|

وقتِ اشاعت :   April 7 – 2016

کراچی: شہر قائد کے حلقہ این اے 245 پر ضمنی انتخاب کے لیے ووٹنگ سے چند گھنٹے قبل ہی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے نامزد امیدوار نے حریف جماعت ایم کیو ایم میں شمولیت اختیار کرکے پی ٹی آئی کو بڑا دھچکا دے دیا۔ ایم کیو ایم کے رہنما عامر خان، کنور نوید اور دیگر کے ہمراہ نائن زیرو پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے نامزد امیدوار امجداللہ خان نے ایم کیو ایم کے امیدوار کمال ملک کے حق میں دستبردار ہونے کا اعلان کیا۔ امجد اللہ خان نے پی ٹی آئی پر انہیں نظر انداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے انتخابی مہم کے دوران انہیں ایک فون کال تک نہیں کی، جبکہ پی ٹی آئی صرف صوبائی حلقہ پی ایس 115 کے انتخاب پر نظر جمائے ہوئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف میں مینجمنٹ نام کی کوئی چیز نہیں جبکہ عہدیدار عمران خان کے نام پر پیسہ بنانے میں مصروف ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان بہت اچھے انسان ہیں، لیکن پارٹی چلانا اُن کے بس میں نہیں، جبکہ پارٹی کو بہت بڑی صفائی کی ضرورت ہے۔

پی ٹی آئی کی پریس کانفرنس ملتوی

امجد اللہ خان کی ایم کیو ایم میں شمولیت کا اعلان سُن کر پی ٹی آئی کارکنوں کی بڑی تعداد انصاف ہاؤس پہنچی اور مقامی قیادت پر برس پڑی۔ کارکنوں نے کہا کہ ایسے شخص کو امیدوار کیوں بنایا جس نے آخری وقت میں وفاداری تبدیل کی۔ کارکنوں کے احتجاج اور شور شرابے کے باعث انصاف ہاؤس میں بلائی گئی پریس کانفرنس ملتوی کر دی گئی اور پی ٹی آئی رہنماؤں نے میڈیا کارکنوں سے معذرت کرتے ہوئے انہیں آئندہ کا لائحہ عمل جلد بتانے کا اعلان کیا۔ واضح رہے کہ حلقہ این اے 245 اور پی ایس 115 کی نشستیں ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی ریحان ہاشمی اور رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر ارشد وہرا کے استعفے کے بعد خالی ہوئی تھیں۔ ایم کیو ایم کے دونوں رہنماؤں نے پارٹی کی جانب سے 5 دسمبر 2015 کے بلدیاتی انتخابات میں کامیابی کے بعد بلدیاتی حکومت میں اہم ذمہ داریاں دیے جانے کے بعد اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ دیا تھا۔ ساڑھے 3 لاکھ سے زائد رجسٹرڈ ووٹروں پر مشتمل حلقہ این اے 245 گزشتہ کئی دہائیوں سے ایم کیو ایم کا مضبوط گڑھ رہا ہے، جہاں سے 2013 کے عام انتخابات میں ریحان ہاشمی نے ایک لاکھ 15 ہزار سے زائد ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی تھی۔