|

وقتِ اشاعت :   April 10 – 2016

اسلام آباد ْنوشہروفیروز: قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کا آئین وفاق کی یکجہتی اور استحکام کی علامت ہے اس لئے کسی بھی جمہوری حکومت کو ماورائے آئین کوئی بھی اقدام کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا یوم دستور پر کہنا تھا کہ پاکستان کا مفاد صرف آئین کی پاسداری میں ہے اور یہی آئین وفاق کی یکجہتی اور استحکام کی علامت ہے اس لئے ہر جمہوری حکومت کو کسی بھی ماورائے آئین اقدام سے مکمل گریز کرنا چاہئے، تاریخ گواہ ہے کہ آئین کی غیر موجود گی اور پامالی کی صورت میں ملک نے خوفناک نتائج بھگتے ہیں۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے ذوالفقار علی بھٹو کی قیادت میں نا صرف بے آئین سرزمین کو آئین دیا بلکہ اس کے تحفظ کےلئے ہر دور میں بے مثال قربانیاں بھی دیں اور اپنے ہر دورحکومت میں ہماری جماعت نے آئین، جمہوریت اور پارلیمنٹ کے استحکام کےلئے تاریخی اقدامات کئے، اپوزیشن میں رہتے ہوئے بھی ہم نے صحت مندانہ جمہوری، پارلیمانی راوایت کو فروغ اور آئین پاکستان کو مضبوط کیا اورآج بھی عزم کرتے ہیں کہ آئین پاکستان کا تحفظ کریں گے اور اس سے وابسطہ عوام کے خوابوں کی تکمیل کےلئے جدوجہد مزید تیز کریں گے۔ اس سے قبل نوشہرو فیروز میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھاکہ نیب سندھ میں تو کارروائیاں کررہی ہے لیکن تعجب کی بات ہے کہ پاناما لیکس پرخاموش ہے، ایف آئی اے اور نیب کو چاہئے کہ اس معاملے کا خود نوٹس لے۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ اگر وزیراعظم نے کسی جج کی سربراہی میں کمیشن بنانے کی ٹھان لی ہے تو اس کے لئے بہترین شخصیت چیف جسٹس آف پاکستان ہی ہیں۔