ٹوکیو: جاپان میں شدید زلزلے سے ہونے والی تباہی میں 19 افراد ہلاک ہو گئے۔
برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق زلزلے کے بعد امدادی سرگرمیوں میں ریسکیو اداروں کے ساتھ ساتھ نیم فوجی دستوں کے 20 ہزار اہلکار بھی حصہ لے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز جنوبی جاپان میں شدید زلزلہ آیا تھا ، امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق اس کی شدت 7.0 تھی جبکہ جاپان کے اداروں نے زلزلے کی شدت کو 7.3 قرار دیا تھا.
دو روز قبل بھی جاپان میں 6.5 شدت کے زلزلے کے باعث 9 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے، یوں 2 روز میں زلزلوں سے 25 افراد کی ہلاکت ہو چکی ہے۔
جمعے کے روز آنے والے زلزلے کے بعد جاپان میٹرولوجیکل ایجنسی نے مغربی ساحل پر واقع کیوشو جزیرے کے لیے سونامی وارننگ جاری کی تھی تاہم بعد میں اسے واپس لے لیا گیا۔
جاپانی خبر رساں ادارے نیکائی کی رپورٹ کے مطابق جمعہ کی شام آنے والے زلزلے سے 909 افراد زخمی ہوئے جن میں سے 171 افراد کی حالت تشویشناک ہے۔
کیوشو ملک کی جنوبی ریاست ہے جس کا شہر کوموماتو زلزلے سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے،اس کی آبادی 2 لاکھ افراد پر مشتمل ہے جبکہ اس علاقے میں 3 لاکھ 85 ہزار گھر اور دیگر عمارات ہیں، شہر کا بیشتر حصلہ زلزلے کے بعد بجلی اور گیس سے محروم ہے۔
شدید زلزلے سے کیوشو میں کئی عمارات کو نقصانات پہنچا جبکہ متعدد گھروں کی چھتیں منہدم ہو گئیں۔
زلزلے کی شدت اس قدر زیادہ تھی کہ کوموماتو میں 2 پہاڑی دروں کے درمیان قائم 80 میٹر طویل رابطہ پل بھی تباہ ہو گیا۔
جاپان کے میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ کی جانب سے کئی آفٹر شاکس کی رپورٹس بھی جاری کیں۔
ریاست کیوشو کے شہر کوموماتو میں انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا ہے، اس کی متعدد شاہراہیں لینڈ سلائیڈنگ سے کئی مقامات سے بند ہو گئیں، بعض سڑکیں مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہیں۔
واضح رہے کہ جاپان، دنیا میں سب سے زلزلوں کے فعال ممالک میں سے ایک ہے اور دنیا کے کئی خطوں اور ممالک میں آنے والے زلزلوں میں 20 فیصد زلزلے صرف جاپان میں آتے ہیں۔
مارچ 2011 میں شمال مشرقی جاپان میں 9 شدت کے زلزلے اور پھر سونامی کے باعث 18 ہزار سے زائد افراد ہلاک اور لاپتہ ہو گئے تھے، جبکہ اس سے فوکوشیما جوہری پلانٹ بھی بُری طرح متاثر ہوا تھا۔