لئے 100چیک ڈیمز کا منصوبہ زیرغور ہے۔ جس پر جلد عملدرآمد ہوگا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کوئٹہ شہر میں غیرقانونی ٹیوب ویلز کی تنصیب کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ چیئرپرسن قائمہ کمیٹی نے متعلقہ محکموں کے آفیسران کو ہدایت کی وہ آئندہ اجلاس میں اپنی حاضری کو یقینی بنائیں۔