کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ رکن صوبائی اسمبلی سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی’’را‘‘کے افسر کلبوشن یادیو کی گرفتار ی کے بعد اگر شواہد موجود ہیں تو معاملے عالمی سطح پر اٹھانے سے کچھ حاصل نہیں ہو گا حکمرانوں کا معیار صرف انڈر پاسسز کی تعمیر ہے بھارت سے بات کر نا حکومت کے بس میں نہیں اقتصادی راہداری منصوبے پر جہاں بھارت حملہ آور ہو رہا ہے وہی مقامی لو گوں کو اعتماد میں نہ کر حکمرانوں نے بھی کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی اب بھار ت کے خلاف طبل جنگ بجانا ہو گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے’’آن لائن‘‘ سے خصوصی بات چیت کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ اگر بھارتی ’’را‘‘ افسر کلبوش یادیو سے شواہد حاصل ہو چکے اور اس بات کے پختہ ثبوت موجود ہے کہ بھارت مداخلت کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں تو پر کیا روز حشر کا انتظار کیا جا رہا ہے یا پھر بھارت کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں کھڑا کیا جائے گا میں سمجھتا ہو کہ اب شواہد کی بنیاد پر بھارت سے دو ٹوک الفاظ میں بات کر نا ہو گی لو گوں کی جامعہ تلاشی لینا مسئلہ کا حل نہیں نہ ہی عالمی سطح پر اس بات کو اٹھانے سے کوئی فائدہ ہو گا ممبئی حملوں کے بعد بھارت جنگ پر آمدہ ہو گیا تھا مگر سعودی عرب کی مداخلت نے انہیں رام کر دیا اب بھارت سے بھی تلخ لہجے میں بات کر نا ہو گی مگر یہ سب کچھ حکمرانوں کی بس کی بات نہیں ان کا معیار حکمرانی صرف شاہراہوں کی تعمیر انڈر پاسسز کا سنگ بنیاد رکھنا اور پاور پراجیکٹس لگانا ہے اور وہ اسی کوحکومت سمجھتے ہیں بھارت سے دو ٹوک الفاظ میں بات کر نا ان کے اختیار میں نہیں ہے ہم سمجھتے ہیں کہ اگر بھارت اپنی دہشت گردی اور ایجنٹس کے ذریعے اقتصادی راہداری منصوبے پر حملہ آور ہو رہا ہے تو مقامی لو گوں کو اعتماد میں نہ لے کر حکمرانوں نے بھی اس منصوبے کو نقصان پہنچانے میں برابر کا حصہ ڈالا ہے اوراس منصوبے کے خلاف سازش میں بھارت اور حکمران ایک پیج پر ہے انہوں نے کہا کہ پنجاب میں آپریشن سے متعلق جو باتیں کی جا رہی ہے اس میں حقیقت نہیں ہے پنجاب میں کوئی آپریشن نہیں ہوگا اگر ہونا تھا تو ڈی چوک پر دھرنے اور ماڈل ٹاؤن واقع کے بعد آپریشن کیا جا تا آپریشن بلوچستان اور سند ھ کا علاج ہے وزیراعظم میاں محمد نوازشریف حکومت نہیں کر رہے بلکہ وہ حکومت کرنے کی تربیت حاصل کر نے کی کوشش کر رہے ہیں جس میں ابھی تک وہ ہمیں کامیاب نہیں آئیں۔